کوچ سے ٹکرانے کے بعد کار مسافروں سمیت دریا میں بہہ گئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں اور ڈوبنے والی گاڑی اور اس کے مسافروں کی تلاش شروع کی۔ کار اور کوچ میں تصادم کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 6 افراد کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کوچ سے تصادم کے بعد کار مسافروں سمیت دریا میں بہہ گئی، جس کے بعد امدادی ٹیموں نے ڈوبنے والوں کی تلاش شروع کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق دیربالا کے علاقے میں چرکوم کے مقام پر فلائنگ کوچ اور کار میں تصادم کے بعد کار مسافروں سمیت دریائے پنجکوڑہ میں جاگری اور مسافروں سمیت بہتے ہوئے دریا میں لاپتا ہوگئی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں اور ڈوبنے والی گاڑی اور اس کے مسافروں کی تلاش شروع کی۔ کار اور کوچ میں تصادم کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 6 افراد کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسافروں سمیت تصادم کے کے بعد
پڑھیں:
مہوش حیات کو کیسے’ لائف پارٹنر‘ کی تلاش؟ اداکارہ نےبتا دیا
کراچی(شوبز ڈیسک)معروف اداکارہ مہوش حیات نے کہا ہے کہ ان کے نزدیک شادی ایک جُوا ہے، اور وہ اس اہم فیصلے میں کسی قسم کی جلد بازی نہیں کرنا چاہتیں۔
پاکستان ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ مہوش حیات کا شمار ملک کی اُن سلیبرٹیز میں ہوتا ہے جنہوں نے ان گنت سپرہٹ سیریلز کئے جبکہ فلموں میں بھی آؤٹ سٹینڈنگ پرفارمنس کی، مداحوں یہ جاننے کے لئے اضطراب کا شکار ہیں کہ وہ کب رشتہ ازدواج سے منسلک ہورہی ہیں۔
اس حوالے سے مہوش حیات نے خود ہی بتا دیا، ایک انٹرویو میں اداکارہ نے اپنی ازدواجی ترجیحات، فنی سفر، مستقبل کے منصوبوں اور عمر سے متعلق معاشرتی رویوں پر بے لاگ گفتگو کی۔
مہوش حیات نے کہاکہ وہ حقیقت پسند ہیں اور ایسے شریکِ حیات کی خواہاں ہیں جو ان کی زندگی میں سکون لائے اور جس پر وہ مکمل اعتماد کر سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ رومانوی مزاج ضرور رکھتی ہیں، مگر شادی جیسے اہم معاملے میں محتاط رویہ اختیار کریں گی۔ ان کے مطابق کچھ لوگوں کے لیے شادی اولین ترجیح ہو سکتی ہے، لیکن وہ چاہتی ہیں کہ یہ فیصلہ سمجھ داری اور مکمل غور و فکر کے بعد کیا جائے۔
مہوش حیات نے عمر سے متعلق معاشرتی رویے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مرد اداکاروں کو تو بڑی عمر میں بھی کم عمر اداکاراؤں کے ساتھ باوقار انداز میں پیش کیا جاتا ہے، مگر خواتین کے لیے وقت جیسے رُک جانا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ مغرب میں عمر کو اس قدر اہمیت نہیں دی جاتی، وہاں فنکاراؤں کی مہارت اور کام کو سراہا جاتا ہے، جب کہ یہاں عمر کو لے کر غیر ضروری تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بڑھتی عمر ایک قدرتی عمل ہے جس سے ہر انسان گزرتا ہے، اور اداکاراؤں سے متعلق غیر منصفانہ توقعات رکھنا درست رویہ نہیں۔
مزیدپڑھیں:واٹس ایپ کا نیا فیچر، اب دستاویزات اسکین کرنا ہوا اور بھی آسان