واشنگٹن میں فائرنگ سے خاتون سمیت اسرائیلی سفارتخانے کے 2 اہلکار ہلاک، ایک مشتبہ شخص گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 22 May, 2025 سب نیوز

واشنگٹن (آئی پی ایس) امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں فائرنگ سے اسرائیلی سفارتی عملے 2 ارکان ہلاک ہوگئے، امریکی سیکیورٹی چیف نے اسرائیلی سفارتی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی، پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا، جس نے گرفتاری کے بعد ’فلسطین کو آزاد کرو‘ کے نعرے لگائے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بدھ کی رات واشنگٹن ڈی سی میں کیپیٹل یہودی میوزیم میں منعقدہ ایک تقریب کے باہر فائرنگ کے واقعے میں اسرائیلی سفارت خانے کے عملے کے 2 ارکان ہلاک ہو گئے جبکہ حکام و میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق ایک مرد اور ایک خاتون کو تھرڈ اور ایف اسٹریٹس، نارتھ ویسٹ کے علاقے میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا، یہ علاقہ یہودی میوزیم، ایف بی آئی فیلڈ آفس اور امریکی اٹارنی آفس کے قریب واقع ہے۔

واشنگٹن پولیس چیف پامیلا اسمتھ نے بتایا کہ تقریب سے پہلے میوزیم کے باہر چہل قدمی کرنے والے ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ملزم حراست میں ’فلسطین کو آزاد کرو‘ کے نعرے لگا رہا تھا۔

واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے ترجمان تل نائیم کوہن ہیں نے بتایا کہ سفارت خانے کے عملے کے 2 افراد کو میوزیم میں ایک یہودی تقریب کے دوران قریب سے گولی ماری گئی۔

اسرائیلی سفارت خانے نے حملہ آور، متاثرین یا حملے کے محرک کے بارے میں سوالات کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔

امریکی سیکیورٹی چیف کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں فائرنگ سے 2 افراد ہلاک ہوئے، دونوں اسرائیلی سفارت خانے کے عملے کے رکن تھے۔

ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈائریکٹر کرسٹی نوم نے ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ’ ہم اس واقعے کی فعال طور پر تحقیقات کر رہے ہیں اور مزید معلومات حاصل کرنے اور شیئر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم اس گھناؤنے مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے’۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے کہا کہ انہیں اور ان کی ٹیم کو اس فائرنگ کے واقعے پر بریفنگ دی گئی ہے۔

اٹارنی جنرل پم بانڈی اور واشنگٹن ڈی سی کے لیے امریکی اٹارنی جینین پیرو فائرنگ کی جگہ پر موجود تھیں۔

اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کے سفیر نے اس واقعے کو یہود مخالف دہشت گردی کا ایک گھناؤنا عمل قرار دیا۔

سفیر ڈینی ڈینون نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ سفارتکاروں اور یہودی برادری کو نشانہ بنانا ایک سرخ لکیر عبور کرنے کے مترادف ہے، ہمیں یقین ہے کہ امریکی حکام اس مجرمانہ فعل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔

اسرائیلی سفارت خانے کے ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ سفارتی عملے کے 2 افراد کو میوزیم کی تقریب کے دوران قریب سے گولی ماری گئی۔

ترجمان تال نائیم کوہن نے کہا کہ ’ہم مقامی اور وفاقی دونوں سطحوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں کہ وہ حملہ آور کو گرفتار کریں گے اور امریکا بھر میں اسرائیلی نمائندوں اور یہودی برادریوں کی حفاظت کریں گے‘۔

امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کے وقت اسرائیل کے سفیر میوزیم کی تقریب میں موجود نہیں تھے۔

سی بی ایس کے ذرائع کے مطابق مشتبہ شخص گھنی مونچھوں والا ایک مرد ہے جو نیلی جینز اور نیلی جیکٹ پہنے ہوئے تھا۔

امریکن جیوش کمیٹی (اے جے سی) کے سی ای او ٹیڈ ڈوئچ نے ایک بیان میں تصدیق کی کہ ان کی تنظیم کے زیراہتمام تقریب کے باہر حملہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم اس ناقابلِ بیان پرتشدد واقعے پر شدید غمزدہ ہیں، اس وقت، جب ہم پولیس سے مزید معلومات کے منتظر ہیں کہ اصل میں کیا ہوا، ہماری تمام تر توجہ اور ہمدردیاں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔“
اسرائیل میں امریکا کے سفیر مائیک ہکابی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے اس حملے کو دہشت کی ایک ہولناک کارروائی قرار دیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے اس کے نیوز پارٹنر سی بی ایس کو بتایا کہ ایک مرد اور ایک خاتون کیپیٹل یہودی میوزیم میں ایک تقریب سے باہر نکلتے ہوئے فائرنگ کا نشانہ بنے اور ابتدائی معلومات کے مطابق یہ واقعہ جان بوجھ کر کیا گیا حملہ معلوم ہوتا ہے۔

فائرنگ کا واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجکر 5 منٹ پر تھرڈ اور ایف اسٹریٹس کے قریب پیش آیا، رپورٹس کے مطابق فائرنگ کے وقت اسرائیلی سفارت خانے کے متعدد ملازمین مذکورہ میوزیم کی تقریب میں موجود تھے۔

واقعے کے بعد پولیس نے فوری اور بڑی کارروائی کرتے ہوئے شہر کی کئی مرکزی سڑکوں کو بند کر دیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق متاثرین ایک مرد اور ایک خاتون ہیں، تاہم ان کے نام جاری نہیں کیے گئے۔

