WE News:
2025-10-18@00:34:20 GMT

سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس کیس، دلائل مکمل، سماعت پیر تک ملتوی

اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT

سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس کیس، دلائل مکمل، سماعت پیر تک ملتوی

سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس سے متعلق مختلف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جس میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس اطہر من اللہ بھی شامل تھے۔

وکیل اعجاز احمد زاہد کے دلائل مکمل

درخواست گزاران کے وکیل اعجاز احمد زاہد نے تفصیلی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر میں اس وقت 10 ٹوبیکو کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:’ سگریٹ چھوڑ دیں‘، اردوان کی درخواست پر اطالوی وزیراعظم کا دلچسپ جواب  

ان کے مطابق ایک سگریٹ کی ڈبی جس کی قیمت 173 روپے ہے، اس پر 44 روپے ٹیکس عائد ہے، جبکہ 77 روپے کی ڈبی پر بھی 44 روپے ٹیکس لگایا جا رہا ہے، یوں فی پیکٹ صرف 33 روپے منافع بچتا ہے۔

ایف بی آر کا موقف تبدیل، وکیل کا اعتراض

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایف بی آر کے وکلا نے دلائل کے دوران ایک ٹیبل پیش کی اور اپنا موقف تبدیل کر لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹوبیکو کی قیمت پاکستان ٹوبیکو کمپنی کنٹرول کرتی ہے، اور موجودہ قانونی فریم ورک میں رہتے ہوئے ان کے لیے ونڈ فال ٹیکس ادا کرنا ممکن نہیں۔

بینچ کے ریمارکس

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ہم مقدمے کے حقائق میں نہیں جائیں گے، آپ قانونی سوالات پر دلائل دیں۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ آپ نے ٹیکس دینا ہے، وہ آپ کے نفع سے ہی ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ سارا ٹیکس خود نہیں دیتے، جو سگریٹ نوشی کرتے ہیں وہ بھی ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

آئینی نکات پر گفتگو

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ 26ویں ترمیم کے بعد ہم آئینی بینچ ہیں اور تمام آئینی مقدمات دیکھنے کے پابند ہیں۔ ہم کسی آئینی سوال کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے بعد سینیٹ میں زیادہ ٹیکنوکریٹس ہیں، اس لیے وہاں سے بہتر مشورے آ سکتے ہیں۔

ججز اور وکیل کے درمیان دلچسپ مکالمہ

جسٹس حسن اظہر رضوی نے وکیل سے کہا، ویسے آپ کی کمپنی کو داد دینی پڑے گی، اتنے کم منافع میں تین سو ملین روپے کما رہی ہے، یہ واقعی قابلِ تعریف ہے۔

یہ بھی پڑھیں:برطانیہ میں ڈسپوزایبل ویپس پر پابندی کیوں عائد کی گئی؟

اس پر وکیل اعجاز احمد زاہد نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ہم پر آئی ایم ایف کا دباؤ تھا۔

ایکسپورٹ اور اسمگلنگ پر سوالات

جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا اگر آپ کی سگریٹ افغانستان برآمد ہو تو پھر کیا ہوگا؟

وکیل نے جواب دیا، اگر کسی اور ملک کی سگریٹ برآمد ہوتی ہے تو میں ذمہ دار نہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ مال ایکسائز افسر کے سامنے باہر جاتا ہے، اگر مالیاتی خسارہ ختم کرنا ہے تو وہاں سے کریں جہاں سے لیکج ہے۔

سماعت ملتوی

وکیل اعجاز احمد زاہد کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹوبیکو جسٹس جمال مندوخیل سپر ٹیکس سپریم کورٹ سگریٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹوبیکو جسٹس جمال مندوخیل سپر ٹیکس سپریم کورٹ سگریٹ وکیل اعجاز احمد زاہد جسٹس جمال کہا کہ

پڑھیں:

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت دوبارہ شروع ہوگئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آٹھ رکنی آئینی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔

بینچ کی تشکیل اور ارکان

آئینی بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔

وکلاء کی پیشی اور ابتدائی مکالمہ

سماعت کے آغاز پر سابق صدور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل عابد زبیری روسٹرم پر آئے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ امید ہے آج آپ اپنے دلائل مکمل کر لیں گے، جس پر عابد زبیری نے جواب دیا کہ جی، آج دلائل مکمل کر لوں گا۔

