میکسیکو کی بحریہ کا تربیتی جہاز نیویارک کے بروکلین پُل سے ٹکرا گیا، حادثے میں 20 افراد زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والوں میں 3 کی حالت تشویشناک ہے۔

ایک بیان میں میکسیکو بحریہ کا کہنا ہے کہ جہاز کا اوپر کا حصہ بروکلین برج سے ٹکرایا، تربیتی جہاز برج سے ٹکرانے کے بعد اپنا سفر جاری نہیں رکھ سکا۔

میکسیکو بحریہ اور مقامی حکام صورتِ حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

قطرحملےکے بعد نیتن یاہو لچک دکھانے پرمجبورہوئے،نیویارک ٹائمز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن:قطر کے دارالحکومت دوحا پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد امریکا اور عرب ممالک کے دباو ¿ نے نیتن یاہو کو ’غزہ امن منصوبے‘ پر لچک دکھانے پر مجبور کیا۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ گزشتہ ماہ ستمبر میں اسرائیلی حملے نے قطر میں غزہ پر مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کیا جس پر خطے اور واشنگٹن سے شدید ردِعمل سامنے آیا۔

امریکی دباو ¿ کے باوجود نیتن یاہو نے منصوبے کی کئی شقوں میں ترامیم کرا کے اسرائیل کے حق میں خاص طور پر غزہ سے انخلا اور فلسطینی ریاست کے ذکر پر تبدیلیاں شامل کیں۔

20 روز بعد ایک حیرت انگیز لمحے میں، نیتن یاہو اور ٹرمپ وائٹ ہاو ¿س میں ایک ساتھ کھڑے امن منصوبے کا اعلان کر رہے تھے۔ٹرمپ نے اپنے مخصوص انداز میں اس دن کو ”تاریخ کا عظیم ترین دن“ قرار دیا، جبکہ نیتن یاہو نے محتاط زبان میں کہا کہ یہ منصوبہ ”ہمارے جنگی مقاصد کے مطابق ہے“۔

یہ وہی نیتن یاہو تھے جنہوں نے چند روز قبل دوحا میں جاری مذاکرات کو میزائلوں سے خاموش کرانے کی کوشش کی تھی۔اس ساری پیشرفت کے پیچھے ایک پیچیدہ اور خفیہ سفارتی عمل جاری تھا۔ 8 ستمبر کو امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے میامی میں واقع محل میں ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر اور اسرائیلی مشیر رون ڈرمر شریک ہوئے۔

ان تینوں نے کئی گھنٹوں تک مجوزہ امن منصوبے کی شقوں پر بحث کی، تاکہ بعد میں قطر کے ذریعے حماس کے سامنے پیش کیا جا سکے۔اسی رات ڈرمر نے دوحہ میں ایک قطری عہدیدار سے طویل فون کال کی۔ لیکن صرف 12 گھنٹے بعد، اسرائیل نے وہی مقام نشانہ بنا ڈالا جہاں مذاکرات ہو رہے تھے۔ قطر، جو جنگ کے آغاز سے ہی مصر کے ساتھ ایک ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے، اس حملے سے سخت نالاں ہوا۔

امن منصوبے کی چند شقوں کو نیتن یاہو نے نرم کر کے اپنے سیاسی مقاصد سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کی ہے، جس سے انہیں مستقبل میں حالات کو اپنی مرضی سے چلانے کی گنجائش مل گئی ہے۔ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر اور مشرقِ وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف نے قطر، اسرائیل اور دیگر عرب ممالک کے ساتھ خفیہ سفارتی بات چیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔

امن منصوبے کی حمایت کے باوجود، نیتن یاہو نے اس میں چند ایسی ترامیم کی ہیں جو انہیں جنگ جاری رکھنے کی گنجائش دیتی ہیں۔ انہوں نے نہ صرف سیز فائر کی شرائط کو نرم کیا، بلکہ بعض معاملات میں مکمل خاموشی اختیار کی ہے، جیسے کہ اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا، فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور حماس کو بیرونِ ملک محفوظ راستہ دینا۔

یہی رویہ ان کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کو بچانے کے لیے ضروری ہے، لیکن یہی وہ رکاوٹیں بھی ہیں جو امن منصوبے کو غیر یقینی بنا رہی ہیں۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • قطرحملے سے نیتن یاہو لچک دکھانے پرمجبورہوئے،نیویارک ٹائمز
  • قطرحملےکے بعد نیتن یاہو لچک دکھانے پرمجبورہوئے،نیویارک ٹائمز
  • شکارپور: تیز رفتار گاڑی نے سوئے افراد کو کچل دیا، 5 بچوں سمیت 8 جاں بحق، 5 زخمی
  • اسپینش بحری جہاز کے ملبے سے 10 لاکھ ڈالرز مالیت کا خزانہ دریافت
  • نیویارک : رن وے پر طیاروں میں تصادم‘ پر ٹوٹ گئے
  • نیویارک: رن وے پر طیاروں میں تصادم
  • صمود فلوٹیلا پر حملہ بحری جہاز رانی کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، قطر
  • اسرائیلی حملہ جنگی جرم ہے، گلوبل صمود فلوٹیلا
  • لسبیلہ، مسافر کوچ اور ٹرک میں ٹکر سے 6 افراد جاں بحق، 17 زخمی
  • مختلف ٹریفک حادثات میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق