اسلام آباد:

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پاک-چین دوستی کو لازوال قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور بھائی چارے پر مبنی ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ رشتہ مزید مستحکم ہو رہا ہے۔

پاک-چین دوستی کے 74 سال مکمل ہونے پر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے دونوں ممالک کے درمیان لازوال تعلقات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور بھائی چارے پر مبنی ہیں، دونوں ممالک کی دوستی وقت کی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ رشتہ مزید مستحکم ہو رہا ہے۔

انہوں نے اس لازوال دوستی کو پہاڑوں سے بلند، سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی قرار دیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاک-چین شراکت داری استحکام، ترقی اور علاقائی سلامتی کا مظہر بن چکی ہے، پاکستان کو چین کی معیشت، دفاع اور سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی پر فخر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دفاعی شعبے میں چین کے ساتھ اشتراک پاکستان کی تزویراتی طاقت کی بنیاد ہے، جے ایف-17 تھنڈر، J-10C اور PL-15 میزائل پاکستان کی مضبوط دفاعی صلاحیتوں کا عکاس ہیں۔

ایاز صادق نے سی پیک منصوبے کو پاکستان-چین دوستی کی زندہ مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ پورے خطے کی ترقی کا ضامن ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے زور دیا کہ دونوں ممالک باہمی ترقی اور خوش حالی کے سفر میں قابلِ اعتماد شراکت دار ہیں اور یہ تعلق آئندہ بھی وقت کی تمام آزمائشوں میں قائم و دائم رہے گا۔

ایاز صادق نے خضدار میں اسکول کے بچوں کی بس پر ہونے والے دہشت گردی کے حملے کی شدید مذمت کی اور انہوں نے حملے میں 4 بچوں سمیت 6 قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے معصوم بچوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دے گا اور انہوں نے اس بزدلانہ حملے کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا عزم ظاہر کیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے بھارت کی حالیہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر پاکستان کی مسلح افواج کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ افواج پاکستان نے ملک کی فضائی، زمینی اور سمندری حدود کا بہادری اور کامیابی سے دفاع کیا ہے، جو پوری قوم کے لیے باعثِ فخر ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے انہوں نے کے ساتھ

پڑھیں:

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27 ویں ترمیم کی حمایت کردی

اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہتے ہیں اگر اس سلسلہ میں 27 ویں آئینی ترمیم بھی منظور کی جاتی ہے تو اس کی حمایت کریں گے۔

پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہاکہ پنجاب سے ضلعی حکومت کی مدت کے تحفظ کےلیے منظورکی جانے والی قرارداد نئی آئینی ترمیم کی سفارش کرتی ہے جس کے لیے قومی اسمبلی و سینیٹ کواپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ آئینی تحفظ کے لیے اگر 27 ویں آئینی ترمیم بھی کرنا پڑی تو اس کی حمایت کریں گے، اسپیکر ملک محمد احمد خان نے کہاکہ ملک میں گزشتہ 50 سال کے دوران مقامی حکومتوں کا وجود نہیں رہا، توقع کرتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتیں اس ترمیم کی حمایت کریں گی۔

ان کاکہنا تھاکہ ضلعی حکومتوں کی عدم موجودگی میں ریاست کا عمرانی معاہدہ کمزور ہوا ہے، ضلعی حکومت کےحوالے سے موثر قانون کی عدم موجودگی کے باعث ماضی میں صوبائی حکومتیں لوکل گورنمنٹس کو توڑتی رہی ہیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مدارس اور علمائے کرام کے حوالے سے حکومت کے کئے جانے والے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں اپنے اقدامات کے ساتھ ساتھ سعودی عرب ایران سمیت دیگراسلامی ممالک میں علمائے کرام کےلیے بنائے جانے والے ماڈل کو ضرور دیکھنا چاہیے۔ مذہبی جماعت کے خلاف ہونے والے آپریشن کے بارے میں اسپیکر کاکہنا تھاکہ امن و امان بحال رکھنا ریاست کی ذمہ داری ہے جسے ریاست نے ہر صورت پورا کرنا ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے منگل 21 اکتوبر کو پنجاب میں طویل عرصے سے التوا کا شکار بلدیاتی انتخابات کے لیے جاری کردہ حلقہ بندی کے شیڈول کو واپس لے لیا تھا، جو 2022 کے مقامی حکومت کے قانون کے تحت جاری کیا گیا تھا۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو 4 ہفتوں کی مہلت دی ہے تاکہ وہ رواں ماہ کے آغاز میں نافذ ہونے والے نئے قانون کی روشنی میں حلقہ بندی اور حد بندی کے قواعد کو حتمی شکل دے۔

8 اکتوبر کو ای سی پی نے دسمبر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا اور پنجاب حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ فوراً حلقہ بندی کا عمل شروع کرے اور دو ماہ کے اندر اسے مکمل کرے۔

یاد رہے کہ 2019 میں اُس وقت کی پی ٹی آئی حکومت نے پنجاب میں بلدیاتی ادارے تحلیل کر دیے تھے، جنہیں بعد میں سپریم کورٹ نے بحال کیا، اور ان کی مدت 31 دسمبر 2021 کو مکمل ہوئی تھی۔

اس کے مطابق انتخابات اپریل 2022 کے اختتام تک کرائے جانے تھے، آئین کے آرٹیکل 140-اے اور الیکشن ایکٹ کی دفعہ 219(4) کے تحت، الیکشن کمیشن پر لازم ہے کہ وہ بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے کے 120 دن کے اندر انتخابات کرائے۔

متعلقہ مضامین

  • خان گڑھ: اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس شاہ ،رکن قومی اسمبلی سردار علی گوہر خان مہر سے والدہ کے انتقال پر تعزیت کررہے ہیں
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • رکن قومی اسمبلی علی گوہر مہر اور علی نواز مہر کی والدہ انتقال کر گئیں
  • ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان
  • بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت کردی
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27 ویں ترمیم کی حمایت کردی
  • پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، ترجمان دفتر خارجہ