پاکستان کےلیے جاسوسی کا الزام، مشہور بھارتی یوٹیوبر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
جنگ میں شکست کے بعد پاکستان کےلیے جاسوسی کا الزام عائد کرتے ہوئے، سیکیورٹی حکام نے مشہور بھارتی یوٹیوبر کو گرفتار کرلیا۔
اس وقت بھارت کی مودی سرکار پاکستان کے ہاتھوں اپنی شرمناک شکست کی خفت کو مٹانے کےلیے ہر حد تک جانے کو تیار نظر آتی ہے، اب نئے پینترے کے طور پر بھارت نے کچھ سالوں قبل لاہور آنے والی معروف بھارتی یوٹیوبر ٹریولر کو حراست میں لے لیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی پولیس نے ٹریولر اور یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو پاکستان کےلیے جاسوسی کےالزام میں پکڑا، جیوتی ملہوترا کو ریاست چندی گڑھ کے علاقے ہسار سے گرفتار کیا گیا۔
ٹریولنگ وی لاگز بنانے والے جیوتی ملہوترا کے یوٹیوب پر تقریباً پونے 4 لاکھ کے قریب سبسکرائبر ہیں اور یوٹیوب پر انکا چینل ’ٹریول وتھ جو‘ کے نام سے موجود ہے۔
بھارتی پولیس کا دعویٰ ہے کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اُن کی سرگرمیاں بھارتی سلامتی کےلیے خطرہ تصور کی جارہی تھیں۔
جیوتی ملہوترا پر بھارتی پولیس نے الزام لگایا ہے کہ وہ 2023 میں پاکستان گئی تھی، خاتون وی لاگر نے پاکستانی ایجنٹوں سے واٹس ایپ، ٹیلی گرام اور اسنیپ چیٹ جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے معلومات شیئر کیں۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون وی لاگر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس سے مزید تفتیش جاری ہے جبکہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وہ دانش نامی ایک نوجوان کی محبت میں مبتلا تھیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی فورسز نے سرینگر میں ڈاکٹر اور ان کی اہلیہ سمیت متعدد کشمیریوں کو گرفتار کر لیا
چھاپے کے دوران فورسز اہلکاروں نے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سرینگر کے سپر اسپیشلٹی ڈیپارٹمنٹ میں تعینات ڈاکٹر عمر فاروق بٹ اور ان کی اہلیہ شہزادہ اختر کو حراست میں لے لیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں میں متعدد کشمیریوں کو گرفتار کر لیا جن میں ایک ڈاکٹر اور ان کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق کائونٹر انٹیلی جنس کشمیر (CIK) اور بھارتی پیراملٹری کے اہلکاروں نے شہر میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران ایک ڈاکٹر اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کیا۔ چھاپے کے دوران فورسز اہلکاروں نے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سرینگر کے سپر اسپیشلٹی ڈیپارٹمنٹ میں تعینات ڈاکٹر عمر فاروق بٹ اور ان کی اہلیہ شہزادہ اختر کو حراست میں لے لیا۔فوجیوں نے ان کے موبائل فون، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ، بینک کی دستاویزات اور کتابیں بھی ضبط کر لیں۔ سی آئی کے عہدیداروں نے شہزادہ اختر کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لئے ان پر تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کا مطالبہ کرنے والی خواتین کی تنظیم دختران ملت کے ساتھ روابط کا الزام لگایا۔
دختران ملت کی رہنما آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین 2017ء سے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میںن ظربند ہیں۔ بھارتی فورسز نے سرینگر، کولگام اور اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں بھی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کیں۔ کشمیری سول سوسائٹی گروپوں نے تازہ ترین گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں سیاسی امنگوں کو جرم بنانے کے لئے پیشہ ور طبقے یعنی ڈاکٹروں، ماہرین تعلیم اور دیگر عوامی شخصیات کو نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ بھارتی فورسز ان چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کرتی ہیں کیونکہ انہیں کالے قوانین کے تحت مکمل استثنیٰ حاصل ہے اور سنگین جرائم کے باوجود ان سے کوئی جواب طلبی نہیں کی جا سکتی۔ دریں اثناء بھارتی پولیس اور اسپتال انتظامیہ نے جموں کے شری مہاراجہ گلاب سنگھ اسپتال میں عملے اور ڈاکٹروں کے لاکرز کی تلاشی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