باغ: ”پاکستان زندہ باد ریلی“ بھارت کے خلاف شاندار فتح پر پاک افواج کو مبارکباد WhatsAppFacebookTwitter 0 22 May, 2025 سب نیوز

باغ :کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے زیراہتمام باغ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی شاندار فتح کا جشن منانے کے لیے ایک ریلی نکالی گئی۔


”پاکستان زندہ باد“ کے عنوان سے ریلی حیدری چوک سے شروع ہو کر باغ پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی۔ریلی میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کی قیادت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی۔ ریلی بعد میں یہ ایک بڑے عوامی جلسے میں تبدیل ہو گئی۔ جلسے کی نظامت ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ نے کی۔ریلی اور جلسے کے شرکاءنے تہہ دل سے پاک فوج اور حکومت پاکستان کے لیے اپنی غیر متزلزل یکجہتی، جذباتی وابستگی اور حمایت کا اظہار کیا۔ریلی کے شرکاءنے پاکستان اور پاک فوج ک حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے اس موقع پر کہا کہ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا منصوبہ بنایا اور بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان اور کشمیر مخالف مہم شروع کی،بھارتی شہروںمیں کشمیری طلباءاور تاجروں کو نشانہ بنایا گیا۔بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے میں ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا اور دوجنوں آزادی پسندوں کے گھر مسمار کر دیے۔


انہوں نے پاکستان کی بہادر مسلح افواج اور اس کی چوکس فضائیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔انہوں نے اپنی شرائط پر جنگ بندی کو نافذ کرانے اور مسئلہ کشمیر کو اپنی شرائط میں سرفہرست رکھنے پر پاکستان کی تعریف کی۔انہوںنے مسلح افواج اور حکومت پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل حافظ عاصم منیرنے پانچ فروری کے دن مظفر آباد میں یادگار شہداءپر اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ پاکستان کشمیر کے لیے تین جنگیں لڑ چکا ہے اور مزید لڑنے کے لیے تیار ہے، لیکن کشمیر یعنی پاکستان کی شہ رگ کو دشمن کے ہاتھ میں نہیں جانے دے گا۔پاکستان زندہ باد ریلی اور جلسہ عام میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی ۔ دیگر حریت رہنماﺅں میں محمود احمد ساغر، سید منظور احمد شاہ، سید اعجاز احمد شاہ، راجہ خادم حسین، عبدالحمید لون، عبدالمجید میر، زاہد صفی، زاہد اشرف اور قاضی عمران شامل تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین سی پیک ٹو شروع کرنے کو تیار، افغانستان کو ساتھ ملاکر دہشتگردی ختم کریں گے، اسحاق ڈار عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، سلیم بٹ کا مطالبہ ہمارے شاہینوں نے بھارت کو اس کی دہلیز کے اندر گھس کر مارا ہے،وزیراعظم آزاد کشمیر کوٹلی میں پیپلز پارٹی کی پاک فوج سے اظہارِ یکجہتی کے لیے تاریخی ریلی پاک فوج نے بھارت کومنہ توڑ جواب دے کرمودی کے خواب چکناچورکردیے،سردارکامران ایوب مسئلہ کشمیر کا پرامن حل پاک بھارت امن کی ضمانت ہے، سلیم بٹ وزیراعظم آزاد کشمیر کی ایمرجنسی ہیلتھ رسپانس سینٹر قائم کرنے کی ہدایت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پاکستان زندہ باد

پڑھیں:

بی جے پی ہندی کو مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ایم کے اسٹالن

