وفاقی وزیر اطلات و نشریات عطا تارڑ نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو جنگ میں منہ کی کھانی پڑی تو اب دشمن اپنی پراکسیز کے ذریعے پاکستان پر حملہ آور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روایتی جنگ میں بھارت کو تاریخ کی بدترین شکست ہوئی، یہ پراکسیز کوئی مسئلہ نہیں ہیں، ہم نے تمہارے براہموس، رافیل اور ایئربیسز کو نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیے: خضدار اسکول بس حملہ: 3 بچوں سمیت 5 افراد شہید، متعدد بچے زخمی

عطا تارڑ نے بلوچستان کے علاقے خضدار میں اسکول بس پر حملے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایوان کی طرف سے بچوں پر حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، پوری قوم بھارتی پراکسیز کو بھی شکست دے گی، جب تک دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کے واقعے کا پتا کررہے ہیں اس کے پیچھے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس حملے میں کچھ بچے زخمی ہیں، کچھ بچے شدید زخمی ہیں اور انتہائی نگہداشت میں ہیں، ہم ان کی صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: خضدار میں لیویز چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کا حملہ، 4 اہلکار شہید

واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے خضدار میں میں دہشتگردوں نے آج بچوں کی اسکول بس کو نشانہ بنایا جس میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 3 بچے اور 2 افراد شہید ہوئے جبکہ متعدد بچے زخمی ہوئے ہیں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسکول بس حملہ بلوچستان خضدار سیکیورٹی صورتحال.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسکول بس حملہ بلوچستان سیکیورٹی صورتحال اسکول بس

پڑھیں:

بلوچستان: مختلف اضلاع بارشوں سے جل تھل، 8 جولائی تک 20 اضلاع میں بارشیں متوقع

فائل فوٹو

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

بلوچستان میں بارکھان، کوہلو اور خضدار میں مون سون کی حالیہ بارشوں سے جل تھل ہوگیا جبکہ صوبے میں مون سون کا دوسرا اسپیل آج سے شروع ہو چکا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ رات سے اب تک بارکھان میں 17 ملی میٹر اور خضدار میں 6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 4 سے 8 جولائی تک صوبے کے 20 اضلاع میں مزید بارشوں کا امکان ہے جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور اربن فلڈنگ کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسلا دھار بارش

6 سے 8 جولائی کے دوران پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے، اس سسٹم سے کراچی سمیت سندھ میں بارش کا امکان نہیں ہے۔

دوسری جانب آبی ریلوں میں بہہ جانے اور آسمانی بجلی گرنے کے مختلف حادثات میں 6 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ بارشوں سے خضدار اور زیارت میں ایک درجن سے زائد مکانات تباہ ہوگئے۔

پی ڈی ایم اے نے متاثرہ اضلاع میں امدادی سامان روانہ کرکے اپنا عملہ ہائی الرٹ کردیا ہے۔

پی ڈی ایم اے نے مون سون بارشوں کے دوران آبی ریلوں کے خدشے کے پیشِ نظر شہریوں کو ندی نالوں، ڈیموں اور پکنک پوائنٹس سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ سیاحوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نارووال: سیداں عرس سے واپسی جاتے ہوئے زائرین کی بس کو حادثہ، 10 مسافر زخمی
  • بلوچستان: مختلف اضلاع بارشوں سے جل تھل، 8 جولائی تک 20 اضلاع میں بارشیں متوقع
  • کراچی میں عمارتیں گرنے کے واقعات نے انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے
  • لاہور: فارم ہاوس سے فرار شیر کا خاتون اور بچوں پر حملہ
  • لاہور: بغیر لائسنس شیر رکھنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا
  • لاہور میں فارم ہاؤس میں شیر نے فیملی پر حملہ کردیا، بچوں سمیت 3 افراد زخمی
  • لاہور میں پالتو شیر کا حملہ، خاتون 2 بچوں سمیت زخمی
  • شکاگو کے نائٹ کلب میں اندھادھند فائرنگ سے 4افراد ہلاک ،متعدد زخمی
  • شکاگو کے نائٹ کلب پر اندھا دھند فائرنگ؛ 4 افراد ہلاک اور 14 زخمی
  • جنوبی وزیرستان لوئر: پولیس کی گاڑی پر حملہ، ڈی ایس پی زخمی