جون میں مہنگائی کی شرح 3سے 4فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے، وزارت خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 30 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)وزارتِ خزانہ نے ماہانہ اقتصادی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ صارف قیمت اشاریہ (سی پی آئی)کے مطابق جون میں مہنگائی کی شرح 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔
گزشتہ ماہ وزارت خزانہ نے بڑی صنعتوںکی ترقی کے بارے میں محتاط رویہ اپناتے ہوئے مئی اور جون کے دوران مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔مئی 2025 میں سال بہ سال مہنگائی کی شرح دسمبر کے بعد بلند ترین سطح پر تھی، جو کئی ماہ کے وقفے کے بعد افراطِ زر کے دوبارہ بڑھنے کا اشارہ دیتی ہے۔
ادارہ شماریات پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مئی میں مہنگائی کی شرح 3.

46 فیصد رہی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون 2025 کے لیے مہنگائی کی شرح 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ آنے والے مہینوں میں بڑی صنعتوں کی صورتحال مثبت دکھائی دیتی ہے، جس کی بنیاد سیمنٹ کی فروخت اور گاڑیوں کی خریداری جیسے اشاریوں پر رکھی گئی ہے۔
مئی میں کاروں، اسپورٹ یوٹیلیٹی وہیکلز، پک اپس اور وینز کی فروخت 14 ہزا 762 یونٹس تک پہنچی، جو کہ سال بہ سال 35 فیصد اور ماہ بہ ماہ 39 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔تاہم، وزارت خزانہ کے مطابق اپریل 2025 میں ایل ایس ایم کی کارکردگی ملی جلی رہی، جہاں سالانہ بنیاد پر 2.3 فیصد اضافہ ہوا، لیکن ماہانہ بنیاد پر 3.2 فیصد کمی دیکھی گئی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نجی شعبے کو قرضوں میں اضافہ پیداوار میں بہتری اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کو ظاہر کرتا ہے۔
کرنٹ اکاونٹ کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 25-2024 کے جولائی تا مئی کے عرصے میں ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کی بدولت بیرونی کھاتوں کی پوزیشن میں بہتری آئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ترسیلات اور برآمدات میں اضافے کی بدولت مالی سال 2025 کے دوران کرنٹ اکاونٹ سرپلس میں رہنے کی توقع ہے۔زرعی شعبے سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا کہ معیاری بیجوں اور مشینی کاشت کے استعمال سے زرعی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زرعی مشینری کی درآمدات جولائی تا اپریل مالی سال 2025 کے دوران 10 فیصد بڑھ کر 6 کروڑ 92 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ مشینی کاشت میں اضافے کی نشاندہی کرتی ہیں۔اس سے قبل رواں ماہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اقتصادی جائزہ 25-2024 پیش کرتے ہوئے اعتماد ظاہر کیا تھا کہ مالی سال کے اختتام تک ملک کی معیشت 2.7 فیصد کی شرح نمو حاصل کر لے گی۔نیشنل اکاونٹس کمیٹی کے مطابق مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو 1.37 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 1.53 فیصد، اور تیسری سہ ماہی میں 2.4 فیصد رہی، اس کا مطلب ہے کہ 2.7 فیصد کا ہدف حاصل کرنے کے لیے اپریل تا جون کے 3 مہینوں میں 5.5 فیصد شرح نمو حاصل کرنا ہوگی۔تاہم یہ شرح اب بھی مقرر کردہ 3.6 فیصد ہدف سے کم ہے، یہ مسلسل تیسرا سال ہے کہ حکومت اپنی مقررہ شرح نمو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمخصوص نشستیں کیس،پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کا 12ججز کے دستخط کیساتھ کورٹ آرڈر جاری کرنیکی استدعا مخصوص نشستیں کیس،پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کا 12ججز کے دستخط کیساتھ کورٹ آرڈر جاری کرنیکی استدعا حکومت کا عوام کو ریلیف، بجلی بلوں سے الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ اسٹیٹ بینک اور اس کے ذیلی ادارہ بینکنگ سروسز کارپوریشن عدالتوں کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنے کے بجائے توہین عدالت کے مرتکب ہو... صدر آصف زرداری نے آئندہ مالی سال کے فنانس بل کی منظوری دیدی، بجٹ کا اطلاق آج رات 12بجے سے ہو گا سپریم کورٹ نے ویڈیو لنک کی سہولت میں دور دراز علاقوں تک توسیع دیدی سی ڈی اے ، بقایاجات کی بروقت وصولی کیلئے ون ونڈو فیسلٹیشن سینٹر میں بہترین انتظامات ،شہریوں کی تعریف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: فیصد کے درمیان رہنے میں مہنگائی کی شرح 3 رپورٹ میں کہا گیا کہا گیا کہ میں اضافے کے مطابق مالی سال

پڑھیں:

پاکستان اسپورٹس بورڈ اور ہاکی فیڈریشن کے درمیان جاری تناؤ میں مزید شدت کا امکان

لاہور:

پاکستان اسپورٹس بورڈ اور ہاکی فیڈریشن کے درمیان جاری تناؤ میں مزید شدت کا امکان ہے۔

پاکستان اسپورٹس بورڈ نے صدر پی ایچ ایف کو سات الزامات پرمبنی خط کا سات دن میں جواب دینے کی ہدایت کی ہے۔

 خط کے متن  میں واضح کیا گیا ہے کہ بطور پی ایچ ایف کے صدر طارق بگٹی کا بنیادی مینڈیٹ انتخابات کرانا تھا لیکن ڈیڑھ سال میں بھی انتخابات کرانے میں ناکام رہے، اس کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے۔

غیر مجاز سندھ بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات تاحال فراہم نہ کرنے پر بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔ پی ایچ ایف کی آمدن کی تفصیلات اور استعمال کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔

ایک سال میں عہدیداران کے دوروں کے اخراجات اور فنڈز کے ذرائع کے بارے میں بھی پوچھا گیا ہے، فیڈریشن کا  اسلام آباد میں الگ سے دفتر بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی اور اس کے اخراجات کہاں سے ادا کیے جاتے ہیں، اس بارے میں بھی جواب مانگا گیا ہے۔

عدم تعاون یا انکار کی صورت میں یہ معاملہ پیٹرن انچیف وزیر اعظم کے سامنے اٹھانے کا بھی  خط میں ذکر کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا امکان، اسپیکر نے شیخ وقاص کیخلاف کارروائی روک دی
  • مہنگائی کو 38 سے  3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے،  گورنر اسٹیٹ بینک
  • مہنگائی کو 38 سے  3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے،  گورنر سٹیٹ بینک
  • ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں موسم گرم رہنے کا امکان
  • ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ، ادائیگیوں سے معاشی صورتحال بہتر ہونے کا امکان ہے ، وزیر خزانہ
  •  2025 میں تمام بڑے اقتصادی اشاریے مثبت سمت میں رہے، احسن اقبال 
  • حکومت اور زائرین کمیٹی کے درمیان اہم اجلاس، زیارات مقدسہ کے مسائل کے حل پر اتفاق
  • پاکستان اسپورٹس بورڈ اور ہاکی فیڈریشن کے درمیان جاری تناؤ میں مزید شدت کا امکان
  • 2025 میں تمام بڑے اقتصادی اشاریے مثبت سمت میں رہے، جی ڈی پی میں اضافہ اور مہنگائی میں نمایاں کمی: احسن اقبال
  • کراچی میں مطلع مکمل ابرآلود، چند علاقوں میں پھوار و بوندا باندی