پاکستان ہائی کمیشن اوٹاوا میں آج "یومِ تشکر" منایا گیا جس کا مقصد پوری پاکستانی قوم اور مسلح افواج کو آپریشن "بُنیانُ المرصوص" اور "معرکۂ حق" کے دوران ان کی بے مثال قومی یکجہتی اور جرأت کو خراجِ تحسین پیش کرنا تھا۔

تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کے اراکین اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر وطن کے دفاع میں جانیں قربان کرنے والے شہداء کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔

ہائی کمشنر محمد سلیم نے اپنے خطاب میں پاکستانی قوم کے عزم، قیادت کی حکمت اور مسلح افواج کی دلیری کو سراہا۔ انہوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کے تحمل اور محتاط ردعمل کو اجاگر کیا اور ان دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کشیدگی کے خاتمے میں مثبت کردار ادا کیا۔

ہائی کمشنر نے جموں و کشمیر کے مسئلے کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلے کے حل کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

مسئلہ فلسطین اجاگر کرنے کے لیے اسپین اور فلسطینی فٹبال ٹیموں کے میچز کا انعقاد

فلسطینی قومی فٹبال ٹیم کے ہیڈ کوچ ایہاب ابو جزار اور ان کے کھلاڑی اسپین میں ایک خصوصی مشن پر ہیں، جہاں وہ باسک کنٹری اور کیٹالونیا کی نمائشی ٹیموں کے خلاف دوستانہ میچ کھیل رہے ہیں۔

ان میچوں کا مقصد دنیا کی توجہ فلسطینیوں کی سلامتی، آزادی اور غزہ میں انسانی بحران کی طرف مبذول کرانا ہے۔ ہفتے کو سان مامیس اسٹیڈیم میں 50 ہزار تماشائیوں کے سامنے یہ مقابلہ صرف ایک کھیل نہیں بلکہ فلسطینیوں کی جدوجہد کی علامت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: فلسطینی قیدیوں پر تشدد، اقوام متحدہ نے اسرائیل کو کٹہرے میں کھڑا کردیا، سخت سوالات

فلسطینی ٹیم، جو فیفا رینکنگ میں 98 ویں نمبر پر ہے، 2 سالہ جنگ اور مسلسل بمباری کے باعث شدید متاثر ہوئی ہے۔ غزہ میں لیگ معطل ہے، کلب تباہ ہوچکے ہیں اور سیکڑوں کھلاڑی ہلاک یا زخمی ہوچکے ہیں، جن میں معروف فٹبالر سلیمان العوبید بھی شامل ہیں۔

کوچ ابو جزار، جن کے تقریباً 200 رشتہ دار جنگ میں جاں بحق ہو چکے ہیں، جذباتی لہجے میں کہتے ہیں کہ میرا گھر تباہ ہوگیا، میری ماں اور خاندان آج بھی خیموں میں ہیں۔ ہم دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس نسل کشی کو روکنے کیلئے دباؤ ڈالیں۔

یہ بھی پڑھیے: اسپینش فٹبال کلب کا فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی

یہ میچ ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کیلئے فنڈز جمع کرنے کی کوشش بھی ہیں۔ باسک نژاد فلسطینی مدافع یاسر حامد کے مطابق ہماری ذمہ داری ہے کہ اپنے لوگوں کے لیے امید کی ایک کرن بنیں۔

امریکی نژاد ونگر احمد القاق کا کہنا ہے کہ کھلاڑی سیاستدان نہیں، مگر ان کی موجودگی دنیا کی آنکھیں کھولنے میں مدد دے سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپین اسرائیل غزہ جنگ فٹ بال فلسطین

متعلقہ مضامین

  • سویٹ ہوم گلگت کے بچوں میں تحائف تقسیم کرنے کی خصوصی تقریب کا انعقاد
  • الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کردیا
  • فیلڈ مارشل کا بروقت انتباہ
  • الیکشن کمیشن کا اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کا فیصلہ
  • ملازمت پیشہ خواتین کو ہراسانی،آگاہی سے متعلق تقریب کا انعقاد
  • NLFکے56واں یوم تاسیس پر تقریب کا انعقاد
  • پاشاگل کے 23ویں یوم شہادت پر تقریب کا انعقاد
  • ’’فن اینڈ فئیرکی‘‘رنگارنگ ثقافتی تقریب میں پاکستانی فیملیزکی بھرپورشرکت
  • بنگلادیش اور قطر کے درمیان مسلح افواج کی ڈیپوٹیشن معاہدے پر دستخط
  • مسئلہ فلسطین اجاگر کرنے کے لیے اسپین اور فلسطینی فٹبال ٹیموں کے میچز کا انعقاد