اسد قیصر کی سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
---فائل فوٹو
تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے سعودی سفارتخانے میں ملاقات کی ہے جس میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی مجموعی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو میں اسد قیصر نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ اپنے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو پاکستان قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے، دونوں برادر ممالک مذہب، اخوت اور تاریخ کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔
اسلام آباد سعودی شوریٰ کا پارلیمانی وفد 20سے.
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی تیز رفتار ترقی شہزادہ محمد بن سلمان کی مؤثر قیادت کا منہ بولتا ثبوت ہے، پاکستانی عوام سعودی عرب سے دلی وابستگی رکھتے ہیں اور اسے اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کے لیے فراخدلانہ امداد کی ہے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے امت مسلمہ میں اتحاد و یکجہتی کے فروغ کے لیے سعودی عرب کے مثبت کردار کی تعریف بھی کی۔
ملاقات کے دوران سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، پاکستان کے ساتھ معاشی و تجارتی شعبوں میں تعاون مزید بڑھانا چاہتا ہے، سعودی عرب میں مقیم پاکستانی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، پاکستانی خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام اور قبائل کی محبت و خلوص کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، سعودی عرب پاکستان کو ایک مستحکم، خوشحال اور ترقی یافتہ ملک دیکھنے کا خواہاں ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہ سعودی عرب کے ساتھ
پڑھیں:
پاکستانی پوپ گلوکارفرحان سعید اپنے خلاف سازشوں پرپھٹ پڑے
لاہور(نیوزڈیسک)عاطف اسلم، فرحان سعید اور گوہر نے مشہور پوپ جل بینڈ کی بنیاد رکھی، جس کو دنیا بھر میں عادت گانے کی وجہ سے شہرت ملی۔مشہور پاکستانی گلوکار فرحان سعید نے کیریئر کے دوران مشکلات کھڑی کرنے کے حوالے سے انکشافات کیے ہیں۔
ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے فرحان سعید نے انکشاف کیا کہ دس سال کا ایسا وقت گزارا جس کے دوران میرے کنسرٹ، پروگرامز کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے باقاعدہ لوگ بھیجے جاتے تھے تاکہ پروگرام خراب ہو اور پھر آرگنائزر میرے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیتا تھا۔ فرحان سعید نے اس کا الزام کسی فرد واحد پر عائد نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کوک اسٹوڈیو سمیت دیگر پلیٹ فارمز تک رسائی ملی تب بھی میرا راستہ روکا گیا اور پھر میں نے جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا۔
فرحان سعید نے بتایا کہ انہوں نے ان سارے حالات کے بعد اپنی آواز اور ٹیلنٹ سے لوگوں کو متاثر کرنے کا فیصلہ کیا اور پھر دس سال کی انتھک جدوجہد کر کے مقام حاصل کیا۔
گلوکار نے یہ بھی بتایا کہ جب میں نے معروف جل دی بینڈ میں شمولیت کی تو سازش کی گئی اور ایسی باتیں بنائی گئیں جس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہا۔
واضح رہے کہ 2000 کی دہائی میں لاہور سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں عاطف اسلم، گوہر اور فرحان سعید نے جل بینڈ کی بنیاد رکھی اور پھر اس بینڈ کو عاطف اسلم کی آواز میں گائے ہوئے گانے ’عادت‘ سے 2003 میں عالمی شہرت ملی۔
اس کے کچھ عرصے بعد عاطف اسلم نے بینڈ سے راہیں جدا کیں جس کے بعد فرحان اور گوہر نے کچھ عرصے کام کیا، گو کہ یہ بینڈ ٹوٹا نہیں تاہم اب پروگراموں اور پرفارمنس میں دونوں ساتھ نظر بھی نہیں آتے۔