پاکستان کے لیے جاسوسی کا الزام ، معروف بھارتی یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو بھی گرفتار کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
ہریانہ (ویب ڈیسک) ہریانہ سے تعلق رکھنے والی بھارتی یوٹیوبر جیوتی مہلوترا سمیت 6 افراد کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیاگیا، جیوتی 2023ء میں پاکستان بھی جاچکی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہریانہ اور پنجاب سے مجموعی طورپر چھ افراد کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جن میں ہریانہ سے تعلق رکھنے والی یوٹیوبر اور ٹریول ولاگر جیوتی ملہوترا بھی شامل ہیں، ان لوگوں پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستانی خفیہ ایجنسی، ایجنٹوں اور مخبروں کو حساس معلومات دی ہیں ۔
View this post on InstagramA post shared by Jyoti Malhotra (@travelwithjo1)
رپورٹس کے مطابق تحریری جواب کے بعد جیوتی کا کیس اکنامک آفینسز ونگ کے سپرد کردیا گیا، یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ دوسال پہلے جیوتی پاکستان گئی جہاں اس کا دانش کے ساتھ رابطہ ہوا تھا جو نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں اپنی خدمات سرانجام دے رہاتھا، اسی شخص نے مبینہ طورپر جیوتی کو مختلف پاکستانی لوگوں سے ملوایا جس کے بعد وہ انڈونیشیا بھی گئی ہیں۔
A post shared by Jyoti Malhotra (@travelwithjo1)
یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ جیوتی نے سوشل میڈیا پر پاکستان کا مثبت چہرہ پیش کیا۔
مزیدپڑھیں:کیا پہلگام تنازع بھارت کی سالمیت کے بجائے نریندرا مودی کی بقا ء کی جنگ تھا؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسرائیلی فوج نے گلوبل صمود فلوٹیلا کی 42 کشتیوں کے 450 رضاکاروں کو گرفتار کرلیا، ڈی پورٹ کرنے کی تیاریاں
فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ایک کشتی "میرینیٹ" ابھی بھی اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے جبکہ عرب صحافی حسن مسعود نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ کشتی "میکینو" غزہ کی سمندری حدود میں داخل ہوگئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی بحریہ نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے "گلوبل صمود فلوٹیلا" پر ایک بڑا فوجی آپریشن کرتے ہوئے 42 کشتیوں کو تحویل میں لے لیا اور ان میں سوار 450 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا۔ فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق، گرفتار ہونے والوں میں سابق سینیٹر مشتاق احمد، سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور نیلسن مینڈیلا کے پوتے نکوسی زویلیولیلی بھی شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی بحریہ نے کشتیوں کا مواصلاتی نظام اور براہِ راست نشریات جام کرکے قافلے کو روک دیا۔ رپورٹس کے مطابق تحویل میں لی گئی کشتیوں کو اشدود بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں سے سماجی کارکنوں کو یورپ ڈی پورٹ کیا جائے گا۔ فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ایک کشتی "میرینیٹ" ابھی بھی اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے جبکہ عرب صحافی حسن مسعود نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ کشتی "میکینو" غزہ کی سمندری حدود میں داخل ہوگئی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس کارروائی کو درست قرار دیتے ہوئے اپنی بحریہ کو شاباش دی۔ دوسری جانب یورپ، جنوبی امریکا اور مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر میں اس واقعے کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ برطانیہ، اٹلی، اسپین، فرانس، یونان، کولمبیا اور یمن میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، جبکہ کئی شہروں میں ٹریفک بند اور بعض مقامات پر توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ یہ قافلہ 31 اگست کو اسپین سے روانہ ہوا تھا اور اس دوران مختلف ملکوں کی کشتیاں اس میں شامل ہوتی گئیں۔ اسرائیلی بحریہ نے فلسطینی حدود سے تقریباً 70 ناٹیکل میل کی دوری پر قافلے کو نشانہ بنایا۔