یہ بھی پڑھیں:’26 ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ تشکیل دینا قانونی تقاضا ہے‘

بعد ازاں وکیل اکرم شیخ نے روسٹرم سنبھالا اور عدالت سے گزارش کی کہ کارروائی کا آغاز بسم اللہ سے ہونا چاہیے تاکہ ماحول بہتر رہے۔ انہوں نے یہ بات ہلکے پھلکے انداز میں کہی۔

وکلا کے دلائل کے لیے وقت مقرر کرنے کی تجویز

اکرم شیخ نے مزید کہا کہ وکلاء کو دلائل دینے کے لیے وقت مقرر کیا جائے۔ جسٹس امین الدین نے کہا کہ وقت کی پابندی سب پر لاگو ہوگی۔

بینچز کی تشکیل پر عابد زبیری کے دلائل

عابد زبیری نے اپنے دلائل میں کہا کہ بینچز کی تشکیل پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اختیار ہے۔ ان کے مطابق آئینی بینچز کی تشکیل کا اختیار آئینی کمیٹی کے پاس ہوتا ہے، جو صرف آئینی بینچ کے لیے 15 ججز کو نامزد کر سکتی ہے۔

عدالتی سوالات اور مکالمے

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ آپ چاہتے ہیں ہم آئینی بینچ میں رہتے ہوئے فل کورٹ بنانے کا حکم دے سکتے ہیں؟

جسٹس عائشہ ملک نے سوال اٹھایا کہ کیا آرٹیکل 191 اے فل کورٹ تشکیل دینے پر کوئی قدغن لگاتا ہے؟ اور کیا سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن کو تمام ججز کو آئینی بینچ کا حصہ بنانے کا حکم نہیں دے سکتی؟

ججز کے مشاہدات

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اگر جوڈیشل کمیشن کوئی غیر آئینی فیصلہ کرے تو سپریم کورٹ اسے کالعدم قرار دے سکتی ہے۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار برقرار رہے گا، سوال یہ ہے کہ کیا جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ سے بالاتر ہے؟

فل کورٹ کے قیام پر بحث

وکیل عابد زبیری نے کہا کہ فل کورٹ آئینی بینچ تشکیل دے سکتا ہے، تاہم آئینی بینچ خود فل کورٹ نہیں بنا سکتا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ کی تعریف کے مطابق کمیٹی کے پاس فل کورٹ بنانے کا اختیار نہیں۔

عابد زبیری نے جواب دیا کہ اگر چیف جسٹس آئینی بینچ کے سربراہ ہوں تو وہ فل کورٹ تشکیل دے سکتے ہیں۔

بین الاقوامی مثالوں کا حوالہ

عابد زبیری نے جنوبی افریقہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں آئینی بینچ کی اپیل سپریم کورٹ میں ہوتی ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ بھارت میں چیف جسٹس کو آئینی بینچ بنانے کا اختیار حاصل ہے، مگر پاکستان میں صورتحال مختلف ہے۔

موجودہ پیشرفت

سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اب معاملہ واضح ہے، وکیل جوڈیشل کمیشن کی مداخلت نہیں چاہتے۔

عدالت نے وکلاء کو آئندہ سماعت پر اپنے دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

26ویں ترمیم اکرم شیخ جسٹس عائشہ سپریم کورٹ عابد زبیری

متعلقہ مضامین

  • سپر ٹیکس کیس؛ سپریم کورٹ میں سگریٹ پر ٹیکس، قیمت اور منافع پر بحث
  • سپر ٹیکس سرمایہ کاروں کیلیے سزا کے طور پر لاگو کیا گیا‘عدالت عظمیٰ میں وکیل کے دلائل
  • توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی
  • سپر ٹیکس سرمایہ کاروں کے لیے سزا کے طور پر لاگو کیا گیا، سپریم کورٹ میں وکیل کے دلائل
  • سپریم کورٹ نے منشیات کیس میں عمرقید کے مجرم لال اکبر کا معاملہ لارجر بینچ کو بھجوا دیا
  • 26 ویں ترمیم کیس: پاکستان بار کونسل کے سابق صدور کے وکیل عابد زبیری کے دلائل مکمل
  • سپر ٹیکس کیس: یہاں انکم ٹیکس نہیں دیتے تو سپر ٹیکس کیسے دیں گے، جج سپریم کورٹ
  • نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے خلاف درخواست کی سماعت،پشاور ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا
  • سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت