راولپنڈی:

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کی جانب سے اندراجِ مقدمات کی درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی   کے روبرو علیمہ خان کی مقدمات اندراج کی درخواستوں پر سماعت مکمل  ہیوگئی، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔۔

علیمہ خان نے اپنی درخواست میں اڈیالہ جیل کے باہر کارکنوں کو ہراساں کرنے پر مقدمات درج کرنے کی استدعا ہے۔ علاوہ ازیں علیمہ خان کی اڈیالہ جیل کے باہر انڈہ پھینکنے کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت بھی مکمل ہوگئی۔

قبل ازیں تینوں بہنیں علیمہ خان، عظمیٰ خان اور نورین خان  راولپنڈی کچہری پہنچیں، جہاں انہوں نے عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی کہ ہائی کورٹ کے حکم باوجود عمران خان کو جیل مینوئل کے مطابق سہولتیں دینے کا حکم دیا جائے ۔ جیل سہولیات کے بارے میں ہائی کورٹ نے جو احکامات دیے ہیں، ان پر عمل کرایا جائے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کارکنوں سمیت علیمہ خان  اور ان کی بہنوں کو گرفتار کر کے رات گئے ویرانے میں چھوڑ دیا جاتا  ہے۔ رات گئے ویرانے میں چھوڑنے سے کوئی واقعہ ہوسکتا ہے، لہٰذا  ایسا کرنے سے روکا جائے۔ علاوہ ازیں اڈیالہ جیل میں عمران خان کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق آئسولیشن ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: علیمہ خان کی

پڑھیں:

علیمہ خان گیارہویں وارنٹ کے بعد عدالت میں پیش، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات چیلنج 

راولپنڈی (جنرل رپورٹر) تھانہ صادق آباد کے 26 نومبر احتجاج کیس میں علیمہ خان گیارہویں وارنٹ گرفتاری کے بعد انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش ہو گئیں۔ عدالت پہنچنے پر مقدمے کے دیگر 10 ملزمان اور پانچوں گواہ بھی عدالت میں موجود تھے۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے مقدمے کی سماعت شروع کی تو علیمہ خان نے مقدمے میں شامل دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کو چیلنج کرتے ہوئے اسے غیر قانونی قرار دینے کی استدعا دائر کی۔ علیمہ خان نے اپنے خلاف جاری تمام وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے اور منجمد بینک اکائو نٹس بحال کرنے کی درخواست بھی دی۔ عدالت نے 7 اے ٹی اے ختم کرنے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وکیلِ سرکار کو نوٹس جاری کر دیا اور 26 نومبر کو دلائل طلب کر لئے ۔ عدالت نے پراپرٹی بحقِ سرکار ضبطی کا عمل بھی ختم کر دیا۔علیمہ خان کی پیشی کے موقع پر ہنگامہ خیز سماعت ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی اور اس دوران وکیل سرکار نے وارنٹ منسوخی اور بینک اکائونٹس بحالی کی سخت مخالفت کی، تاہم عدالت نے آئندہ تاریخ پر علیمہ خان کو حاضری لازمی کا حکم دیتے ہوئے جاری تمام وارنٹس ختم کر دیے اور آئندہ سماعت پر پانچوں گواہان کو بھی طلب کر لیا۔سماعت کے بعد صحافی کے سوال پر کہ رانا ثنا اللہ نے اڈیالہ جیل میں تشدد کی مذمت کی ہے، علیمہ خان نے جواب دیا کہ یہ بدمعاش ہیں، پہلے بدمعاشی کرتے ہیں پھر مذمت کرتے ہیں، یہ بدمعاشوں کی حکومت ہے۔قبل ازیں دورانِ سماعت پراسیکیوٹر نے عدالت میں مقف اختیار کیا کہ یہ دانستہ طور پر پیش نہیں ہوئے، انہوں نے عدالتی امور میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ مقدمے کی طوالت کے لیے عدالت پیش نہیں ہورہی تھیں، یہ توہین عدالت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سونم وانگچک کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سپریم کورٹ کل سماعت کریگا
  • بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  •  بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • عدالتی معاملے میں پیش رفت، ہائی کورٹ ججز نے نئی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
  • ٹرانسفر ججز کیس: آئینی عدالت میں اپیل مقرر کرنے کیخلاف ججز کا نئی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
  • ججز ٹرانسفر کیس میں بڑی پیش رفت، ہائی کورٹ ججز کا نئی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ نے فل بینچ تشکیل دیدیا
  • 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ کا فل بنچ تشکیل
  • علیمہ خان گیارہویں وارنٹ کے بعد عدالت میں پیش، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات چیلنج 
  • حکومتی ایکٹ پر عمل نہ کرنے پر سرکائوس جی اسپتال کے خلاف کیس کی سماعت