کراچی: لانڈھی نمبر 4 میں کروڈ آئل کا ٹینکر الٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
کراچی کے علاقے لانڈھی نمبر 4 میں کروڈ آئل کا ٹینکر الٹ گیا، حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس کے مطابق لانڈھی نمبر 4 چورنگی کے پاس کروڈ آئل کا ٹینکر ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر الٹ گیا، ٹینکر آدھا کروڈ آئل سے بھرا ہوا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ٹینکر الٹنے سے کچھ کروڈ آئل سڑک سے بہہ کرنالے میں گر گیا، اس موقع پر آئل جمع کرنے کےلیے شہری نالے میں کود گیا اور کین بھر بھر کر موٹر سائیکل پر لے گئے۔
پولیس نے ٹینکر ڈرائیور کو حراست میں لے کر لانڈھی تھانے منتقل کردیا اور جائے حادثہ کو پولیس اور رینجرز نے گھیرے میں لیکر عام ٹریفک کےلیے بند کردیا۔
کراچی میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل پر سوار حاملہ خاتون شوہر سمیت جاں بحق ہوگی۔
لانڈھی نمبر 4 چورنگی سے ٹریفک کو سروس روڈ پر منتقل کیا گیا۔
ٹریفک پولیس نے ٹینکر کو ہٹانے کےلیے ہیوی مشینری بلائی اور کروڈ آئل کو پہلے خالی ٹینکر میں منتقل کیا، پھر سڑک پر جمع ہونے والے آئل پر مٹی ڈال ڈالی گئی۔
4 گھنٹے بعد آئل ٹینکر کو سیدھا کرکے سڑک سے ہٹادیا گیا، جس کے بعد ٹریفک کو بحال کردیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لانڈھی نمبر 4 کروڈ آئل
پڑھیں:
کراچی پولیس کے ڈرائیوروں کے لیے ای ٹکٹنگ تربیتی مہم کا آغاز
کراچی پولیس نے اپنے ڈرائیوروں کو نئے ای-ٹکٹنگ نظام سے روشناس کرانے کے لیے تربیتی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ نظام، جسے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 27 اکتوبر کو متعارف کرایا، ٹریفک خلاف ورزیوں کی نگرانی ریئل ٹائم کیمروں کے ذریعے کرتا ہے اور چالان براہِ راست خلاف ورزی کرنے والوں کے گھروں پر بھیجے جاتے ہیں۔
نظام کے آغاز کے اگلے دن، 28 اکتوبر کو کراچی ٹریفک پولیس نے 2,650 سے زائد الیکٹرانک چالان جاری کیے، جن کی مالیت تقریباً ایک کروڑ 25 لاکھ روپے تھی۔
سندھ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ٹریننگ کی ہدایت کے مطابق یکم نومبر سے شروع ہونے والی تربیت کا مقصد ڈرائیورز کی مہارتیں بہتر بنانا اور انہیں نئے ٹریکس قانون سے آگاہ کرنا ہے۔ مختلف محکموں کے 925 ڈرائیور دو سیشنز میں یہ تربیت حاصل کریں گے۔
تربیت میں حصہ لینے والے اہلکاروں کی تفصیل یہ ہے: کراچی رینج: 500، ٹریفک پولیس: 100، ٹی اینڈ ٹی: 100،آر آر ایف: 50،اسپیشل پروٹیکشن یونٹ/سی پیک: 25،کرائم اینڈ انویسٹی گیشن: 25،سی ٹی ڈی: 25،اسپیشل برانچ: 50،ڈی آئی جی ٹریننگ: 50
یہ تربیتی سیشنز سندھ بوائز اسکاؤٹ ایسوسی ایشن کے اسکاؤٹس آڈیٹوریم میں منعقد ہوں گے۔
دوسری جانب، اس نظام کے نفاذ کو چیلنج کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں کہا گیا کہ سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور ملکیت کی تصدیق کے حفاظتی اقدامات کے بغیر اس کا نفاذ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان نے بھی اس نظام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسے شہریوں پر مالی بوجھ قرار دیا ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس کے ڈی ایس پی ایڈمن کاشف کے مطابق، یہ نظام کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ پہلے مرحلے میں 1,076 کیمروں کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے اور مستقبل میں کل 12,000 کیمرے شہر بھر اور ٹول پلازوں پر نصب کیے جائیں گے۔
چالان وصول ہونے کے بعد اسے پاکستان پوسٹ کے ذریعے متعلقہ پتے پر بھیجا جائے گا۔ خلاف ورزی کی ادائیگی کے لیے کل وقت 21 دن ہے، اور اگر 14 دن کے اندر رقم ادا کر دی جائے تو 50 فیصد چھوٹ ملے گی۔ تاہم، اگر 21 دن میں ادائیگی نہ کی گئی تو 22ویں دن کل رقم دگنی ہو جائے گی۔