مودی زخم چاٹ رہا ہے، بھارتی جہازوں کو ہم نے پتنگوں کی طرح کاٹ کر رکھ دیا، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ نریندر مودی اپنے زخم چاٹ رہا ہے، بھارت ہم پر حملے کے لیے بڑے بڑے جہاز لے کر آیا جنہیں ہماری افواج نے پتنگوں کی طرح کاٹ کر رکھ دیا، ہماری افواج نے جذبے کیساتھ دشمن کو شکست دی، پاک فوج کی بہادری کی داستان کتابوں میں بیان کی جائیں گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق سیالکوٹ میں اپنی رہائش گاہ پر مسلح افواج سے یکجہتی کے اظہار کے لیے طالبات کی آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وزیر دفاع نے کہا کہ ہماری افواج نے بہادری سے دشمن کو بھرپور جواب دیا، اگر بھارت دوبارہ کوشش کرے گا تو اس سے زیادہ کرارا جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حساب کتاب کا بندہ نہیں، لیکن اتنا مجھے معلوم ہے ک ہاگر دوبارہ کوشش کی گئی تو اس سے کرارا جواب ان کو ملے گا، پہلے جو کسر رہ گئی تھی، ویسے کسر تو نہیں رہی، ایک وقت تھا جب ہمارے نشانے پر ان کے 10 جہاز تھے، وہ ادھار باقی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں نے ایک الگ وطن کے لیے جدوجہد کی، نوجوان نسل کو تاریخ سے روشناس کروانا چاہیے، پاک فوج کی بہادری کی داستان کتابوں میں بیان کی جائیں گی، میں ملسح افواج کے سربراہان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہماری افواج نے بہادری سے دشمن کو بھرپور جواب دیا، جب سے آزادی حاصل کی، بھارت ہمارے خلاف ہے، اس وقت نریندر مودی اپنے زخم چاٹ رہا ہے، بھارت پاکستان پر حملے کے لیے بڑے بڑے جہاز لیکر آیا، جنہیں ہمارے شاہینوں نے پتنگوں کی طرح کاٹ کر رکھ دیا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہماری افواج نے نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
جرات، بہادری و ہمت کے نشان، غازیانِ گلگت بلتستان کو سلام
گلگت (نیوزڈیسک) گلگت بلتستان کی آزادی کی کہانی گلگت کے جوانوں نے دشمن کے خون سے لکھی جسے معرکہ 1948ء کے غازی علی مدد نے انتہائی خوبصورتی سے بیان کیا ہے۔
بہادر غازیوں نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو شکستِ فاش دے کر گلگت بلتستان کو غاصب بھارت کے قبضے سے آزاد کروایا، معرکہ 1948ء کے غازی علی مدد نے ناردرن سکاؤٹس میں رہ کر استور، نگر اور کارگل کے مقام پر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، غازی علی مدد نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 50 سے زائد بھارتی فوجیوں کا قلع قمع کیا۔
غازی علی مدد نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر دشمن سے ہی چھینے گئے اسلحے سے متعدد بھارتی چیک پوسٹوں پر بھی قبضہ کیا، غازی علی مدد کا کہنا تھا کہ کرنل حسن پارٹی کے ساتھ قمری ٹاپ، صوبیدار میجر بابر لداخ اور شان خان کو کارگل کا چارج دیا گیا، کارگل فتح کرنے کے بعد درازل سے دشمن کی خبر ملی تو 700 کی نفری بھیجی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ جوان نگر اور کچھ استور کی پوسٹوں پر دشوار گزار راستوں سے ہوتے ہوئے پہنچے، ہمیں صوبیدار تنویر کے ساتھ آگے بھیجا گیا جہاں دشمن کی بڑی تعداد موجود تھی، ہم حملہ آور ہوئے تو دشمن ہتھیار چھوڑ کر بھاگ گئے، ہم نے دشمن سے بھاری مقدار میں ہتھیار جمع کرنے کے بعد جوانوں میں تقسیم کیے۔
غازی علی مدد کا کہنا تھا کہ اگلے دن پھر حملے کیلئے جوانوں کو تیار کیا گیا، اس دوران ہم مستقل پیدل آگے بڑھتے گئے، ان جوانوں نے دشمن پر حملہ کر کے 50 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا، 50 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد دشمن 3 دن تک ہم پر جہازوں سے حملہ کرتا رہا، ہم انتہائی مشکلات اور مسائل کے باوجود دشمن کو شکست دینے میں کامیاب رہے۔