ہماری فتح اور پاکستان کی صبح بہار
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
عام طور پر مشہور ہے کہ شکست کو قوت میں بد لا جاسکتا ہے مگر اندازہ لگائیے کہ فتح کو اگر طاقت اور خوشحالی میں بدلا جائے تو وہ کسی قوم یا معاشرہ کو ترقی کی ان رفعتوں پر پہنچا سکتی ہے جو میری اور آپ کی سوچ سے بھی بہت زیادہ ہوں۔
بلاشبہ ہماری افواج نے وہ کر دکھایا جس سے ہمارے اندر ایک ایسی روح پھونک دی ہے جس کی توانائی اور طاقت سے ہم ایک قوم بن کر ابھرے ہیں … اس سے قبل کہ اس کے اثرات زائل ہونا شروع ہو جائیں ہمیں اس فتح کو اپنے مستقبل کی ترقی اور ریاستی خوشحالی میں تبدیل کرنا ہے۔ ایک ایسی سمت کی طرف اپنا قبلہ موڑنا ہے جس کے اثرات اور ثمرات عام شہری تک پہنچ سکیں … ہماری حقیقی فتح اس وقت ہوگی جب ہر گھر سے معاشی اور سماجی مسائل اپنے اختتام کو پہنچیں گے۔
فتح اور کامیابی سے محظوظ ہونا‘ اس کی خوشی منانا بھی کسی قوم کیلئے توانائی کا ایک ذریعہ ہوتا ہے مگر ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اور ہمارے زعماء اپنی سابقہ اور گزشتہ غلطیوں اور کوتاہیوں کا ادراک کرتے ہوئے اجتماعی اصلاح اور خود احتسابی کے عمل کا فوری طور پر آغاز کر دیں۔
قارئین کرام! یقین جانیئے یہ ایک سنہری موقع ہے ہماری قومی زندگی میں … اور ہم آج ہی سے عہد کرلیں کہ مستقبل میں کسی بھی مکتبہ فکر ‘ سیاسی گروہ یا نظریہ کی حامل کسی بھی جماعت کو سیاسی انتقام کانشانہ نہیں بنائیں گے… نفرت کے بیج بونا بند کر دیں گے اور حقارت اور انا کے جو پودے ہمارے ارد گرد جنگلی بوٹیوں کی طرح سر اٹھائے کھڑے ہیں ہم انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔
مقتدر حلقوں کی جہت اس قدر شاندار اور قدآور ہے کہ اب انہیں اپنی فتح کے شایان شان رویہ کو اختیار کرتے ہوئے… داخلی محاذ پر بھی ’’عام معافی‘‘ اور درگزر کا فوری طور پر باآواز بلند اعلان کر دینا چاہیے اور پھر ان کے مخالف گروہوں کو بھی سیاسی سیز فائز یا سیاسی فائر بندی پر فوری طور پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔
یقین جانئے ہمارا پیارا وطن بیرونی اور بین الاقوامی سطح پر ملنے والی شاندار فتح کے بعد اگر نفرتوں اور انائوں کی ’’فائر بندی‘‘ بھی کر دے تو پھر پاکستان کی صبح بہار کو طلوع ہونے سے کوئی طاقت بھی سوائے اللہ کے نہیں روک سکتی۔
اللہ رب العزت نے ہمیں اجتماعی طور پر ایک ایسا موقع فراہم کیاہے کہ اگر ہم نے اس سے قومی اور اجتماعی فائدہ نہ اٹھایا تو پھر ہم بہت بڑے خسارے کا شکار ہو جائیں گے۔
قوموں کی زندگی میں ایسے سنہری مواقع بار بار نہیںآیا کرتے‘ راقم کو یقین ہے کہ ہماری قومی قیادت اور مقتدر حلقے فتح کے منصب پر فائز ہوکر اس فکر‘ سوچ اور احساس سے بھی لبریز ہوں گے کہ ہماری حقیقی کامیابی اور فتح اس وقت اپنی اصل منزل تک پہنچ جائے گی جب 3کروڑ بچے جن کے پاس سکول تک جانے کے وسائل نہیں ہیں ان کے ہاتھ میں کتاب اور قلم ہوگی … جب ہمارے ہاں علم اور ٹیکنالوجی کے بڑے بڑے ادارے بنائے جائیں گے جہاں ہمارے طالبعلم اپنی ذہانت اور ذہنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ملکی ترقی کیلئے ایک شاندار سرمایہ بن جائیں گے … جب غربت کی لعنت ہمارے پسماندہ طبقہ کے آنگن سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خیرباد ہو جائے گی … جب علاج کیلئے تڑپ تڑپ کر جان دینے والا عام شہری ان تمام سہولتوں سے بہرہ مند ہوسکے گا۔
جو کسی بھی انسانی اور تہذیب یافتہ معاشرہ کا بنیادی حق ہوا کرتا ہے … ہمارے ہاں بھی زمیندار کے آنگن میں زرعی انقلاب کی سورج کی کرنیں پورے آب و تاب سے پھوٹیں گی… قارئین کرام یہ محض افسانوی بات نہیں ہے اور نہ ہی تخیل کی کوئی بے سمت پرواز‘ بلکہ وہ قابل عمل منازل ہیں جس تک ہم یقینا پہنچ سکتے ہیں … شرط یہ ہے کہ ہم اپنی سرزمین پر محبت کے بیج بوئیں تو پھر نور اور رنگ کی وہ کرنیں ہمارے فومی افق سے نمودار ہوں گی جن کو سردیوں کی اس دھوپ سے تعبیر کیا جاسکتا ہے جس کی کرنوں سے محظوظ ہونے کا لطف بے مثال ہوا کرتا ہے۔
