WE News:
2025-11-03@06:38:58 GMT

پیکا ایکٹ میں طلبی، شمیم نقوی نے عدالت سے رجوع کرلیا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT

پیکا ایکٹ میں طلبی، شمیم نقوی نے عدالت سے رجوع کرلیا

پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے ایف آئی اے کی جانب سے طلب کیے جانے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

واضح رہے کہ ایف آئے نے فردوس شمیم نقوی کو پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی پر طلب اسلام آباد طلب کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پارٹی چھوڑنے والوں کو واپس لینے سے پہلے عمران خان کو ورکرز کو اعتماد میں لینا ہوگا، فردوس شمیم نقوی

فردوس شمیم نقوی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ وہ علیل ہیں اس لیے ایف آئی اے کی طلبی پر اسلام آباد نہیں جاسکتے لہٰذا ایف آئی اے کو انہیں گرفتار کرنے سے روکا جائے۔

دائر درخواست پر وفاقی حکومت نے تحریری جواب جمع کرنے کے لیے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے جولائی کے دوسرے ہفتے  ایف آئی اے اور دیگر سے جواب طلب کرلیا۔

مزید پڑھیے: چیف جسٹس قاضی فائز، عامر فاروق اور سکندر سلطان ملک کے لیے خطرناک ہیں، فردوس شمیم نقوی

عدالت نے فردوس شمیم نقوی کی درخواست پر حکم امتناع میں توسیع کردی ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کو فردوس شمیم نقوی کے خلاف خلاف قانون کارروائی سے بھی روکا ہوا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایف آئی اے بازل فردوس پیکا سندھ ہائیکورٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے پیکا سندھ ہائیکورٹ فردوس شمیم نقوی ایف آئی اے

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • راولپنڈی میں ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج
  • ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت‘ 8سال بعد درخواست کا فیصلہ
  • لاہور ہائیکورٹ، ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ پروموشن کیش میں ضمانت کی درخواست
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات
  • این سی سی آئی اے کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر پر 15 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے  لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات
  • شیخ رشید کی بیرون ملک جانے کی درخواست منظور