نئے بجٹ میں نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)حکومت نے نئے بجٹ میں نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق حکومت نے مذاکرات کے دوران نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے سے متعلق آئی ایم ایف کو بھی یقین دہانی کرادی۔ نئے بجٹ میں نان فائلرز کیلئے مزید سختیاں کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق نائن فائلرز کے گاڑیاں اور جائیدادیں خریدنے پر پابندی ہوگی، نان فائلرز لین دین کے لیے بڑی ٹرانزکشنز نہیں کرسکیں گے، ٹیکس سسٹم سے نان فائلرز کی کیٹگری ختم کرنے پر کام جاری ہے۔
آئی ایم ایف کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ تاجر دوست اسکیم اپنے اہداف پورے نہیں کرسکی، غیر رجسٹرڈ دکانداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس بڑھانے کے مثبت نتائج آئے، تاجروں، ہول سیلز کیٹگری میں فائلرز کی تعداد میں 51 فیصد اضافہ ہوا۔
ٹیکس نادہندگان کے بارے میں تھرڈ پارٹی ڈیٹا کا تجزیہ جاری ہے، ٹیکس نظام موئژ بنانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم فعال کردیا گیا۔ نظام کو کارپوریٹ ٹیکس یونٹس تک بھی توسیع دی جائے گی۔
مزیدپڑھیں:سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ کر دیا گیا، کتنا ؟ جانیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نان فائلرز فائلرز کے
پڑھیں:
وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
وزیراعظم شہباز شریف نے 59 لاکھ ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کی پذیرائی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا عوام کا حکومتکی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں سال 2025ء کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں17 اعشاریہ 6 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا ہے، ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا، ٹیکس آمدن میں 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے۔