پیکا ایکٹ میں طلبی، شمیم نقوی نے عدالت سے رجوع کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے ایف آئی اے کی جانب سے طلب کیے جانے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
واضح رہے کہ ایف آئے نے فردوس شمیم نقوی کو پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی پر طلب اسلام آباد طلب کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پارٹی چھوڑنے والوں کو واپس لینے سے پہلے عمران خان کو ورکرز کو اعتماد میں لینا ہوگا، فردوس شمیم نقوی
فردوس شمیم نقوی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ وہ علیل ہیں اس لیے ایف آئی اے کی طلبی پر اسلام آباد نہیں جاسکتے لہٰذا ایف آئی اے کو انہیں گرفتار کرنے سے روکا جائے۔
دائر درخواست پر وفاقی حکومت نے تحریری جواب جمع کرنے کے لیے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے جولائی کے دوسرے ہفتے ایف آئی اے اور دیگر سے جواب طلب کرلیا۔
مزید پڑھیے: چیف جسٹس قاضی فائز، عامر فاروق اور سکندر سلطان ملک کے لیے خطرناک ہیں، فردوس شمیم نقوی
عدالت نے فردوس شمیم نقوی کی درخواست پر حکم امتناع میں توسیع کردی ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کو فردوس شمیم نقوی کے خلاف خلاف قانون کارروائی سے بھی روکا ہوا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف آئی اے بازل فردوس پیکا سندھ ہائیکورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے پیکا سندھ ہائیکورٹ فردوس شمیم نقوی ایف آئی اے
پڑھیں:
کراچی چیمبر کے غیر معمولی اجلاس عام کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-5
کراچی (کامرس رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے اعلان کیا ہے کہ کے سی سی آئی کی جنرل باڈی نے متفقہ طور پر چیمبر کے میمورنڈم اور آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن میں اہم ترامیم کو متعدد خصوصی قراردادوں کے ذریعے منظور کر لیا ہے جو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ، قوانین اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے مطابق ہیں۔انہوں نے مجید باوانی آڈیٹوریم میں منعقدہ غیر معمولی جنرل باڈی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن کراچی چیمبر کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ ہم نے اپنی آئینی فریم ورک کو بدلتے ہوئے کاروباری تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ قانونی و ریگولیٹری تقاضوں کے مطابق ڈھال لیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ترامیم کے سی سی آئی کے مقاصد کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ گورننس کو مزید مضبوط بنائیں گی اور کراچی چیمبر کو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ 2022 اور 2025 کی ترامیم اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ کریں گی۔یہ ترامیم ہمیں پاکستان بھر میں بالخصوص کراچی میں تجارت و صنعت کے فروغ کے لیے مزید مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل بنائیں گی۔ انہوں نے ممبران کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ آرگنائزیشنز (ڈی جی ٹی او)کی ہدایات کے مطابق یہ ترامیم کرنا ضروری تھا جسے ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ و رولز 2013، کمپنیز ایکٹ 2017 اور بعد ازاں 2022 اور 2025 کی ترامیم نیز ایس آر او 525 کے تحت جاری کردہ قانونی ٹیمپلیٹ کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