Daily Mumtaz:
2025-05-19@16:45:45 GMT

ہمایوں اشرف نے شادی نہ کرنے کی وجہ بتا دی

اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT

ہمایوں اشرف نے شادی نہ کرنے کی وجہ بتا دی

پاکستانی ٹیلی ویژن اور فلمی اداکار ہمایوں اشرف نے حال ہی میں اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں بات کی کہ وہ ابھی تک شادی کے بارے میں کیوں نہیں سوچ رہے ہیں۔

ہمایوں اشرف ایک خوبصورت اور ورسٹائل پاکستانی ٹیلی ویژن اور فلمی اداکار ہیں جنہوں نے پچھلے کئی سالوں میں اپنے بیک ٹو بیک ہٹ ڈراموں کے بعد بہت زیادہ شہرت حاصل کی ہے جن میں خدا اور محبت، رنگ محل، میرے داماد، انتظار، سلطانات، احسان فراموش، اب دیکھ خدا کیا کرتا ہے اور مشکل ہے شامل ہیں۔

ہمایوں اشرف کو نقاب اور الزم عشق میں اپنی اداکاری کے لیے بہت زیادہ عوامی اور تنقیدی پذیرائی مل رہی ہے۔

ہمایوں اشرف نے ایک یوٹیوب شو میں شرکت کے دوران اب تک شادی نہ کرنے کی وضاحت پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ شادی ایک خوبصورت رشتہ ہے جس میں کچھ پروٹوکول کی ضرورت ہوتی ہے، اور جب وہ شادی کریں گے تو یہ ایک کھلا معاملہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا، ”میں چھپ کر شادی کیوں کروں گا؟ جب میں شادی کروں گا، تو یہ سب کے سامنے ہوگا۔“

انہوں نے مزید وضاحت دی کہ ”میرے خیال میں اب معیارات بلند ہو چکے ہیں، اور جو لوگ زیادہ عرصے تک سنگل رہتے ہیں، ان کے لیے شادی کے بعد ایڈجسٹ کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ آپ دوسرے لوگوں کے تجربات سے سیکھتے ہیں، اور آج کل ایسے ساتھی کے ساتھ رہنا مشکل ہے جو سمجھوتہ کرنے کو تیار نہ ہو۔“

ہمایوں اشرف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بعض اوقات جیون ساتھیوں سے توقعات بہت زیادہ ہو سکتی ہیں اور وہ آپ کے بدلے ہوئے رویے پر شکایت کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا“شادی سے پہلے آپ جس شخص کی تعریف کرتے تھے، شادی کے بعد آپ کا رویہ بدل سکتا ہے، اور یہ تبدیل شدہ رویہ آپ کے ساتھی کی جانب سے خوش کرنے کی حکمت عملی کے طور پر سامنے آ سکتا ہے، لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ یہ حکمت عملی رشتہ کی حقیقت کو تبدیل نہیں کر پاتی۔“

ہمایوں کی اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ شادی کو ایک بڑی ذمہ داری اور عہد کے طور پر دیکھتے ہیں اور جب تک وہ اس کے لیے مکمل طور پر تیار نہ ہوں گے، وہ اس قدم کو نہیں اٹھائیں گے۔

یاد رہے کہ ہمایوں اشرف نے بہت کم عمر میں پہلی شادی کی تھی جو بدقسمتی سے طلاق پر ختم ہوگئی اور اب وہ سنگل ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ہمایوں اشرف نے

پڑھیں:

کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کا بل سینیٹ سے منظور

اسلام آباد:

سینیٹ نے کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کا اجلاس قائم مقام چیئرمین سیدال خان کی صدارت میں شروع ہوا جس میں پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان کی جانب سے چائلڈ میرج بل پیش کیا گیا۔

شیری رحمان نے کہا کہ سولہ سولہ سال کی عمر میں بچیاں ماں بن جاتی ہیں، کم عمری میں شادی کے بعد بچیاں دوران زچگی فوت ہوجاتی ہیں، یہ بل 2013ء میں سینیٹ نے متفقہ طور منظور کیا ہوا ہے۔ 

جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ یہ اسلامی نظام سے متصادم بل ہے اسے اسلامی نظریاتی کونسل میں بھیجا جائے۔

سینیٹر مولانا عطاء الرحمان نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں والدین کی رضامندی کے بغیر آپ بچوں کو اپنی مرضی کی اجازت دے دیں گے تو یہ یورپی معاشرہ بن جائے گا، اسلامی معاشرے میں اگر والدین سے آپ ایک حق لیں گے تو اس کا نتیجہ کیا نکلے گا، جے یوآئی اس بل کی مخالفت کرے گی اور واک آؤٹ کرے گی، اس بل کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ 

