— فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کی دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے۔

سینیٹ اجلاس کے دوران شیری رحمٰن نے  کہا کہ ہم نے دوسرا اے پی ایس دیکھا ہے۔ ٹی ٹی پی کو افغانستان سے اور بی ایل اے کو بھارت سے معاونت حاصل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے سیاسی حل پر گفتگو ایک الگ موضوع ہے، لیکن یہ سیاسی لوگ نہیں۔ ان لوگوں سے ماضی میں انسانی حقوق فورم پر مل چکی ہوں، ایسے سیاسی ناراضگی کا اظہار نہیں کیا جاتا۔

بھارت خود کو اسرائیل اور ہمیں غزہ نہ سمجھے، شیری رحمان

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر شیری رحمان نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اسے ہر محاذ پر بھرپور جواب ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ بی ایل اے پر بھارت کے نقش ہیں، کیا ہم بھی وہی کریں جو مودی کے بھارت نے کیا، ہمارے پاس فنگر پرنٹس ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم امن پسند قوم ہیں، ہر کسی کو اس جنگ پر غصہ ہے جو ہم پر مسلط کی گئی، بھارت نے سویلینز پر حملہ کیا، ہم نے نہیں، کیا ہم جنگ کر دیں؟ شہریوں پر ہونے والے حملے پر بھارت کیوں خاموش ہے؟

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں ممالک میں دہشت گردی کیوں بڑھ رہی ہے، اس کو دیکھنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بی ایل اے

پڑھیں:

کشمیر، دہشتگردی کا سنجیدہ حل نکالا جائے، نہیں چاہتے پانی جنگ کی وجہ بنے: بلاول

اسلام آباد (نمائندہ  خصوصی) چیئرمین پی پی بلاول علی بھٹو نے بطور سفارتی وفد کے سربراہ، جو دنیا کے مختلف بڑے ممالک کے دارالحکومتوں کا دورہ کرے گا، دفتر خارجہ میں ایک بریفنگ کے بعد  بطور سربراہ وفد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا کہ پاکستان کا مو قف بالکل واضح ہے۔ ہم نہ صرف خطے میں بلکہ دنیا بھر میں امن چاہتے ہیں۔ تاہم امن اس وقت تک ممکن نہیں جب تک دیرینہ تنازعات جیسے مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا مکمل اور سنجیدہ حل نہ نکالا جائے۔ دہشت گردی سے پاکستان جتنا متاثر ہوا ہے، اتنا کوئی اور ملک نہیں ہوا۔ بلاول نے مزید کہا کہ بھارت کا پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا نہایت تشویشناک ہے اور اسے عالمی برادری کے سامنے اجاگر کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا "بھارت پانی کو ہتھیار بنا کر ایک کمزور پوزیشن پر کھڑا ہے۔" انہوں نے اس کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا پہلے ہی اسرائیل کی جانب سے غزہ اور فلسطین میں خوراک کو ہتھیار بنانے کی مذمت کر چکی ہے۔ بلاول نے خبردار کیا کہ اگر مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا اور پانی بھی نیا تنازعہ بن گیا تو آنے والی نسلیں پاکستان اور بھارت میں ایک اور خطرناک اور افسوسناک جنگ میں الجھ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا "جب ہم عالمی سطح پر بات کریں گے تو سچ اور پاکستان کی پرامن نیت کو پیش کریں گے۔ وفود کو بیرون ملک بھیجنے کا یہ فیصلہ ایک درست قدم ہے۔ انہوں نے کہا "ہم سچ اور امن کے ساتھ کھڑے ہیں، جبکہ بھارت نفرت اور تقسیم پر مبنی پروپیگنڈا پھیلا رہا ہے۔" چیئرمین بلاول نے کہا "یہ دشمنی کا راستہ قابل قبول نہیں۔ جسے آپ "نیو نارمل" کہہ رہے ہیں، ہم اسے تسلیم نہیں کر سکتے۔ پاکستانی عوام اور میرا ماننا ہے کہ بھارتی عوام کی اکثریت بھی امن چاہتی ہے۔ " انہوں نے امید بھرا پیغام دیتے ہوئے اختتام کیا "مجھے یقین ہے کہ پاکستان اور بھارت کی آئندہ نسلیں بالآخر سچ اور امن کا انتخاب کریں گی۔ پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ اب وقت ہے کہ بھارت بھی آمادگی دکھائے۔"

متعلقہ مضامین

  • خضدار واقعہ قومی سانحہ ہے، دہشتگردوں کو بھارتی سرپرستی حاصل ہے، شیری رحمان
  • بھارت پاکستان میں دہشتگردی کے مکروہ واقعات میں ملوث ہے، راجہ فاروق
  • مودی حکومت کا بلڈوزر آپریشن، بھارت میں مسلمانوں کے گھروں پر چڑھائی
  • کشمیر، دہشتگردی کا سنجیدہ حل نکالا جائے، نہیں چاہتے پانی جنگ کی وجہ بنے: بلاول
  • جنگ کے بعد کا منظر نامہ!
  • بھارت کو ہزیمت کا سامنا
  • بھارت خود کو اسرائیل اور ہمیں غزہ نہ سمجھے، شیری رحمان
  • پاکستان کی حمایت پر ترکی کو بھارتی بائیکاٹ کا سامنا
  • دوبارہ حملہ کیا تو ردعمل وحشیانہ ہوگا(ترجمان پاک فوج)