پارٹی تباہ کرنے سے متعلق بیان سامنے آنے کے بعد کنول شوزب کا علیمہ خان سے سامنا
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے کمرے میں علیمہ خان اور کنول شوزب کا آمنا سامنا ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق علیمہ خان اور کنول شوزب کے مابین مکالمہ ہوا، کنول شوزب نے کہا کہ علیمہ آپا میں نے آپ سے بات کرنی ہے، علیمہ خان نے کہا کہ بس چھوڑو ٹھیک ہے جو تم نے کہا، ہمارے خلاف اور بہت سارے لوگ بات کرتے ہیں، ہمیں اب عادت ہوگئی ہے ایسے الزمات کی۔
کنول شوزب نے کہا کہ میں آپ سے اسی سلسلے میں بات کرنا چاہتی ہوں، علیمہ خان نے کہا کہ میں تم سے ناراض نہیں ہوں جاو۔
کنول شوزب نے کہا کہ میری وڈیو پرانی وڈیو کے مخصوص حصے کو میرے خلاف استعمال کیا گیا، علیمہ خان نے کہا کہ ہمارے خلاف ن لیگ اور دیگر لوگ بھی باتیں کرتے ہیں۔
علیمہ خان نے کنول شوزب کی باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے نکل گئیں، علیمہ خان کے خلاف کنول شوزب کی ایک وڈیو حال ہی میں وائرل ہوئی تھی۔
کنول شوزب نے علیمہ خان پر الزام عائد کیا تھا وہ پارٹی کو تباہ کرنے پر لگی ہے۔
کنول شوزب کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو
انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو کیس کی سماعت ڈھائی ماہ بعد آج دوبارہ جیل کیں سماعت ہوگی، 6 مئی کے بعد اب 9 مئی پر مہربانی کر کے ختم کرنا چاہیے، شاہ محمود قریشی کی طبیعت خراب ہوئی ہے انہیں پنجاب کا ڈیالوجی میں منتقل کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب محب وطن پاکستانی ہیں،ہمارے کارکنان اور بانی جیل میں ہیں اس معاملے کو ختم کر کے ملک کو اگے لے کر جائیں، ان عدالتوں میں ا کر ہمیں حسرت ہوتی ہےکہ کوئی اصلی دہشت گرد نظر ائے صرف پی ٹی ائی کے ورکرز نظر اتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم سب ائین،امن پسند اور محب وطن لوگ ہیں، 6 مئی رات ایک بجے جب بھارت نے بزدلانہ طریقے سے حملہ کیا، اس وقت نہ کوئی پی ٹی ائی رہی نہ کوئی اور معاملات رہے سب پاکستانی ڈٹ کر اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔
سوشل میڈیا کے ڈیجیٹل دہشت گرد کرانے والے ایک دم محب وطن بن گئے، یہ زخموں پر مرہم رکھنے کا وقت ہے،اس دراڑ کو صرف ایک حقیقی لیڈر بانی پی ٹی ائی بھر سکتے ہیں، عدالتوں کو چاہیے کہ سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے مقدمات کو دیکھیں۔
بانی پی ٹی ائی کو باعزت طریقے سے رہا کریں تاکہ وہ اس ملک کو لے کر اگے چلیں، بھارت نے اپنی چودھراہٹ جمانے کی کوشش کی اور وہ بری طرح ناکام ہوا،یہ وقت ہے کہ لیڈر ملک کو لے کر اگے چلے، پاکستان بھارت سے وسائل اور معاشی طور پر پانچ گنا چھوٹا ملک ہے لیکن ہماری افواج نے ان کے دانت کھٹے کیے۔
اب موقع ہے کہ ملک میں اتحاد و یگانگت کو فروغ دیا جائے، ملک میں فسطائیت ہے اور مجرم دندناتے پھر رہے ہیں،،ہر ادارہ اپنی حدود و قیود میں کام کرے گا تو ملک ترقی کرے گا، علیمہ اپا سے کوئی اختلاف نہیں ہمارا ان سے محبت کا رشتہ ہے۔
جو ویڈیو چلائی گئی وہ ایک کنٹرول زوم میٹنگ کی کاٹ کر لگائی گئی ہے، علیمہ خان اپنے بھائی کے لیے ڈٹ کر کھڑی ہیں اور ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہماری اپس میں کوئی محاذ ارائی نہیں ہمارا فوکس صرف اپنے لیڈر کی رہائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ علیمہ خان سے ملاقات ہوئی ہے،وہ اپنا مشن لیکر بھائی کے لئے کھڑی ہیں، 9مئی کے بعد سب سے زیادہ خواتین ٹارگٹ ہوئیں ان کو بالوں سے پکڑ کر پنجاب میں گھسیٹا گیا، جو بہت زیادہ تنقید کرتے ہیں ان سے گزارش ہے کہ وہ اپنی توپوں کا رخ اصلی دشمنوں کی طرف کریں، وہ اپنے اصلی دشمن کو پہچانیں، ان کی سازشوں کو سمجھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت یہ پیمانہ بنا رہے ہیں کہ جو نو مئی کے مقدمات میں گرفتار نہیں ہوا وہ سارے غدار ہیں، ہمارے تو بہت بڑے بڑے لیڈرز ہیں جو انڈر گراؤنڈ رہے اور انہوں نے بہت مشکلیں برداشت کیں، مئی کے بعد خان صاحب کی ہدایت تھی کہ ہم نے گرفتار نہیں ہونا، بڑی محنت اور کوشش کر کے ہم گرفتار نہیں ہوئے۔
کنول شوزب نے کہا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری کو سینیٹ اجلاس میں شرکت نہیں کرنے دی جاتی، ہمارا فوکس صرف تحریک پر ہے اسی لئے ممبر سازی کر رہے ہیں کہ جب تحریک چلائیں تو بھرپور چلائی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کنول شوزب علیمہ خان نے کہا کہ پی ٹی ائی مئی کے کے بعد
پڑھیں:
برطانیہ، غیر ملکی شہریوں کو مستقل قیام کے لیے طویل انتظار کے سامنے کا امکان
برطانیہ میں مقیم تقریباً 15 لاکھ سے زائد غیر ملکی شہریوں کو مستقل قیام کے لیے طویل المدتی انتظار کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایسے افراد جو سال 2020 سے برطانیہ پہنچے ہیں انہیں لیبر حکومت کے حالیہ کریک ڈاؤن کے تحت غیر معینہ مدت تک رہنے کے لیے مزید پانچ سال انتظار کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
غیر ملکی کارکنوں کو مستقل آبادکاری کی درخواست دینے کے لیے طویل انتظار کرنا ہوگا تاہم اس اقدام سے لیبر ایم پیز کو تشویش کا سامنا ہے۔
امیگریشن وائٹ پیپر میں جو تبدیلیاں کی گئی ہیں ان کے تحت خودکار سیٹلمنٹ اور شہریت کے حقوق پانچ کے بجائے 10 سال بعد دیئے جائیں گے لیکن یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا اس کا اطلاق برطانیہ میں پہلے سے آنے والوں پر ہوگا یا نہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سیکرٹری داخلہ اسٹیک ہولڈرز سے اس حوالے سے مشاورت اور میٹنگز کرینگی، اگر نئے قوانین کا نفاذ کیا جاتا ہے تو ڈیڑھ ملین غیر ملکی کارکنان کو مستقل رہائش کے لیے مزید دس سال تک انتظار کرنا ہوگا۔
Post Views: 4