سعودی عرب میں امریکی میزائل ڈیفنس سسٹم ’تھاڈ‘ مکمل طور پر فعال
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
سعودی عرب میں تعینات امریکی ساختہ جدید ترین میزائل دفاعی نظام ’تھاڈ‘ (THAAD) کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے۔ اس نظام کی پہلی بیٹری نے باقاعدہ کام کرنا شروع کردیا ہے۔
امریکی سینٹ کمانڈ کے سربراہ جنرل ایرک کوریلا نے اس حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے سعودی فوجی افسران اور دیگر حکام کو مبارکباد دی ہے۔ یہ نظام سعودی عرب کی فضائی سلامتی کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
تھاڈ (ٹرمینل ہائی ایلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفنس) ایک جدید ترین میزائل روک تھام کا نظام ہے جو مختصر اور درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو فضائی میں ہی تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی موثر رینج 200 کلومیٹر تک ہے، جبکہ یہ 150 کلومیٹر کی بلندی تک کام کر سکتا ہے۔
اس نظام کی تعیناتی خطے میں سعودی عرب کی دفاعی صلاحیتوں کو نمایاں طور پر بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم سمجھی جا رہی ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق تھاڈ سسٹم ہوائی خطرات سے نمٹنے کے لیے انتہائی موثر ثابت ہو سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امکان ہے کہ پاکستان اب سعودی پیسوں سے امریکی ہتھیار خرید سکے گاجس کی اسے ضرورت ہے: حسین حقانی
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہاہے کہ " امکان ہے کہ پاکستان اب سعودی پیسوں سے امریکی ہتھیار خرید سکے گاجس کی اسے ضرورت ہے، ٹرمپ انتظامیہ بیچنے پر بھی آمادہ نظر آتی ہے"۔
سوشل میڈیا پر اپنے موقف کے حق میں دلیل دیتے ہوئے انہوں نے مزید لکھا کہ اسی طرح کی خریداری پاکستان نے 1970 کی دہائی میں بھی کی تھی جب امریکی کانگریس پاکستان کے لیے فارن ملٹری فنڈنگ (FMF) کے تحت قرضوں کی منظوری دینے کے لیے آمادہ نہ تھی۔
یادرہےکہ سابق سفیر کایہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دارالحکومت ریاض میں باہمی تاریخی دفاعی معاہدہ ہواہے،سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین "سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدےپر دستخط کیے ہیں۔
لاہور بورڈ نے انٹرمیڈیٹ پارٹ 2 کے نتائج کا اعلان کردیا
Most likely, Pakistan will now be able to buy U.S. weapons it needs, with Saudi money, which Trump administration seems willing to sell. Similar purchases occurred in the 1970s when U.S. Congress was unwilling to approve loans under Foreign Military Funding (FMF) for Pakistan.
— Husain Haqqani (@husainhaqqani) September 18, 2025
یہ معاہدہ جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کے اقدامات کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع اور تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔
حفیظ الرحمان چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے پر بحال، سنگل بنچ کا فیصلہ معطل
مزید :