معید پیرزادہ کے پاکستان سے بھاگنے اور امریکہ میں جائیدادوں کی کہانی لیکن یہ پیسہ کہاں سے آیا؟ سینئر تحقیقاتی صحافی نے بھانڈا پھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )دی نیوز کے سینئر صحافی فخر درانی نےپاکستانی میڈیا کی معروف شخصیت معید پیرزادہ کے پاکستان سے فرار ہونے اورپھر مختصر عرصہ کے دوران امریکہ میں مہنگی ترین جائیدادیں بنانے کی کہانی بے نقاب کرتے ہوئے نیا پنڈورا باکس کھول دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق فخر درانی کا اپنی رپورٹ میں کہناتھا کہ 30 اکتوبر 2022 کو معید پیرزادہ نے پاکستان چھوڑا، جان کو لاحق خطرات کا دعویٰ کرتے ہوئے برطانیہ پہنچے، جہاں انہوں نے بیان دیا کہ وہ مسلسل مقام تبدیل کر رہے ہیں تاکہ خطرات سے بچ سکیں۔مگر حیرت انگیز طور پر، ملک چھوڑنے کے دس ماہ سے بھی کم عرصے میں وہ امریکہ کے مہنگے علاقے پوٹومیک، میری لینڈ میں ایک 2 کنال کا پرتعیش گھر خریدنے میں کامیاب ہو گئے، جس کی قیمت $1.
2023 میں ہونیوالے یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم گرفتار
فخر درانی کا کہناتھا کہ اس کے ساتھ ہی پاکستانی ریکارڈز سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی اہلیہ کی کوئی ظاہر شدہ آمدنی نہیں۔ صرف دس ماہ کے اندر، انہوں نے سیکیورٹی خطرات کا دعویٰ کیا اور پھر امریکہ کے پوش علاقے میں جائیداد خرید لی۔عوامی ریکارڈز سے پتہ چلتا ہے کہ ڈاکٹر معید حسن پیرزادہ — جو ایک صحافی اور یوٹیوبر ہیں — اور ان کی اہلیہ نے یہ لگژری گھر مشترکہ طور پر خریدا۔عمران خان کی برطرفی کے بعد، ڈاکٹر معید — جو برطانوی پاکستانی دوہری شہریت رکھتے ہیں — نے اپنے یوٹیوب چینل پر عمران خان کے حق میں مہم شروع کی۔ کچھ ہی عرصے بعد، انہوں نے گرفتاری کے خدشے کا اظہار کیا اور چپ چاپ پاکستان چھوڑ دیا۔
ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کب کا امکان ہے؟سپارکو نے ممکنہ تاریخ بتا دی
https: خیبرپختونخوا کے تعلیمی اداروں میں 31اگست تک موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان
نیو لینڈ ریکارڈز کے مطابق، معید پیرزادہ اور ان کی اہلیہ نے موومنٹ مورگیج کے ساتھ $550,000قرض) پر دستخط کیے، جس پر 6.78فیصد سود طے ہوا۔جب اس نمائندے نے یہ سوال بھیجا کہ:"آپ نے $505,000کی ڈاؤن پیمنٹ کس طرح کی؟"تو اس پر معید پیرزادہ نے X ٹوئٹر) پر جواب دیا کہ یہ رقم برطانیہ میں ان کے پرانے خاندانی گھر کی فروخت سے حاصل کی تھی۔ یوکے لینڈ رجسٹری کے مطابق، ان کی اہلیہ نے 13 اکتوبر 2006کو ایک جائیداد £420,000میں خریدی۔بعد ازاں، اس پر 3نومبر 2008کو ایک چارج (یعنی قرض یا گروی) بھی رجسٹر ہوا۔یہ جائیداد 13اپریل 2023کو فروخت کی گئی — یعنی امریکی گھر کی خریداری سے پانچ ماہ قبل۔فروخت کی قیمت £885,000تھی۔اس اثاثے کو 2006سے 2023 تک کبھی بھی پاکستانی ٹیکس حکام کو ظاہر نہیں کیا گیا، حالانکہ پیرزادہ اور ان کی اہلیہ 1997سے رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان ہیں۔
نئی دہلی میں طوفانی ہواؤں اور بارشوں سے نظام زندگی درہم برہم، درخت اکھڑ گئے
امریکی جائیداد کی خریداری سے قبل، پیرزادہ نے مارچ 2023میں ایم این پی ملٹی میڈیا ایل ایل سی کے نام سے ایک کمپنی رجسٹر کرائی۔ریاست میری لینڈ کے ریکارڈز کے مطابق، یہ کمپنی 3مارچ 2023کو رجسٹر ہوئی۔ستمبر 2023میں کمپنی کا پتہ تبدیل کر کے نئے خریدے گئے لگژری گھر پر منتقل کر دیا گیا۔تاحال اس کمپنی نے کوئی سالانہ مالیاتی رپورٹ جمع نہیں کرائی۔معید پیرزادہ اور ان کی اہلیہ دونوں برطانیہ کے شہری ہیں اور امریکہ میں ریزیڈنٹ ایلین (گرین کارڈ ہولڈر) کی حیثیت سے مقیم ہیں۔ پاکستان چھوڑنے سے قبل وہ گلوبل ویلج اسپیس نامی تنظیم چلاتے تھے۔
