9 مئی ایف آئی آر کا معاملہ:سپریم کورٹ نے فواد چوہدری کاکیس دوبارہ ہائی کورٹ بھیج دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
سپریم کورٹ نے فواد چوہدری کے خلاف 9 مئی کے واقعات سے متعلق درج متعدد ایف آئی آرز کو یکجا کرنے کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس دوبارہ ہائیکورٹ کو بھجوا دیا۔
سپریم کورٹ میں جسٹس ہاشم کاکڑ اور جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کی رٹ پٹیشن مسترد کرنے کی کوئی معقول وجوہات نہیں بتائیں، جو کہ قانونی طور پر ضروری ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیےکہ عدالت کے حکم اور شاہی فرمان میں فرق ہونا چاہیے، عدالتی فیصلہ ہمیشہ وجوہات پر مبنی ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک واقعے پر پانچ سو مقدمات درج نہیں ہو سکتے، عدالت معاملے پر دوبارہ سماعت کرکے باقاعدہ اسپیکنگ آرڈر جاری کرے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے بھی نشاندہی کی کہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے رٹ مسترد کرنے کی وجوہات فراہم نہ کرنا ایک بڑی قانونی خامی ہے۔
دورانِ سماعت فواد چوہدری نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے 9 مئی کے مقدمات پر چار ماہ میں فیصلے کا حکم دیا تھا، لیکن عدالتی حکم کی وجہ سے ٹرائل کورٹ میں یہ کیس ایک عذاب بن چکا ہے۔جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو اس عذاب سے نجات دلا رہے ہیں۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد اب لاہور ہائیکورٹ دوبارہ فواد چوہدری کی درخواست پر مکمل وجوہات کے ساتھ سماعت کرے گی اور فیصلہ سنائے گی۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری سپریم کورٹ کورٹ نے
پڑھیں:
سینئر صحافی کے جاں بحق ہونے کا معاملہ‘اہلیہ متعلقہ اتھارٹی اوروفاق پرہرجانے کادعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سینئر سول جج شرقی/ سٹی کورٹ میںنیشنل ہائی وے پر ٹریفک حادثے میں سینئر صحافی کے جاں بحق ہونے کا معاملہ,مرحوم صحافی خالد اقبال کی اہلیہ نے وفاق اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کردیا۔عدالت میں دائر کیے دعوے میں درخواستگزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ کاکہنا ہے کہ جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت پانچ کروڑ 99 لاکھ روپے بطور ہرجانہ ادا کیا جائے، اکتوبر 2024 کو سینیئر صحافی کو دفتر سے گھر جاتے ہوئے حادثہ پیش آیا تھا، سڑک پر موجود گڑھوں سے بچنے کے دوران ٹرالر نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری، این ایچ اے کی غفلت اور مرمت نا کرنے کے باعث حادثہ رونما ہوا تھا، ہائی ویز کی مرمت اور ٹریفک کے لیے محفوظ بنانا این ایچ اے کی ذمہ داری ہے۔