کسی حکومتی شخصیت کا عمران خان سے رابطہ ہوا ، نہ کوئی مذاکرات،نہ پیشکش ہوئی:سینیٹر عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اسلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن )مسلم لیگ ن کی سینیٹر عرفان صدیقی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ڈیل سے متعلق خبروں کو مسترد کر دیا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے نجی ٹی وی جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی حکومتی شخصیت کا بانی پی ٹی آئی عمران خان سے رابطہ نہیں ہوا ، نہ کوئی مذاکرات ہوئے نہ کوئی پیشکش ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ ایسی باتیں آئے روز ہوتی ہیں لیکن ان میں کوئی صداقت نہیں،بانی پی ٹی آئی سے ان کی اپنی ہی جماعت کے ارکان کے رابطے ہیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان جس جگہ پر ہیں اب مذاکرات یا پیشکش کے مرحلے گزر چکے، پی ٹی آئی کی جانب سے سیز فائر کا کہا جاتا ہے ،حکومت یا کسی ادارے کی جانب سے کوئی فائرنگ نہیں ہو رہی۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں خبر سامنے آئی تھی کہ عمران خان نے شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی۔
باخبر ذرائع کے مطابق ایک اہم سیاسی پیشرفت میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی حالیہ پیشکش کے بعد حکومت کے ساتھ بات چیت پر آمادگی ظاہر کی۔
تاہم پیر کو پھر خبر سامنے آئی کہ سیاسی حلقوں میں گردش کرتی افواہوں کے باوجود تحریک انصاف کو اب تک کسی رعایت یا ڈیل کی پیشکش نہیں کی گئی۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن،وکلا اور بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سینیٹر عرفان صدیقی بانی پی ٹی پی ٹی آئی
پڑھیں:
نواز شریف کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی خبریں بے بنیاد، عرفان صدیقی کی تردید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے نواز شریف کی جانب سے عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے جانے کی خبروں کو سراسر بے بنیاد، لغو اور بے وزن قرار دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا جیل جانے کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی پارٹی سطح پر ایسی کوئی بات زیر غور آئی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ نواز شریف پہلے بھی کئی بار اڈیالہ جیل جا چکے ہیں، وہ وہاں بے گناہی کے جرم میں قید کاٹ چکے ہیں، ان کا اب دوبارہ جیل جانے کا کوئی مقصد نہیں بنتا۔
انہوں نے میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’کچھ معتبر صحافیوں نے بغیر کسی ٹھوس بنیاد کے یہ تاثر دیا کہ نواز شریف عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جا رہے ہیں لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ ملاقات کس ایجنڈے پر کریں گے؟ وہ کیا لینے یا دینے جا رہے ہیں؟
عرفان صدیقی نے کہاکہ کیا ملک عمران خان کے بغیر نہیں چل رہا؟ کیا معیشت ان کے بغیر تباہ ہو رہی ہے؟ کیا عالمی تعلقات خراب ہو گئے؟ یا کیا ہم ان کے بغیر بھارت سے جنگ ہار گئے؟عمران خان کی موجودہ سیاسی حالات میں کوئی حیثیت نہیں رہی، وہ اپنے اعمال کی سزا بھگت رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ افواہیں ان ہی گوشوں سے نکلی ہیں جو پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں کو کسی نہ کسی طرح کا سہارا دینا چاہتے ہیں، ایسا بیانیہ گھڑا جا رہا ہے جیسے خان صاحب اتنے بااثر ہیں کہ انہیں منانے نواز شریف کو خود آنا پڑ رہا ہے، یہ سراسر بے بنیاد دعویٰ ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کے اندرونی تضادات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے کچھ رہنما مذاکرات چاہتے ہیں لیکن عمران خان خود بات چیت سے انکاری ہیں، وہ کہتے ہیں کہ فارم 47 والوں سے بات نہیں ہو سکتی، تو پہلے وہ اپنے اندر اتحاد پیدا کریں، پھر ہم سے کوئی بات کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ گردش کر رہا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف جلد اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے ملاقات کریں گے تاکہ موجودہ سیاسی تناؤ کو کم کیا جا سکے، مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی دونوں جانب سے اس کی واضح تردید آ چکی ہے۔