data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251017-08-20
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ میں سپر ٹیکس کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ یہ سرمایہ کاروں کے لیے سزا کے طور پر لاگو کیا گیا ہے۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس کیس کی سماعت کی، جس میں مختلف کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم نے اپنے دلائل مکمل کیے۔ دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ سپر ٹیکس میں مقررہ رقم لکھی ہوئی کہ کتنے پر ٹیکس لگے گا۔ کمپنیز اپنے اپنے حصے کا ٹیکس دیں گی جو ان پر بنتا ہوگا۔ آپ جو کہہ رہے اس سے یہ لگ رہا کہ جن پر ٹیکس نہیں لگایا گیا ان پر بھی ٹیکس لگا دیا جائے۔ وکیل فروغ نسیم نے جواب دیا کہ شاید میں اپنے دلائل ٹھیک سے بریف نہیں کر پایا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے فروغ نسیم سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ کسی کے ساتھ فرق نہ ہو۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ فائنل ٹیکس رجیم میں جو ٹیکس لگ گیا، اس کے بعد اور نہیں لگ سکتا۔ سپر ٹیکس الگ کیٹیگری میں لگایا گیا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت میں وقفہ کردیا اور دوبارہ سماعت شروع ہونے پر پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے وکیل عزیز نشتر اور نجی کمپنی کے وکیل اعجاز احمد زاہد نے اپنے دلائل شروع کیے۔ وکیل عزیز نشتر نے اپنے دلائل میں کہا کہ آرٹیکل 18 مجھے کاروبار کی اجازت دیتا ہے تو اسی طرح ریاست کو بھی کہتا ہے مجھے کاروبار کا ماحول دے۔ ریاست اور پھر قانون سازی نے مجھے کاروبار کا ماحول نہیں دیا جو آئین مجھے دینے کا کہتا ہے۔ ٹیکس کی بدترین قسم اس وقت پاکستان میں ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ سازگار ماحول کیسے پیدا کرنا چاہیے ؟ ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جائے ؟۔ وکیل عزیز نشتر نے جواب دیا کہ مجھے منافع نہیں ہورہا، تب بھی میں ٹیکس دے رہا ہوں۔ آج کے اس دور میں ریڑھی والے کو بھی جیو ٹیگ لگایا جا سکتا ہے۔ جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ حکومت کو فوری ضرورت پڑی تو اس نے سپر ٹیکس لگا دیا ہے ، جس پر وکیل عزیز نشتر نے کہا کہ انویسٹرز اور کمانے والوں کے لیے سزا کے طور پر سپر ٹیکس لاگو کیا گیا ہے۔ وکیل اعجاز احمد نے کہا کہ فنانس بل آرٹیکل 73 کے تقاضے پورے کیے بغیر پاس ہوا۔ اس وقت کے وفاقی وزیر نے بیان دیا کہ 300 ملین پر 2 فیصد ٹیکس لگے گا۔ وکیل عزیز نشتر نے کہا کہ ایف بی آر کو ٹیکس ریٹ کو کم جب کہ پرفارمنس پر زیادہ فوکس کرنا چاہیے۔ وکیل اعجاز احمد زاہد نے کہا کہ 10 جون کو بجٹ پیش کیا جاتا ہے اس سے پہلے پالیسی اسٹیٹمنٹ لاگو نہیں ہو سکتی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو ڈالر اتنے کا ہی مل رہا ہے جتنے کا پہلے مل رہا تھا، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ اگر بین الاقوامی سطح پر انرجی کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو پاکستان میں بھی بڑھیں گی۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت آج تک کے لیے ملتوی کردی۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جسٹس محمد علی مظہر نے وکیل عزیز نشتر نے نے اپنے دلائل نے کہا کہ سپر ٹیکس کہا کہ ا پر ٹیکس دیا کہ

پڑھیں:

جسٹس طارق جہانگیری ڈگری کیس میں پیش رفت، ایچ ای سی کے ذریعے متعلقہ تعلیمی ریکارڈ طلب

اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق جہانگیری کے مبینہ ڈگری تنازع سے متعلق کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت کے دوران احکامات جاری کرتے ہوئے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ذریعے کراچی یونیورسٹی سے متعلقہ تعلیمی ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جسٹس جہانگیری ڈگری کیس میں بڑی پیش رفت، مقدمے کی سماعت کے لیے مقرر بینچ ٹوٹ گیا

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بغیر کیس کے میرٹس پر گئے ہم ایچ ای سی سے ریکارڈ طلب کر رہے ہیں۔

سماعت کے دوران اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایسوسی ایشن کی کیس میں فریق بننے کی درخواست بھی موجود ہے، جس پر عدالت نے ریکارڈ طلب کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے مزید کارروائی آئندہ سماعت تک مؤخر کر دی۔

اس سے قبل 28 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس جہانگیری ڈگری کیس کی سماعت کرنے والا 2 رکنی بینچ ٹوٹ گیا تھا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے بینچ میں بیٹھنے سے معذرت کر لی۔

یہ بھی پڑھیے: جعلی ڈگری کیس: جسٹس جہانگیری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

کیس کی سماعت چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس خادم حسین سومرو پر مشتمل بینچ کر رہا تھا۔ سماعت کے دوران اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کی کیس میں فریق بننے کی متفرق درخواست مقرر تھی۔

دورانِ سماعت جسٹس خادم حسین سومرو نے کیس سننے سے معذرت کرتے ہوئے خود کو بنچ سے الگ کر لیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس جہانگیری

متعلقہ مضامین

  • پشاور ہائیکورٹ، موٹر وے پر بغیر ایم ٹیگ گاڑیوں سے جرمانہ وصولی روک دی
  • آڈیالہ جیل میں عمران خان سے عظمی خان اور وکیل سلمان صفدر کی ملاقات کرا دی گئی
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان، سرمایہ کاروں کے ایک ارب سے زائد ڈوب گئے
  • پینشن کی عدم ادائیگی پر سابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت
  • جسٹس طارق جہانگیری ڈگری کیس میں پیش رفت، ایچ ای سی کے ذریعے متعلقہ تعلیمی ریکارڈ طلب
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کی دائرہ اختیار کی درخواست خارج
  • جسٹس طارق جہانگیری کے استعفے کی خبروں پر انہی کی عدالت میں تذکرہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں متنازع ٹویٹس کیس کی سماعت، شفاف ٹرائل پر وکلا کے تحفظات
  • زمین پر قبضہ کا معاملہ مجرم کی موت اور سزا سے ختم نہیں ہوتا، عدالت عظمیٰ
  • بانی سے ملاقات کی درخواست، پی ٹی آئی کا کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا