عمران خان کئی ہفتے قبل ہی علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کافیصلہ کر چکے تھے لیکن علی امین سے ان کی آخری ملاقات میں حالات انتہا کو پہنچے جس میں انہوں نے علیمہ خان پر سنگین الزامات لگائے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے 30ستمبر کو ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے عمران خان کے ساتھ ملاقات کرکے انہیں بتایا کہ تحریک انصاف گروپ بندی اور عمران خان کو مائنس کرنے میں علیمہ خان کا اہم کردار رہا ہے، علیمہ خان کو پارٹی چیئرپرسن بنانے کیلئے مہم چلائی جارہی ہے، علی امین گنڈا پور نے علیمہ خان پر الزام لگایا تھا کہ وہ ایم آئی کی ایجنٹ ہیں۔ البتہ عمران خان سے ملاقات کے بعد انہوں نے خاموشی اختیار کی تھی تاہم عمران خان نے اپنی بہن کو تمام الزامات سے آگاہ کیا، علیمہ خان نے جیل سے باہر آکر میڈیا کو اس حوالے آگاہ کیا جس پر علی امین بھی کھل کر سامنے آگئے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: علیمہ خان علی امین

پڑھیں:

علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کی وجہ علیمہ خان کا معاملہ نہیں، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کی وجہ علیمہ خان کا معاملہ نہیں، پی ٹی آئی میں کوئی گروپنگ نہیں، عمران خان کی بہنوں کا سیاست میں کوئی کردار نہیں۔

کے پی ہاؤس اسلام آباد کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ بانی تحریک انصاف نے آج وزیراعلی کی تبدیلی کا فیصلہ کیا، اگر کسی صوبے میں حکومت میں تبدیلی یا کوئی اہم اقدام ہو رہا ہے تو وہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے مطابق ہی ہوگا، خان صاحب کی واضح ہدایت ہے کہ تمام فیصلے پارٹی چیئرمین کی منظوری سے کیے جائیں، ہمیں خان صاحب کی ہدایات موصول ہو چکی ہیں اور پارٹی میں تمام فیصلے انہی کی مشاورت سے کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خان صاحب کی خواہش ہے کہ حکومت اپنی آئینی ذمہ داریوں کے مطابق کام کرے، آئین کے آرٹیکل 130(8) کے مطابق اگر کسی وزیرِ اعلیٰ کو استعفیٰ دینا ہو تو وہ گورنر کو دیا جاتا ہے، میں خود اس بات کا مجاز نہیں کہ کسی کا استعفیٰ منظور یا مسترد کروں، خان صاحب نے یہ بھی فرمایا ہے کہ اگر کوئی تبدیلی ہو تو اسے آئینی تقاضوں کے مطابق انجام دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں خود تمام اقدامات کی نگرانی کر رہا ہوں اور جو بھی اقدام ہوگا، وہ خان صاحب کی اجازت سے ہی عمل میں آئے گا، کبھی کبھار سیاسی عمل میں کوتاہیاں ہوجاتی ہیں، تنقید بھی ہوتی ہے لیکن خان صاحب نے کہا ہے کہ فیصلے ہمیشہ مشاورت سے کیے جائیں اور ان پر پوری طرح عمل درآمد کیا جائے۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ میں نے تمام ساتھیوں سے بات کی ہے اور سب کا مؤقف یہی ہے کہ پارٹی نظم و ضبط اور قیادت کے فیصلوں پر مکمل عمل کیا جائے، خان صاحب کی ہدایات ہمارے پاس پہنچ چکی ہیں اور ہم وہی قدم اٹھائیں گے جو بانی چیئرمین کی جانب سے ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نئے وزیر اعلیٰ کی قیادت میں جو بھی ٹیم بنے گی ہم سب انہیں سپورٹ کریں گے، پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں ہے، پی ٹی آئی کا ہر ورکر گراؤنڈ سے آیا ہے، کے پی میں پی ٹی آئی کی 2/3 اکثریت برقرار رہے گی، علی امین گنڈاپور کے کردار کو ہمیشہ یار رکھا جائے گا، بانی کی سوچ کے مطابق صوبہ آگے بڑھے گا اور بانی کہ ہدایت کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کی وجہ علیمہ خان کا معاملہ نہیں ہے، تحریک انصاف نے ہر اس آپریشن کی مخالفت کی جس میں لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑے، صوبائی حکومت نے کبھی آپریشن کی اجازت نہیں دی، علی امین گنڈاپور نے بہترین رول ادا کیا،
تحریک انصاف میں کوئی گروپنگ نہیں ہے، تحریک انصاف بانی کی قیادت میں متحد ہے اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کا سیاست میں کوئی کردار نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گنڈاپور کا زوال، عمران خان کی اہلیہ اور بہن سے محاذ آرائی مہنگی پڑگئی
  • پنجاب پولیس سیالکوٹ کی اہم کاروائی، خاتون کو سڑک پر حراساں کرنے والا ملزم گرفتار
  • عمران خان کئی ہفتے قبل ہی علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کافیصلہ کر چکے تھے: نجی ٹی وی 
  • علی امین گنڈاپور کی جنید اکبر سے ٹسل تھی، علیمہ خان سے بھی پنگا تھا: شیر افضل مروت
  • عمران خان نے اورکزئی میں فوجی جوانوں کی شہادت پر گنڈاپور کو ہٹانے کا فیصلہ کیا، سلمان راجا
  • علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کی وجہ علیمہ خان کا معاملہ نہیں، بیرسٹر گوہر
  • پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں، کے پی میں حکومت پی ٹی آئی کی ہی بنے گی، بیرسٹر گوہر
  • علیمہ خان اور علی امین گنڈاپور کے اختلافات کافی عرصے سے تھے، شاہزیب خانزادہ
  • وزارت اعلیٰ پارٹی اور عمران خان کی امانت ہے، جب کہیں گے چھوڑ دوں گا؛ علی امین گنڈاپور