ریاض: بیلجیئم سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ انس الرزقی نے 4,500 کلومیٹر کا طویل سفر سائیکل پر طے کر کے حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب پہنچ کر ایمان، عزم اور جذبے کی شاندار مثال قائم کر دی۔

رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں، جب دنیا عبادات میں مصروف تھی، انس الرزقی نے روزے کی حالت میں یورپ سے حجاز مقدس کا منفرد اور صبر آزما سفر شروع کیا۔ انہوں نے آسٹریا، اٹلی، بوسنیا سمیت کئی ممالک عبور کیے اور روزانہ اوسطاً 100 کلومیٹر سائیکل چلاتے ہوئے مکہ مکرمہ کا رخ کیا۔

انس نے بتایا کہ "یہ ایک خواب تھا، ایک نعمت ہے، میں نے کئی راتیں مساجد میں بسر کیں۔ یہ سفر آسان نہیں تھا، مگر ایمان اور صبر نے ہر مشکل آسان بنا دی۔"

جب وہ سعودی عرب کے حلّت عمار بارڈر پر پہنچے تو ان کا شاندار استقبال پھولوں اور عربی قہوے کے ساتھ کیا گیا۔ حج پرمٹ کے بیج کے ساتھ وہ بارڈر سکیورٹی کے عملے کے ساتھ دستاویزات مکمل کرتے دکھائی دیے۔

بدراجته الهوائية.

. شاب بلجيكي يقطع آلاف الكيلومترات من أوروبا إلى مكة المكرمة لتحقيق حلمه بأداء مناسك الحج #الإخبارية pic.twitter.com/NtCqafai9E

— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) May 18, 2025

اس سے پہلے اسپین کے تین نو مسلم عازمین حج—عبدالقادر، عبداللہ اور طارق—نے گھوڑوں پر سوار ہو کر 8,000 کلومیٹر کا سفر طے کر کے حجاز مقدس کا سفر مکمل کیا تھا۔ انہوں نے یہ سفر 8 ماہ قبل شروع کیا اور 35 سال بعد اسلام قبول کرنے کے بعد اپنی دیرینہ خواہش پوری کی۔

 

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیل کیساتھ سیکورٹی مذاکرات جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، ابو محمد الجولانی

اپنے ایک بیان میں شامی رژیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر سیکورٹی معاہدہ طے پا گیا تو دیگر معاہدوں کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے، لیکن تاحال اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شام کی باغی و عبوری حکومت کے سربراہ "ابو محمد الجولانی" نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سیکورٹی معاملات پر بات چیت جاری ہے اور ممکن ہے کہ آنے والے دنوں میں کوئی نتیجہ نکل آئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیکورٹی معاہدہ طے پا گیا تو دیگر معاہدوں کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے، لیکن تاحال اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، دمشق پر اسرائیل کے ساتھ سیکورٹی معاہدے کے لئے کوئی دباؤ نہیں ڈال رہا۔ دوسری جانب شام کی عبوری حکومت سے وابستہ ایک سورس نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی سیکورٹی معاہدے کی بات، تب ہی ممکن ہے جب تل ابیب ان علاقوں سے پیچھے ہٹے جن پر اس نے 8 دسمبر 2024ء کو "بشار الاسد" کی حکومت کے خاتمے کے بعد قبضہ کیا تھا۔ اس سورس نے واضح کیا کہ
۱۔ ہر معاہدہ 1974ء کے جنگ بندی معاہدے کی بنیاد پر ہونا چاہئے۔
۲۔ شام کی خودمختاری اور سرحدوں کی حفاظت کرے۔
۳۔ نیز اسرائیل کے شام پر مسلسل حملوں کو بھی روکے۔
  یہ باتیں ایسے وقت میں سامنے آئیں جب شام، اردن و امریکہ نے صوبہ سویداء کے بحران کے حل اور جنوبی شام میں استحکام کے لئے ایک منصوبہ تیار کیا، جس میں غیر ملکی مداخلت کے خاتمے پر زور دیا گیا۔ باغیوں کے زیر تسلط شام کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ سمجھوتے دمشق کی تشویش کو دور اور شام کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، ابو محمد الجولانی نے چند دن پہلے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کا ملک، اسرائیل کے ساتھ ایک سیکورٹی معاہدے پر بات چیت کر رہا ہے تا کہ اسرائیل 8 دسمبر سے پہلے والی سرحدوں پر واپس چلا جائے۔ یاد رہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد، اسرائیلی فوج نے گولان کے علاقے میں داخل ہو کر شام کے کئی علاقوں پر قبضہ کر لیا اور ملک بھر میں فوجی مراکز پر حملے کئے۔ شام نے اسرائیل کے حملوں کو قنیطرہ، درعاء اور دمشق کے نواحی علاقوں میں بین الاقوامی قانون اور 1974ء کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کیساتھ سیکورٹی مذاکرات جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، ابو محمد الجولانی
  • عراق: مقدس مقامات کی زیارت اب صرف مخصوص عمر کے افراد کیلئے
  • وزیراعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
  • وزیر اعظم شہباز شریف  حجاز مقدس کے سرکاری دورہ پر سعودی عرب پہنچ گئے
  • وزیراعظم کا سہ ملکی دورہ شروع،سعودی عرب پہنچ گئے
  • وزیر اعظم شہباز شریف سعودی ولی عہدکی دعوت پرسعودی عرب پہنچ گئے
  • فلسطینی نوجوان کی غیر معمولی ہجرت ، جیٹ اسکی پر سمندر پار اٹلی پہنچ گیا
  • پنجاب کے بیشتر علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
  • 31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا
  • کراچی، نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار شخص جاں بحق