توشہ خانہ ٹو کیس: بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے مزید دلائل کیلئے کل تک کا وقت مانگ لیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
فائل فوٹو
توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کئی گھنٹوں تک اڈیالہ جیل میں جاری رہی، وکیل سلمان صفدر نے مزید دلائل کیلئے عدالت سے کل تک کا وقت مانگ لیا۔
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے حتمی دلائل دیے، وفاقی پراسیکیوٹر بیرسٹر عمیر مجید ملک ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں سماعت کے دوران موجود تھیں، سینیٹر مشال یوسفزئی اور بیرسٹرسیف بھی سماعت میں شامل ہوئے۔
بانی پی ٹی آئی کے 2 وکلاء ارشد تبریز اور قوسین فیصل مفتی نے دلائل مکمل کرلیے، تاہم بیرسٹر سلمان صفدر کل بھی حتمی دلائل جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی پی ٹی آئی
پڑھیں:
سپر ٹیکس کیس کی سماعت ایک روز کےلئے ملتوی ، ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ مکالمے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اکتوبر ۔2025 ) سپر ٹیکس کیس کی سماعت دوران ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ مکالمے ہوئے،سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین خان نے کی. سماعت کے دوران مختلف کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم نے اپنے دلائل پیش کیے وکیل فروغ نسیم نے موقف اختیار کیا کہ مقررہ تاریخ کے بعد ٹیکس نافذ نہیں کیا جا سکتا اس موقع پر جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ یہ معاملہ آج تک واضح کیوں نہیں ہو سکا؟ ہر بار یہی مسئلہ دوبارہ زیر بحث آ جاتا ہے.(جاری ہے)
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دئیے کہ این ایف سی ایوارڈ میں سیلز ٹیکس کے علاوہ دیگر ٹیکسز بھی لگائے جا سکتے ہیں ان کے اس نکتے پر وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ مقررہ وقت گزرنے کے بعد کسی نئے ٹیکس کا اطلاق نہیں ہو سکتا سماعت کے دوران دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب جسٹس جمال مندوخیل نے فروغ نسیم سے مسکراتے ہوئے کہا، آپ کو مکھن لگا دیتا ہوں، آپ بہت اچھے دلائل دے رہے ہیں. اس پر فروغ نسیم نے برجستہ جواب دیا، میں بھی مکھن لگا دیتا ہوں، ایسی عمدہ سماعت آج تک نہیں دیکھی سماعت کے دوران جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ججز پر بہت دباﺅ ہوتا ہے جب کہ وکیل فروغ نسیم نے موقف اپنایا کہ کسی جج کو یہ اختیار نہیں کہ وہ کسی وکیل کی بے عزتی کرے. جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہد بلال حسن نے ہمیشہ صبر اور تحمل کا مظاہرہ کیا دوسرے وکیل حافظ احسان کھوکھر نے موقف اختیار کیا کہ وکیل یہ توقع رکھتا ہے کہ ججز اس کے دلائل عزت و احترام کے ساتھ سنیں بعد ازاں عدالت عظمی نے کیس کی سماعت منگل کی صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردی، جس میں وکیل فروغ نسیم اپنے دلائل جاری رکھیں گے.