مشرقی وسطی بحیرہ عرب میں کم دباؤ بن گیا، کراچی میں معمول سے تیز سمندری پوائیں چل پڑیں
معید پیرزادہ تو پاکستان میں ٹیکس دہندہ تھے، مگر ان کی اہلیہ نے 2022تک کبھی کوئی ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرایا۔ان کے برطانوی اثاثے، لینڈ رجسٹری کا ریکارڈ، اور پاکستان کے ٹیکس دستاویزات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ جائیداد پاکستان میں ظاہر نہیں کی گئی۔اس نمائندے نے معید پیرزادہ کو 13نکات پر مشتمل سوالنامہ ای میل، امریکی فون نمبر، اور پاکستانی واٹس ایپ نمبر پر بھیجا، لیکن انہوں نے جواب دینے کے بجائے صرف ٹوئٹر پر بیان جاری کیا:"ہم نے برطانیہ میں اپنا پرانا خاندانی گھر فروخت کیا اور قانونی بینکنگ ذرائع سے رقم منتقل کی۔" بعد ازاں دی نیوز نے پیرزادہ اور ان کی اہلیہ کو چار اضافی سوالات بھیجے، مگر ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا:وہ چارسوال مندرجہ ذیل تھے۔ کیا آپ اور آپ کی اہلیہ نجمیٰ ناہید پیرزادہ نے 13اکتوبر 2006کو NGL596292نمبر کی پراپرٹی £420,000میں خریدی تھی؟ اس وقت آمدنی کا ذریعہ کیا تھا؟کیا یہ جائیداد 13اپریل2023کو £885,000میں فروخت کی گئی؟ اس پر قرض (charge) کی رقم کتنی تھی ؟کیا آپ دونوں 1997 سے پاکستان میں بطور ٹیکس دہندہ رجسٹرڈ ہیں؟ 2006سے 2023کے درمیان کیا آپ نے یہ جائیداد پاکستانی ٹیکس حکام کو ظاہر کی؟
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پیرزادہ اور ان کی اہلیہ ان کی اہلیہ نے معید پیرزادہ پاکستان میں پیرزادہ نے یہ جائیداد فروخت کی کے مطابق انہوں نے
پڑھیں:
کیا آئی سی سی غزہ پر کسی کپتان کا بیان برداشت کرپائے گا؟ بھارتی صحافی پہلگام کے ذکر پر برس پڑے
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ ایوارڈ یافتہ بھارتی صحافی روش کمار نے ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے دوران مصافحے کے تنازع پر سخت ردعمل دیا ہے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر، جس کے 90 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز ہیں، گفتگو کرتے ہوئے روش کمار نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ کھیل ہمیشہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے تحت ہوتا ہے، لیکن اگر بھارتی کپتان پاکستانی کپتان سے ہاتھ ہی نہیں ملاتے تو یہ کیسی اسپورٹس مین اسپرٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میچ کھیلا جا رہا ہے، ٹکٹیں بک رہی ہیں، اس سے آمدنی بھی ہو رہی ہے اور پھر عوام کو یہ کہہ کر بہلایا جا رہا ہے کہ کپتان نے ہاتھ نہیں ملایا۔ میچ سے قبل پہلگام دہشت گرد حملے میں مارے گئے افراد کی یاد کا حوالہ بھی دیا گیا تھا، ایسا لگتا ہے جیسے عوام کو ایک ٹوکن تھما دیا گیا ہو تاکہ وہ اسی کو حب الوطنی سمجھ کر خوش رہیں۔
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ ان کے بقول سوریا کمار یادیو کا بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اسپورٹس مین اسپرٹ میں سیاست کس حد تک شامل ہوچکی ہے۔ روش کمار نے مزید کہا کہ جس طرح بھارتی میڈیا کو ’گودی میڈیا‘ کہا جاتا ہے، ویسا ہی حال اب کرکٹ کا بھی دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم پر بھارت کوئی اعتراض نہ جتا سکا، تو کیا اس پر بھی بھارتی کپتان کوئی بیان دینا پسند کریں گے۔