شنگھائی ماسٹرز: گرمی کے باعث کھلاڑیوں کی دستبرداری پر ہیٹ پالیسی بنانے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
شنگھائی ماسٹرز میں گرمی کے باعث کھلاڑیوں کی دستبرداری کے بعد اے ٹی پی نے باضابطہ ہیٹ پالیسی متعارف کرانے پر غور شروع کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایونٹ کے دوران درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرگیا جبکہ نمی کی سطح 80 فیصد سے زائد رہی۔
ان حالات میں اطالوی اسٹار جینک سینر پٹھوں میں کھنچاؤ کی وجہ سے دوران میچ ریٹائر ہوگئے۔
نوواک جوکووچ کو دوران کھیل قے ہوئی، ولگر روئن نے سوال اٹھایا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کوئی کھلاڑی کورٹ پر مر جائے۔
سردست سخت موسمی حالات میں میچ روکنے یا جاری رکھنے کا فیصلہ اے ٹی پی سپروائزر اور میڈیکل عملے کی مشاورت سے کیا جاتا ہے۔
حکام نے تصدیق کی کہ وہ کھلاڑیوں، ٹورنامنٹس کے منتظمین اور طبی ماہرین کے ساتھ مل کر مستقل ہیٹ قانون بنانے پر غور کر رہے ہیں تاکہ مستقبل میں پلیئرز کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دشمن مرے تے خوشی نہ کرئیے سجناں وی مر جانا، طیارہ حادثے پر آفریدی کا ردعمل
شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی پالیسیوں کے حوالے سے کہا کہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی صحیح سمت جارہے ہیں اور کرکٹ میں ٹیلنٹ سامنے آیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے دبئی میں نمائش کے دوران بھارتی طیارے کے حادثے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس خوش نہیں ہونا چاہیے۔ پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے بتایا کہ کسی کے غم پر خوش نہیں ہونا چاہیے، دشمن مرے تے خوشی نہ کرییے سجناں بی مر جانا ہے۔ خیال رہے کہ دبئی میں جاری ایئرشو کے دوران بھارت کا جنگی طیارہ تیجس فضا میں کرتب دکھاتے ہوئے اچانک گر کر تباہ ہوگیا اور پائلٹ بھی ہلاک ہوگئے۔ رپورٹس میں بتایا گیا کہ جنگی طیارے کا حادثہ فنی خرابی کے باعث پیش آیا اور حادثے کے باعث ایئر شو عارضی طور پر معطل کردیا گیا۔
شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی پالیسیوں کے حوالے سے کہا کہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی صحیح سمت جارہے ہیں اور کرکٹ میں ٹیلنٹ سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند کھلاڑیوں کو کھلایا جا رہا ہے اور دیگر کو آرام دیا جا رہا ہے اور ورلڈ کپ آرہا ہے، جس کے لیے تیاری جاری ہے۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں ٹیموں کا اضافہ کھلاڑیوں کے لیے خوش آئند ہے کیونکہ ٹیموں کے اضافے سے کھلاڑیوں کو موقع ملے گا۔