پاکستان نے آپریشن "بنیان مرصوص" میں شاہین میزائل استعمال کرنے سے متعلق بھارتی ذرائع ابلاغ کے بےبنیاد دعوؤں کو مسترد کردیا۔

بھارتی میڈیا کے ان بے بنیاد دعوؤں کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ یہ الزامات سراسر جھوٹ پر مبنی اور بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان نے شاہین میزائل استعمال کیا، جب بھارتی فوج کو اپنی غلطی کا ادراک ہوا تو اس ویڈیو کو فوراً حذف کر دیا گیا، تاہم، تب تک بھارتی میڈیا کے کچھ حلقے بغیر تصدیق کے اس جھوٹے دعوے کو بڑھا چکے تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اب بھی بعض بھارتی میڈیا ادارے اس جھوٹی مہم کو جاری رکھے ہوئے ہیں، یہ امر قابلِ غور ہے کہ بھارتی فوج کے سرکاری اکاؤنٹ نے اب تک اس غلط پوسٹ پر کوئی وضاحت یا تردید جاری نہیں کی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ من گھڑت اطلاعات دراصل بھارت کی آپریشن "سندور" میں ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی منظم کوششوں کا حصہ ہیں،  پاکستان کی روایتی فوجی صلاحیتوں نے واضح برتری حاصل کی۔ 

بیان میں کہا گیا کہ اس کے ساتھ ساتھ یہ پروپیگنڈا نئی دہلی کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور پاکستان پر "جوہری بلیک میلنگ" جیسے من گھڑت الزامات پر مبنی بیانیے کو فروغ دینے کی کوشش کا تسلسل ہے۔

پاکستان کی جانب سے استعمال کیے گئے ہتھیاروں کی مکمل تفصیل آئی ایس پی آر کی 12 مئی کی پریس ریلیز میں دی گئی ہے، طویل فاصلے تک مار کرنے والے فَتح سیریز F1 اور F2 میزائل، جدید ترین ہتھیار، لانگ رینج لوئٹرنگ کِلر ڈرونز، اور ہائی پریسیژن طویل فاصلے کی توپیں شامل ہیں۔ 

ترجمان نے کہا کہ ان میزائلوں سے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں واقع مخصوص فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، غیر مصدقہ اور اشتعال انگیز مواد کی اشاعت نہ صرف علاقائی استحکام کے لیے نقصان دہ ہے، سرکاری اداروں کی پیشہ وارانہ ساکھ پر بھی سوال اٹھاتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار

لندن: برطانیہ کی میڈیکل ٹریبیونل سروس نے پاکستانی نژاد کنسلٹنٹ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر سہیل انجم کو دوبارہ کام کرنے کا اہل قرار دیتے ہوئے ان پر عائد پابندی ختم کر دی۔

برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق ڈاکٹر سہیل انجم پر الزام تھا کہ انہوں نے 2023 میں ٹیمسائیڈ ہسپتال میں ایک مریض کو بے ہوش کرنے کے بعد آپریشن تھیٹر چھوڑ کر نرس کے ساتھ جنسی عمل کیا۔

اس دوران ایک اور نرس کو مریض کی نگرانی کی ذمہ داری دے دی گئی تھی۔ واقعے کے بعد فروری 2024 میں انہیں نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔

میڈیکل ٹریبیونل میں ڈاکٹر سہیل انجم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی سنگین غلطی تھی اور وہ اس پر شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہیں کریں گے اور برطانیہ میں اپنے کیریئر کو از سرِ نو شروع کرنا چاہتے ہیں۔

ٹریبونل کی چیئرپرسن ربیکا ملر نے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ ڈاکٹر نے اپنے مفادات کو مریض اور ساتھی عملے پر ترجیح دی، تاہم اب دوبارہ اس طرح کی غلطی کا امکان کم ہے۔ ٹریبونل نے انہیں کام کی اجازت دے دی لیکن ان کی رجسٹریشن پر وارننگ دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔


 

متعلقہ مضامین

  • جاپان: درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائل تعینات
  • دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
  • رضی دادا کی غیر مشروط معافی مسترد، کمیٹی کا چینل بند کرنے کا فیصلہ، وائرل ویڈیو پر عمر چیمہ کے بعد وسیم عباسی نے بھی رد عمل جاری کر دیا 
  • پی سی بی نے میچ ریفری کو نہ ہٹانے سے متعلق بھارتی میڈیا کا دعویٰ مسترد کردیا
  • آئی سی سی نے پاکستان کا مطالبہ مسترد کرکے بورڈ کو آگاہ کردیا، پی سی بی ایونٹ سے دستبرداری کے مؤقف پر قائم
  • ایشیا کپ: آئی سی سی نے اینڈی پائیکرافٹ کی تبدیلی کا مطالبہ مسترد کردیا، بھارتی میڈیا
  • ایشیا کپ: اینڈی پائی کرافٹ ہی میچ ریفری رہیں گے، پاکستان کی درخواست مسترد
  • آئی سی سی نے میچ ریفری کو ہٹانے کی پاکستان کی درخواست مسترد کردی: بھارتی میڈیا کا دعویٰ
  • غیر قانونی اور ناقص گیس سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
  • بلوچستان: کیچ میں آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک، 5 جوان شہید