کیپیٹل یہودی میوزیم، امریکا کے دیگر کئی یہودی اداروں کی طرح بڑھتے ہوئے یہود مخالف جذبات کے باعث سیکیورٹی کے مسائل سے دوچار رہا ہے۔

میوزیم کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر بیٹریس گُرووٹز نے بدھ کے حملے سے قبل این بی سی نیوز سے ایک علیحدہ رپورٹ میں کہا تھا کہ ’شہر بھر اور ملک بھر میں یہودی ادارے سیکیورٹی کے بارے میں فکرمند ہیں، کیونکہ کچھ اداروں کو خوفناک واقعات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور مجموعی طور پر یہود دشمنی کے ماحول نے تشویش میں اضافہ کیا ہے‘۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کا بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم پاکستان کا بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم عالمی دباؤ کام آگیا، اسرائیلی وزیراعظم غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادہ بھارت آبی جارحیت سے باز نہ آیا، کشن کنگا ڈیم سے دریائے نیلم کا پانی روک لیا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں نے کرائی: ٹرمپ نے اپنا دعویٰ دہرا دیا وزیراعظم و فیلڈ مارشل کا دورہ کوئٹہ، بس حملہ میں زخمی بچوں، متاثرین کی عیادت کی افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی قابل قبول نہیں، امیر جماعت اسلامی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: واشنگٹن میں فائرنگ سے ایک مشتبہ شخص

پڑھیں:

9 محرم الحرام: کراچی سمیت ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ، موبائل فون سروس جزوی معطل

کراچی، لاہور اور پشاور سمیت مختلف شہروں میں 9 محرم الحرام کے مرکزی جلوس سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کے ساتھ نکالے جا رہے ہیں، جب کہ بعض شہروں میں موبائل سروس معطل اور حساس مقامات سیل کر دیے گئے ہیں۔کراچی میں 9 محرم کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے دوپہر 1 بجے برآمد ہوگا، جب کہ اس سے قبل نشترپارک میں مجلس منعقد کی جائے گی جس سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی خطاب کریں گے۔ مجلس کے اختتام پر امایہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے نماز ظہرین ادا کی جائے گی۔ جلوس اپنے روایتی راستوں نمائش، صدر، ریڈیو پاکستان، جامع کلاتھ، ڈینسو ہال سے ہوتا ہوا کھارادر میں حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر ختم ہوگا۔ اس سلسلے میں سکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔اُدھر پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پانڈو اسٹریٹ سے 9 محرم کا مرکزی جلوس صبح 10 بجے برآمد ہوا، جہاں سکیورٹی کے لیے ایک لاکھ 47 ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق صوبے بھر میں آج 1689 عزاداری جلوس اور 3895 مجالس منعقد ہو رہی ہیں، جن کی حفاظت پر ایک لاکھ سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ لاہور میں 79 جلوس اور 378 مجالس کی حفاظت پر 10 ہزار سے زائد اہلکار مامور ہیں۔ڈولفن اسکواڈ اور پولیس ریسپانس یونٹ (پی آر یو) کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ تمام ٹیمیں 1122، فائر بریگیڈ، ریسکیو 15 سمیت دیگر اداروں سے مسلسل رابطے میں رہیں گی، جبکہ خواتین و بچوں کی حفاظت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور دفعہ 144 کا مکمل نفاذ کیا جا رہا ہے۔ جلوسوں و مجالس کے طے شدہ راستوں، اوقات کار، اور لاوڈ اسپیکر ایکٹ پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔اُدھر پشاور میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر نویں اور دسویں محرم کو موبائل فون سروس معطل کر دی گئی ہے۔ شہر میں بی آر ٹی سروس بھی 2 دن کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ ھسینیہ ہال سے 9 محرم کا جلوس صبح 10 بجے برآمد ہوا۔ پشاور صدر اور کینٹ کے علاقے مکمل سیل کر دیے گئے ہیں اور تجارتی مراکز بند ہیں۔پشاور شہر میں 10 ہزار سے زائد پولیس و سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جب کہ افغان مہاجرین کے اندرون شہر داخلے پر بھی 2 دن کے لیے پابندی عائد کی گئی ہے۔ قصہ خوانی بازار، خیبر بازار، سرکلر روڈ اور جی ٹی روڈ سمیت متعدد اہم شاہراہیں بند کر دی گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اورنگی میں ڈاکوئوں کی اندھادھند فائرنگ سے ساتھی چل بسا
  • آسٹریلیا میں یہودی عبادت خانہ اور اسرائیلی ریسٹورینٹ پر حملہ
  • غزہ، خوراک کے انتظار میں کھڑے فلسطینیوں پر ایک بار پھر صیہونی فوج کی فائرنگ، 42 شہید
  • ملک بھر میں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 90 لاکھ روپے مالیت کی منشیات برآمد، خاتون سمیت 7 گرفتار
  • کوئٹہ پولیس ہوائی فائرنگ کیخلاف متحرک، ایک ملزم گرفتار
  • 9 محرم الحرام: کراچی سمیت ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ، موبائل فون سروس جزوی معطل
  • سائٹ اور حب چوکی کے قریب فائرنگ سے 2افرادجاں بحق
  • کراچی: پولیس کی وردی میں ملبوس جعلی پولیس اہلکار گرفتار
  • غزہ میں خوراک کے متلاشی فلسطینیوں پر فائرنگ، 27 مئی سے 613 شہادتیں
  • یوکرین کا روس پر حملہ، بحریہ کے ڈپٹی چیف سمیت 11اہلکار ہلاک