شیو سینا لیڈر نے کہا کہ ہندی کے نفاذ کے خلاف انکے موقف کا مطلب ہے کہ وہ نہ تو ہندی بولیں گے اور نہ ہی کسی کو ہندی بولنے دینگے، لیکن مہاراشٹر میں ہمارا موقف ایسا نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تین زبانوں کی پالیسی کی مخالفت کرنے والے تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے کے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہونے کا خیرمقدم کیا ہے۔ ایم کے اسٹالن اس پالیسی کو بی جے پی کی "ہندی مسلط کرنے" کی کوشش قرار دیتے ہیں اور اس کے خلاف طویل عرصے سے آواز اٹھا رہے ہیں۔ ممبئی میں "وائس آف مراٹھی" کے نام سے ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں تین زبانوں کی پالیسی کو نافذ کرنے کے مہاراشٹر حکومت کے حکم کو واپس لینے کا جشن منایا گیا۔ ادھو اور راج ٹھاکرے دونوں نے اس ریلی میں شرکت کی اور تقریباً 19 سال بعد پہلی بار ایک ساتھ اسٹیج شیئر کیا۔ انہوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور کہا کہ اب ان کے درمیان فاصلہ ختم ہوگیا ہے۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اور ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کے اسٹالن طویل عرصے سے تین زبانوں کی پالیسی کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس پالیسی کے تحت طلبہ کے لئے تین زبانیں سیکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ان کی مادری زبان، دوسری ہندوستانی زبان اور ایک غیر ملکی زبان۔ فی الحال تمل ناڈو میں دو زبانوں کی پالیسی (تمل اور انگریزی) نافذ ہے۔ اسٹالن نے الزام لگایا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت اس پالیسی کو بدل کر ہندی کو مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ممبئی میں ٹھاکرے برادران کی "وائس آف مراٹھی" ریلی کے بعد اسٹالن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ زبان کے حقوق کی لڑائی اب ریاستی حدود کو پار کر چکی ہے اور مہاراشٹر میں ایک تحریک کے طور پر پھیل رہی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ڈی ایم کے اور تمل ناڈو کے لوگوں نے نسل در نسل ہندی نافذ کرنے کی مخالفت کی ہے، اب یہ تحریک مہاراشٹر میں بھی ایک عوامی تحریک بن چکی ہے۔

اس دوران رکن پارلیمنٹ اور شیو سینا کے لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ ہفتہ کو منعقد ریلی کے بعد مہایوتی کے لیڈران بوکھلاہٹ کے شکار ہیں، اب انہیں رونا پڑے گا۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہ ریلی کے بعد پورے ملک میں ہندی کو لازمی قرار دینے کے خلاف ماحول بنا ہے۔ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کی ریلی کے بعد کئی ریاستوں کے لیڈران نے کہا کہ انہیں مرکز کے ہندی کو لازمی قرار دینے کے فیصلے کے خلاف لڑنے کی طاقت ملی ہے۔ ہندی کے نفاذ کے خلاف ان کے موقف کا مطلب ہے کہ وہ نہ تو ہندی بولیں گے اور نہ ہی کسی کو ہندی بولنے دیں گے، لیکن مہاراشٹر میں ہمارا موقف ایسا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہندی بولتے ہیں، ہمارا موقف ہے کہ پرائمری اسکولوں میں ہندی کے لئے سختی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی صرف پرائمری تعلیم میں ہندی کو مسلط کرنے کے خلاف ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شہدائے کشمیر کی قربانیوں کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا، حریت کانفرنس
  • شہدا ئے کشمیر کی قربانیوں کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا، حریت کانفرنس
  • بی جے پی ہندی کو مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ایم کے اسٹالن
  • پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے بھارت کیخلاف شاندار فتح حاصل کی، خواجہ آصف
  • پاکستان نے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کے ذریعے بھارت کیخلاف شاندار فتح حاصل کی، خواجہ آصف
  • بھارت کیخلاف جیمی اسمتھ کی شاندار سنچری، انگلینڈ کے لیے نئی تاریخ رقم
  • حریت قائدین کی چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون سے ملاقات
  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر کے رہنمائوں کی کراچی میں اہم پریس کانفرنس
  • عالمی برادری کشمیرمیں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، پرویز احمد شاہ
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا 8 جولائی کو کراچی میں جموں کشمیر بنیان مرصوص ریلی نکالنے کا اعلان