مودی سرکار پاکستان دشمنی میں اندھی ہوگئی؛ بھارتی خاتون ولاگر کو گرفتار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
پاکستان سے عبرتناک شکست کے بعد بوکھلاہٹ کی شکار مودی سرکار نے اپنے ملک کی معروف ٹریول ولاگر جیوتی ملہوترا کو حراست میں لے کر5 روز کا ریمانڈ بھی حاصل کرلیا۔
خاتون ولاگر کو ہریانہ سے صرف اس لیے گرفتار کیا گیا کیوں کہ وہ دو بار پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں اور دہلی میں ایک پاکستانی افسر سے بھی ملاقات کی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جیوتی ملہوترا پر ایک پاکستانی شہری کے ساتھ رابطے رکھنے اور حساس معلومات شیئر کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ڈی ایس پی کمل جیت نے میڈیا کو بتایا کہ خاتون ولاگر کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی دفعات کے تحت گرفتار کیا۔
کمل جیت نے مزید بتایا کہ جیوتی ملہوترا کافی عرصے سے ایک پاکستانی شہری کے ساتھ رابطے میں تھیں اور اسے حساس معلومات بھی فراہم کیں۔
پولیس آفیسر کا مزید کہنا تھا کہ خاتون ولاگر کے موبائل فون اور لیپ ٹاپ سے مشکوک چیزیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ جیوتی ملہوترا کے یوٹیوب پر ساڑھے تین لاکھ اور انسٹاگرام پر ایک لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔
انھوں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جو ٹریول ویڈیوز شیئر کیں ان میں پاکستان کے دورے کی بھی ویڈیوز ہیں۔ جن میں وہ پاکستانی دکانداروں سے خریداری کرتے اور چائے پیتے نظر آ رہی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھوپال برج کی ناکامی سے مودی سرکار کی کرپشن، نااہلی اور سفارشی نظام بے نقاب
بھوپال برج کی ناکامی نے مودی سرکار کی کرپشن، نااہلی اور سفارشی نظام کو بے نقاب کر دیا۔ مودی سرکار کی کرپشن نے بھارت کے ترقیاتی منصوبوں کو نااہلی اور لوٹ مار کا شکار بنا دیا۔
ذرائع کے مطابق اربوں روپے کے منصوبے بھارتی عوام کے مفاد کے بجائے کرپشن اور بدانتظامی کی علامت اور جان و مال کے لیے خطرہ بن گئے۔
مودی سرکار میں ہر نیا منصوبہ ناقص منصوبہ بندی اور سیاسی مداخلت کی نذر ہوگیا۔ مودی راج میں ترقی کے نام پر بننے والے منصوبے عوام کے لیے اذیت بن چکے ہیں، جن کا کوئی احتساب نہیں۔
انڈیا ٹوڈے کے مطاب مارچ 2023 میں شروع کیا گیا بھوپال برج عوامی استعمال سے پہلے ہی زمین بوس ہوگیا، بھوپال کا 18 کروڑ روپے لاگت کا اووربرج افتتاح سے پہلے ہی خطرناک موڑ پر عوامی تنقید کا شکار ہوگیا۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق منصوبے کو 18 ماہ میں مکمل کرنے کا دعویٰ کیا گیا مگر مسلسل تاخیر کے بعد مدت بڑھا کر 36 ماہ کر دی گئی لیکن 27 ماہ بعد یہ منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل پر پہنچنے سے قبل زمین بوس ہوگیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ’’غیر معمولی اور غیر محفوظ ڈیزائن پر بھارتی عوام نے سخت سوالات اٹھائے۔‘‘ اپوزیشن رہنماؤں نے پل کی ناقص منصوبہ بندی پر حکومت اور سینیئر افسران کی نا اہلی پر سخت سوالات اٹھائے ہیں۔
تعمیراتی حکام عوامی تنقید سے بچنے اور اپنی نااہلی چھپانے کے لیے واقعے کی سنگینی پر پردہ ڈالتے رہے۔
یہ پل پشپا نگر اور نیو بھوپال کو جوڑنے کے لیے بنایا گیا تھا مگر افادیت کے بجائے اب خطرے کا باعث بن گیا۔ ریاستی منصوبے تجربہ کار ماہرین کے بجائے بی جے پی نواز نالائق انجینئرز کے رحم و کرم پر ہیں۔
خطیر رقم خرچ ہونے کے باوجود پل کا ڈیزائن عوامی تحفظ سے خالی تھا۔ مودی سرکار میں کرپشن اور انتظامی نااہلی نے بھارت کے ریاستی ڈھانچے کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
مودی سرکار کی بے ربط اور غیر پیشہ ورانہ منصوبہ بندیاں بھارتی عوام کے لیے وبال جان بن چکی ہیں۔ بھوپال اسکینڈل مودی سرکار میں اقربا پروری اور نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