سینیٹر روبینہ قائم خانی نے کہا کہ یہ بل پہلے سندھ اسمبلی میں پیش ہوا یہ بل اسلامی نظریاتی کونسل سے پاس ہوچکا ہے، یہ لوگ دیہاتوں میں جاتے ہی نہیں، وہاں چھوٹی چھوتی بچیوں کی شادی کردی جاتی ہے، ہمارے معاشرے میں بچوں کے حقوق کے حوالے سے معاملات بڑے گھمبیر ہیں اس پر سینیٹر عطا الرحمان نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں جے یو آئی کا کوئی ممبر نہیں ہے۔

سینیٹر دوست محمد نے کہا کہ یہ بل اسلامی نظریاتی کونسل میں جانا چاہیے۔ 

سینیٹر خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ سوائے پاکستان کے دنیا کا کوئی ایک مسلم ملک دکھا دیں جہاں شادی کی عمر 18سال سے کم ہو۔ 

سینیٹر ایمل خان نے کہا کہ ہم جس بحث میں گھس رہے ہیں ہم یورپ اور دین میں انٹر فیئرنس کررہے ہیں، شادی کے لیے طے شدہ وقت سن بلوغت ہے، آپ وہاں قانون لائیں جہاں گن پوائنٹ پر شادیاں ہورہی ہیں، ہمیں مغرب کی تقلید نہیں کرنی چاہیے، اللہ کا دیا ہوا قانون سب سے بہتر ہے، بچی، بچی کے والدین کی مرضی ضروری ہے۔ سینیٹر زرقہ تیمور سہروردی نے کہا کہ ہم مسلمان ہیں اور بطور مسلم سوچنا چاہیے۔

مولانا عبدالواسع نے کہا کہ یہ بل کیوں متنازع بنانا چاہتے ہیں؟ نکاح، طلاق وغیرہ کے قوانین بنانا ہمارا اختیار ہی نہیں، ایک آئینی ادارہ موجودہ ہے تو ہم کیوں اس پر قانون سازی کرتے ہیں؟ اسلامی نظریاتی کونسل کے بغیر اگر یہ بل پاس ہوتا ہے تو ہم اس کی سخت مذمت کریں گے۔ 

سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ مولانا بتائیں اسلام میں کہاں لکھا ہوا ہے بلوغت کی عمر کیا ہے؟ ملکی قانون کہتا ہے 18 سال سے کم عمر بچہ ہے۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز نے کہا کہ چائلڈ میرج ایک گناہ ہے مصر میں کم عمری کی شادیوں کی ممانعت ہے۔

مولانا عطاء الرحمان نے کہا کہ حضرت عائشہؓ کی شادی نوسال کی عمر میں ہوئی، بعض روایات کے مطابق بارہ سال کی عمر میں ہوئی، بعض روایات میں لکھا ہے 14سال کی عمرمیں شادی ہوئی۔

سینیٹر سرمد علی نے کہا کہ یہ دینی نہیں ایک معاشرتی مسئلہ ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کی مثال دی گئی ہے لیکن اس وقت سعودی عرب میں بھی شادی کی عمر18سال ہے۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ریاست کا حق ہوتا بلوغت کی عمر کا تعین کرنا، سندھ میں یہ قانون گیارہ سال سے رائج ہے، وفاقی شریعت کورٹ نے اس قانون کو کالعدم قرار نہیں دیا۔ 

سینیٹر نسیمہ احسان نے کہا کہ میں مبارک باد پیش کرنا چاہتی ہوں سینیٹر شیری رحمان کو، میری اپنی شادی 13سال کی عمر میں ہوئی، میں ساتویں جماعت میں پڑھتی تھی، ہرسسرال میرے سسرال جیسے نہیں ہوتے، آج کل 9، 10 سال کی عمر میں بچی بالغ ہورہی ہے تو کیا ہم اس عمرمیں بچیوں کی شادی کردیں؟

بعدازاں ڈپٹی اسپیکر نے چائلڈ میرج روکنے کے بل پر ایوان میں رائے شماری کی جس پر جے یوآئی کے سینیٹر کامران مرتضی اور سینیٹر عبدالواسع نے ایوان کا بائیکاٹ کردیا، ارکان نے بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے، فضل الرحمان
  • کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کا بل سینیٹ سے منظور، جے یو آئی کا بائیکاٹ
  • کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کا بل سینیٹ سے منظور
  • عبد الرحمن شہید جیسے سپوت اس دھرتی کا فخر ہیں ؛ ہمایوں اختر خان
  • مجھے افواہیں پسند ہیں: بلال اشرف
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • 2022 میں بطور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کا بین لاقوامی سطح پر پاکستان کا دفاع کیا، ہمایوں خان
  • امریکہ کا بھارتی شہریوں کو سخت انتباہ،ڈی پورٹ کرنے کی دھمکی،امریکہ میں سیاسی پناہ کی شرح میں بے پناہ اضافہ
  • 2025 کے سب سے زیادہ کمائی کرنے والے اتھلیٹس کی فہرست جاری کردی