چلتی بائیک پر بیوی کے ہاتھوں شوہر کی چپل سے دھلائی، انٹرنیٹ نے اپنا رنگ دکھا دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
سوشل میڈیا پر ایک حیران کن اور مزاحیہ ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک خاتون کو اپنی چلتی بائیک پر سوار شوہر کو چپلوں سے دھوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ بھارتی ریاست اُترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں پیش آیا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شوہر بائیک چلا رہا ہے جبکہ بیوی اس کے پیچھے بیٹھی ہوئی ہے۔ اچانک خاتون غصے سے بھر جاتی ہے اور شوہر کو چپل سے مارنا شروع کر دیتی ہے، پہلے دائیں طرف، پھر بائیں، اور ساتھ ساتھ کچھ اشارے بھی کرتی ہے جیسے کسی چیز کی طرف توجہ دلا رہی ہو۔
Kalesh b/w Husband and wife on running bike, Wife started beating her husband over some mutual dispute In Lucknow UP pic.
— Ghar Ke Kalesh (@gharkekalesh) May 20, 2025
دلچسپ بات یہ ہے کہ شوہر پورے واقعے کے دوران مکمل طور پر غیر متاثر دکھائی دیتا ہے، نہ کوئی ردعمل، نہ کوئی غصہ، نہ ہی بائیک روکنے کی کوشش، بس خاموشی سے بائیک چلاتا رہتا ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔
معاملہ اس وقت مزید دلچسپ ہو جاتا ہے جب بیوی اسے ہر طرف سے مارنے لگتی ہے، سامنے سے، دائیں، بائیں، جبکہ دونوں ہی بغیر ہیلمٹ کے سفر کر رہے ہوتے ہیں، جس سے معاملے کی سنجیدگی اور خطرناک پہلو بھی اجاگر ہوتا ہے۔
یہ ویڈیو ایک راہگیر نے موبائل پر ریکارڈ کیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کیا۔
ویڈیو کو اب تک 4 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے اور صارفین دلچسپ تبصرے کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا: ”ابھی مرد کرتا کلیش تو پبلک ہائپر ہو جاتی!“
دوسرے نے کہا: ”اگر بیوی کے ساتھ دھوکہ دیتے ہوئے پکڑے جانے کی شکل ہوتی تو یہی ہوتی۔“
ایک اور صارف نے طنزیہ کہا: “ ایک اور دن، شادی نہ کرنے کی ایک اور وجہ.“
جبکہ ایک اور نے مشورہ دیا: ”دیکھا آپ نے ہیلمیٹ نہ لگانے کا نتیجہ!“
یہ ویڈیو جہاں ایک طرف ہنسی کا باعث بنی ہے، وہیں دوسری طرف سوشل میڈیا صارفین کے لیے سوچنے کا مقام بھی ہے کہ ازدواجی مسائل کو سڑکوں پر یوں ڈرامائی انداز میں لانا کس حد تک درست ہے۔
Post Views: 3ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایک اور
پڑھیں:
مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نہ صرف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے "خوفزدہ" ہیں بلکہ ان کا "ریموٹ کنٹرول" بڑے کاروباریوں کے ہاتھ میں ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے بہار میں انتخابی مہم میں حصہ لیا اور این ڈی اے پر سخت حملہ کیا۔ راہل گاندھی نے بیگوسرائے اور کھگڑیا اضلاع میں لگاتار ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بہت چوڑا سینہ ہونا آپ کو مضبوط نہیں بناتا۔ ذرا مہاتما گاندھی کو دیکھیں، جو دبلے تھے لیکن اس وقت کے سپر پاور انگیزروں سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دوسری طرف ہمارے پاس 56 انچ کے سینے کی گھمنڈ کے ساتھ نریندر مودی ہیں، جنہیں ٹرمپ نے آپریشن سندور کے دوران فون کیا، جس کی وجہ سے مودی گھبراہٹ کا شکار ہوگئے اور پاکستان کے ساتھ فوجی تنازعہ دو دن میں ختم ہوگیا، وہ نہ صرف ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں، بلکہ امبانی اور اڈانی کے ہاتھوں میں ان کا ریموٹ کنٹرول ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ 1971ء میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو امریکہ نے دھمکی دی تھی، لیکن وہ خوفزدہ نہیں ہوئیں اور انہوں نے وہ سب کچھ کیا جس کی ضرورت تھی، لیکن جب ٹرمپ نے مودی کو آپریشن سندور روکنے کے لئے کہا تو انہوں نے اسے روک دیا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر مختلف ہے، ہم چھوٹے کاروبار کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ہم آپ کے فونز اور ٹی شرٹس پر میڈ ان چائنا لیبلز کو بہار کے ٹیگز سے بدلنا چاہتے ہیں۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ مودی ووٹوں کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں، راہل گاندھی نے کہا کہ وہ ووٹوں کے لئے اسٹیج پر بھی ناچیں گے۔ الیکشن کے دن تک آپ جو کچھ کہیں گے، مودی وہی کریں گے لیکن انتخابات کے بعد وہ صرف اپنے پسندیدہ اداروں کے لئے ہی کام کریں گے۔