سعودی عرب اے آئی ڈاکٹر کلینک کھولنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
سعودی عرب مصنوعی ذہانت (اے آئی) ڈاکٹر کلینک کھولنے والا پہلا ملک بن گیا۔
سعودی عرب میں شروع کیا گیا اے آئی کلینک، شنگھائی میں قائم Synyi AI اور سعودی عرب کے Almoosa Health Group کے درمیان شراکت داری کا نتیجہ ہے۔
مشرقی الاحساء کے علاقے میں واقع ’پائلٹ کلینک‘ نے اے آئی سے چلنے والا ایک ورچوئل ڈاکٹر متعارف کرایا ہے جسے ’ڈاکٹر ہُوا‘ کہا جاتا ہے۔
یہ اقدام چین میں کامیابی کے بعد Synyi AI کے پہلے بیرون ملک منصوبے کی نمائندگی کرتا ہے، جہاں کمپنی نے 2016 میں اپنے قیام کے بعد سے 800 سے زیادہ اسپتالوں اور طبی اداروں کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
ڈاکٹر ہُوا کیسے کام کرتی ہے۔ڈاکٹر ہُوا ٹیبلٹ پر مبنی مشاورت کے ذریعے مریضوں کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ مریض علامات درج کرتا ہے، اور AI ڈاکٹر فالو اپ سوالات کے ساتھ جواب دیتا ، بشمول ECGs اور ایکس رے تشخیصی ڈیٹا کا تجزیہ کرتا اور علاج کا منصوبہ تیار کرتا ہے۔
اس تشخیصی مرحلے میں ایک لائسنس یافتہ انسانی ڈاکٹر ہر علاج کے منصوبے کا جائزہ لیتا ہے اور اس کی منظوری دیتا ہے، ایک ہائبرڈ ماڈل کو برقرار رکھتا ہے جو AI کی رفتار کو انسانی نگرانی کے ساتھ ملا دیتا ہے۔
Synyi AI کے سی ای او Zhang Shaodian نے اے آئی صلاحیت میں آگے بڑھنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہم اے آئی کو براہ راست تشخیص اور علاج کرنے کی اجازت دے کر حتمی قدم اٹھا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی ڈاکٹر ڈاکٹر ہوا سعودی عرب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اے ا ئی ڈاکٹر ڈاکٹر ہوا کرتا ہے اے ا ئی
پڑھیں:
کنگ سلمان گلوبل اکیڈمی: عربی زبان سیکھنے والے دوسرے بیچ میں 4پاکستانی طلبا بھی شامل
کنگ سلمان انٹرنیشنل اکیڈمی فار دی عربی لینگویج نے ابجد سنٹر فار ٹیچنگ عربی کے طلباء کے دوسرے بیچ کی گریجویشن تقریب کا انعقاد کیا۔ یہ سنٹر غیر مقامی افراد کو عربی زبان سکھانے کے لیے ایک اہم تعلیمی منصوبہ ہے۔
تقریب میں اکیڈمی کے عہدیداروں، تعلیمی اور ثقافتی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی، جہاں 43 ممالک کے 168 طلبہ طلبات میں سے 4پاکستانی طلباء بھی شامل تھے ان طلباء و طالبات کو ان کی کامیابی پر اعزازات سے نوازا گیا۔
اکیڈمی کے سیکرٹری جنرل پروفیسر عبداللہ بن صالح الواشمی نے کہا کہ ابجد سنٹر ایک منظم تعلیمی نظام پیش کرتا ہے جو غیر عرب طلباء کو زبان میں مہارت دلانے کے ساتھ ساتھ سعودی ثقافت سے بھی روشناس کراتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ یہ پروگرام عربی زبان کے فروغ اور انسانی صلاحیتوں کی ترقی کے وژن 2030 کے ہدف کے عین مطابق ہے۔
640 گھنٹوں کی جامع تربیت یہ پروگرام کامن یورپی فریم ورک (CEFR) کے مطابق A1 سے B2 تک کی سطحیں پیش کرتا ہے، جس میں شامل چار بنیادی زبان کی مہارتیں (پڑھنا، لکھنا، سننا، بولنا)عملی اور انٹرایکٹو سیشنز ثقافتی دورے اور سعودی خاندانوں کے ساتھ میل جول (“فیملی ہوسٹنگ”)دنیا بھر سے منتخب ہونے والے طلباء اس بیچ کے شرکاء کو ہزاروں درخواستوں میں سے چنا گیا۔ جنہوں نے لینگویج پارٹنر پروگرام اور تاریخی مقامات کی سیر کے ذریعے سعودی معاشرے سے گہرا تعلق قائم کیا۔
تقریب میں گریجویٹس نے عربی زبان میں تقاریر، شاعری اور ثقافتی پیشکش کرکے اپنے سفر کا احوال بیان کیا۔ ابجد سنٹر ہر سال نئے طلباء کو قبول کرتا ہے تاکہ عربی زبان کو ثقافت کے ساتھ جوڑ کر ایک جدید تعلیمی ماحول فراہم کیا جاسکے۔
کنگ سلمان اکیڈمی سعودی عرب کی طرف سے عربی زبان کو عالمی سطح پر فروغ دینے کی ایک اہم کوشش ہے، جس کا مقصد زبان کے ذریعے ثقافتی روابط کو مضبوط بنانا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
طلبا عربی زبان کنگ سلمان