ہم تاریخ کے اس دور سے گزر رہے ہیں جس کے دامن میں پاکستان کی صبح بہار اپنی تمام رعنانیوں کے ساتھ ہماری منتظر ہے … انشاء اللہ
بس شرط پھر وہی ہے کہ جس طرح ہم بین الاقوامی سرحدوں پر سیز فائر پر عمل پیرا ہیں اسی طرح داخلی محاذ پر بھی فوری ’’سیاسی سیز فائر‘‘ کا اعلان کرکے ایک روشن پاکستان کی بنیاد رکھ دیں … اب تو اللہ نے ہمیں جس عظیم فتح سے نوازا ہے ہمیں اپنے سیاسی اختلاف بہت چھوٹے چھوٹے دکھائی دے رہے ہیں … اس سے قبل کہ دوبارہ ہماری نظروں میں ’’جانی دشمنی‘‘ کا خون اتر آئے ہمیں اس ماحول اور اپنی ذہنی کیفیت سے بھرپور فائدہ اٹھا کر ‘ انائوں کی جنگ سے جان چھڑالینی چاہیے … تاکہ ہم حقیقی فتح کے ثمرات سے بہرہ مند ہوسکیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستان کی فتح کے
پڑھیں:
وسائل ہوں سعودی عرب اور طاقت پاکستان کی ہو تو دنیا میں کس میں جرأت ہے ہمارے مقابلے کی، رانا ثنااللہ کا دفاعی معاہدے پر ردعمل
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ ن کے سینیٹررانا ثنا اللہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پرردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کیخلاف جارحیت کو سعودی عرب کیخلاف جارحیت سمجھنا ،میں سمجھتا ہوں کہ سعودی عرب کے حوالے سے اپنی جگہ لیکن پاکستان کے حوالے سے یہ بہت بڑی بات ہے،یہ بہت بڑا دن ہے،اس پر ہماری عسکری اور سیاسی قیادت اور پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔
صحافی وسیم بادامی کے سوال ’’یہ سلسلہ ہو سکتا ہے صرف نکتہ آغاز ہو اور مزید ممالک تک بھی پھیلے‘‘کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یقیناً اس میں متحدہ عرب امارات اور دوسرے ممالک بھی شامل ہو ں گے ، یہ شروعات ہیں ، قطرپر حملے کے بعد جو خطرہ ظاہر ہوا ہےاس کے بعد سبھی کے دل میں یہ بات ہے،سبھی کو اس طرف سوچ آئی ہو گی،یہ آغاز ہے اس میں باقی ممالک شامل ہوں گے۔
ویڈیو: Twins بھائی Twin Towers بنا رہے ہیں، لاہور کی سب سے بہترین لوکیشن پر لاہور کے سستے ترین اپارٹمنٹس
مسلم لیگ ن کے سینیٹر کاکہناتھا کہ یہ معاملہ ایسے تو نہیں ہے کہ پچھلے دو تین دن میں ہر چیز فائنل ہوکرسائن ہو گئے ہیں، یہ بات پہلے سے چل رہی تھی،آپ آگے جا کر دیکھیں گے کہ مسلم امہ کے جس اتحاد کی ہم گفتگو کرتے ہیں،یہ اس طرف ایک پیش رفت ہے، جو اتحاد ہمارے خوابوں،خیالوں اور ہمارے تجزیوں میں تھا یہ اس کی شروعات ہیں،یہ پوری قوم کیلئے مقام شکر ہے اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایک ایسے مقام پر لاکھڑا کیا ہے۔
رانا ثناا للہ نے کہاکہ ایسے عناصر جو ہر وقت اپنی ذاتی معاملات میں الجھے رہتے ہیں ،ایسا ہونا ہی نہیں چاہئے،وہ پاکستان کی بات کریں، وہ قومی سطح کی بات کریں،ان کاکہناتھا کہ وسائل ہوں سعودی عرب اور طاقت ہو پاکستان کی ،دنیا میں کس میں جرأت ہے کہ ہمارے مقابلے میں ہے کون ۔
وزیراعظم شہباز شریف دورہ سعودی عرب مکمل کرکے لندن روانہ
ان کاکہناتھا کہ ایک معاشی طاقت اور دوسری عسکری قوت جس نے اپنے آپ کو منوایا ہے،سعودی عرب کی معاشی طاقت پوری دنیا جانتی ہے،دونوں ممالک کا یہ اعلان کرناپوری دنیا کو واضح پیغام دینا ہے کہ ہم ایک ہیں،ایک کیخلاف جارحیت دونوں کیخلاف جارحیت تصور کی جائے گی،یہ نئی ورلڈ پاور کا اعلان ہوا ہے،جو ویٹو پاور ممالک ہیں یہ اس کے برابر کی بات ہےیہ اس سے چھوٹی بات نہیں ہے۔
پاکستان کے لیے بہت بڑا دن ہے۔
یہ نکتہ آغاز ہے اس میں باقی عرب ممالک بھی شامل ہوں گے۔
یہ بات دو تین دن کی نہیں یہ بات چیت پہلے سے چل رہی تھی۔
مسلم امہ کا جو اتحاد ہمارے خوابوں خیالوں میں تھا یہ اس کی شروعات ہے۔
ایسے عناصر جو اپنے ذاتی معاملات میں الجھے رہتے ہیں ان کو بھی اب چاہیے… pic.twitter.com/dXEAxJYZLG
مزید :