خواتین کو نشانہ بنانے والا باپ بیٹا پر مشتمل ’’جھپٹا مار گینگ‘‘ گرفتار؛ ویڈیو سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
لاہور:
پولیس نے خواتین کو نشانہ بنانے والے باپ بیٹا پر مشتمل ’’جھپٹا مار گینگ‘‘ کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق اسلام پورہ کے علاقے میں کارروائی کے دوران دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے بھاری مال مسروقہ برآمد کیا گیا ہے۔ گرفتار ملزمان گلی محلوں میں گھات لگا کر اکیلی خواتین کو نشانہ بناتے تھے اور پرس، موبائل فونز اور نقدی چھین کر فرار ہو جاتے تھے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر ملزمان کو خواتین سے واردات کے بعد موٹر سائیکل پر فرار ہوتے دیکھا گیا، جس کی مدد سے ان کی شناخت اور گرفتاری ممکن ہو سکی۔
گرفتار افراد میں باپ شیراز اور اس کا بیٹا طیب شامل ہیں جو لاہور کے مختلف علاقوں اسلام پورہ، گلشن راوی، ساندہ اور سمن آباد میں متعدد وارداتوں میں ملوث رہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے قبضے سے ایک موٹر سائیکل، 8موبائل فونز، 6خواتین کے پرس، ایک لاکھ روپے نقدی اور غیر قانونی اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔
ایس پی سٹی بلال احمد کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسلام آباد میں کال سینٹر کے دو ملازمین بازیاب، اغواکار گرفتار
اسلام آباد میں ڈکیت گینگ نے کال سینٹر پر دھاوا بول کر دو ملازمین کو اغوا کرکے دو کروڑ تاوان مانگ لیا، پولیس نے مقابلے کے بعد مغویوں کو بازیاب کراتے ہوئے گینگ کو گرفتار کرلیا جس میں ایک پولیس کانسٹیبل بھی شامل ہے۔
اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس محمد جواد طارق نے کہا کہ 17 اور 18 مئی کی رات سیکٹر آئی ایٹ میں کال سینٹر میں ایک گینگ نے موبائل فون اور دیگر سامان لوٹا، یہی گینگ وہاں سے نکلا اور جی ایٹ میں ایک کال سینٹر میں لوٹ مارکی، گینگ نے اس کال سینٹر سے دو ملازمین کو اغواء بھی کیا اور بازیابی کے لیے دو کروڑ روپے تاوان طلب کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اغواء شدگان میں ایک غیر ملکی شہری بھی شامل تھا، ملازمان نے مغویوں کو تھانہ کرپا کے علاقے میں ایک ڈیرے پر رکھا ہوا تھا، پولیس نے تھانہ کرپا کے علاقے میں چھاپہ مارا تو ملزمان نے فائرنگ کردی، پولیس نے مقابلے کے بعد ملزمان کو گرفتار کرکے مغویوں کو بازیاب کرالیا ہے۔
ڈی آئی جی اسلام آباد نے مزید بتایا کہ اس گینگ میں اسلام آباد پولیس کا ایک معطل شدہ کانسٹیبل بھی شامل ہے، گرفتار کانسٹیبل سے تفتیش کی جارہی ہے۔