انصاف کی بروقت فراہمی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے، یحییٰ آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
سپریم کورٹ میں چوتھا انٹریکٹو سیشن کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ ای فائلنگ سسٹم سے مقدمات کے انتظام میں بہتری آئی، انصاف کی بروقت فراہمی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ انصاف کی بروقت فراہمی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم کورٹ میں چوتھا انٹریکٹو سیشن ہوا، سیشن میں عدالتی اصلاحات، شفافیت اور ڈیجیٹائزیشن پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ سیشن میں سپریم کورٹ کا عوامی پورٹل اور ریئل ٹائم کیس ٹریکنگ سسٹم زیرِ غور ہوا جبکہ سپریم کورٹ میں شفافیت، جوابدہی اور جدید عدالتی نظام پر زور عدالتی اصلاحات میں تمام اداروں کی شرکت کو قابل تحسین قرار دیا گیا۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ ای فائلنگ سسٹم سے مقدمات کے انتظام میں بہتری آئی، انصاف کی بروقت فراہمی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انصاف کی بروقت فراہمی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے چیف جسٹس پاکستان سپریم کورٹ
پڑھیں:
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد جنید غفار نے جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ کی جناح اسپتال آمد پر مشتاق چھاپرا، شبیر دیوان اور پروفیسر طارق محمود اور دیگر نے استقبال کیا۔
چیف جسٹس سندھ نے جے پی ایم سی کے ریڈی ایشن آنکولوجی سیکشن کا معائنہ کیا جہاں انہوں نے پیشنٹس ایڈ فاؤنڈیشن اور حکومت سندھ کے اشتراک پر اظہار تحسین کیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس سندھ کو جناح اسپتال میں ہونے والی ترقی پر پریزنٹیشن دی گئی۔ جناح اسپتال میں 13 سال میں 1185 سے 2208 بستروں تک توسیع کی گئی ہے جبکہ جناح اسپتال میں زیر تعمیر 12 منزلہ سردار یاسین ملک میڈیکل کمپلیکس 550 بستروں پر بھی مشتمل ہوگا۔
پریزنٹیشن میں بتایا گیا کہ 7 منزلہ رابعہ راشد سورتی وارڈ کی تکمیل کے بعد جناح اسپتال پاکستان کا سب سے بڑا طبی ادارہ بن جائے گا جبکہ جناح اسپتال میں تمام سہولیات بلاتفریق مکمل طور پر بلا معاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔
جناح اسپتال کراچی میں ابتک 15 ممالک اور 167 شہروں کے مریضوں کی تشخیص اور علاج کیا جا چکا ہے۔ سائبر نائف ٹیکنالوجی کی جدید مشین 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔ سن 2012 کی سائبر نائف مشین 150 منٹ اور 2018ء والی 60 منٹ لیتی تھی جبکہ موجود مشین صرف 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔
چیف جسٹس نے سندھ حکومت کی جدید سہولیات کو "کینسر مریضوں کے لیے امید کی کرن" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ادارے بھی اس ماڈل سے سیکھیں، عوام کو مفت معیاری صحت کی سہولت دیں۔