عمران خان کب رہا ہوں گے؟ فیصل واوڈا نے بڑی خبر دے دی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ابھی تک بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا کوئی چانس نظر نہیں آرہا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فیصل واوڈا نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، پرویز الہٰی یا بانی پی ٹی آئی ہم کسی کی حب الوطنی پر سوال نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جاکر بریفنگ دینے والی بات سراسر بکواس ہے، ابھی تک بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا کوئی چانس نظر نہیں آرہا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ جو جیت آرمی چیف کی بدولت نصیب ہوئی اس پر پورا ملک جشن منا رہا ہے، جمہوری سسٹم میں ایسا کوئی لیڈر نہیں جس نے پاکستان کا جھنڈا آسمان پر اٹھالیا ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہفتے دس دن سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہرطرف صرف پاکستان کا جھنڈا ہی نظر آرہا ہے، اس وقت سب مضبوط ہیں، عدم اعتماد کی باتوں میں کسی کو انٹرسٹ نہیں، اس وقت سب لوگ آرمی چیف کا ہی انٹرسٹ لے کر چل رہے ہیں۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات کی بات چیت چل رہی ہے بہت اچھی بات ہے، سیاست کا مذاکرات ہی ایک راستہ ہے۔
بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 12 دہشتگرد جہنم واصل
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی فیصل واوڈا نے کہا کہ
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، 24 گھنٹوں میں جواب دینے کی یقین دہانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: عمران خان کی بہنوں کی کوششیں رنگ لے آئیں، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ سے ملاقات کی۔
سردار لطیف کھوسہ نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا خط چیف جسٹس کو پیش کیا جسے بڑے سکون سے سنا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں میں اس پر جواب دینے کی یقین دہانی کروائی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ عمران خان 9×11 فٹ کی کال کوٹھڑی میں قید ہیں اور انہیں اور ان کی اہلیہ کو جیل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ملاقات میں چیف جسٹس کو عدلیہ بارے تحفظات اور جیل میں پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کی پالیسی اور جیل ریفارمز پر ان پٹ لینے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل اصلاحات پر تجاویز دینے کا بھی کہا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے ایک یونیفارم پالیسی بنانے پر زور دیا۔
کھوسہ نے مزید کہا کہ میں نے تین ادوار کے مقدمات دیکھے ہیں لیکن کبھی وکلاءکی سر تا پا تلاشی نہیں لی گئی، آج یہ صورتحال ناقابل قبول ہے۔ فیملی کو بھی عمران خان سے علیحدگی میں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو بتایا ہے کہ مقدمات کے ٹرائلز کو بلڈوز کیا جا رہا ہے، بنیادی حقوق کی پاسداری عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ سردار لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے کہا کہ آپ عدلیہ کے باپ ہیں اور باپ کی حیثیت سے آپ کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہو گی۔