عمران خان کے فیصلے کے سامنے سر تسلیم خم، علی امین گنڈاپور وزارت اعلیٰ سے مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حکم کے عمل کرتے ہوئے وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دے دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews استعفیٰ بھیج دیا بانی پی ٹی آئی علی امین گنڈاپور عمران خان گورنر مستعفی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استعفی بھیج دیا بانی پی ٹی ا ئی علی امین گنڈاپور گورنر مستعفی وی نیوز
پڑھیں:
دیرینہ مسئلہ کشمیر تسلیم شدہ بین الاقوامی تنازعہ ہے، چوہدری انوارالحق
اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے دفتر کے دورے کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں کشمیری قیادت کے درمیان اتحاد، ہم آہنگی اور مشترکہ بیانیے کا فروغ انتہائی اہم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ دیرینہ مسئلہ کشمیر تسلیم شدہ بین الاقوامی تنازعہ ہے، جسے کسی بھی صورت بھارت کا داخلی معاملہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ذرائع کے مطابق چوہدری انوار الحق نے اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے دفتر کے دورے کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کشمیری قیادت کے درمیان اتحاد، ہم آہنگی اور مشترکہ بیانیے کا فروغ انتہائی اہم ہے کیونکہ تحریک آزادی کشمیر پوری قوم کی اجتماعی میراث ہے، جسے قربانی، اصول پسندی اور استقامت کے ساتھ آگے بڑھانا ہو گا۔ اس موقع پر تحریک آزادیِ کشمیر کو درپیش چیلنجز، بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشتگردی، آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی بھارت کی مذموم کوششوں، انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی برادری کی ذمہ داریوں پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ چوہدری انوار الحق نے حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ پرویز احمد کے صاحبزادے کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کیا۔ انہوں نے مرحوم کے ایصالِ ثواب اور لواحقین کے لیے صبرِ کی دعا بھی کی۔ حریت کنوینر غلام محمد صفی نے سابق وزیراعظم چوہدری انوار الحق کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تحریک آزادیِ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے ان کے عملی اقدامات قابل قدر اور تاریخی حیثیت کے حامل ہیں۔ ملاقات میں ڈاکٹر انعام الحق، سید قیوم بخاری، سینئر تجزیہ نگار خواجہ عبدالمتین اور رئیس احمد خان بھی موجود تھے۔