عالمی اداروں کے سربراہان کے نام جاری اپنے ایک خط میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت تہران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے شہریوں، مفادات اور تنصیبات کی حفاظت و دفاع کیلیے کسی بھی قسم کی دہشتگردانہ یا تخریب کارانہ کارروائی کیخلاف اقدامات کرے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، سلامتی کونسل کے سربراہ اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کو ایک خط ارسال کیا۔ جس میں انہوں نے ایرانی جوہری تنصیبات کے خلاف ممکنہ اسرائیلی حملے کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرکش صیہونی رژیم کی دھمکیاں کوئی نئی بات نہیں۔ لیکن امریکی عہدیداروں کی حالیہ افشاء ہونے والی رپورٹس انتہائی تشویش ناک ہیں جس میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لئے اسرائیل کے غیرقانونی منصوبوں کا انکشاف ہوا ہے۔ سلامتی کونسل اور IAEA کو فوری و سنجیدہ طور پر ان منصوبوں کی سختی سے مذمت کرنی چاہیے۔ اسی سلسلے میں سید عباس عراقچی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک ٹویٹ پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل "انٹونیو گوتریش" اور IAEA کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" کو خط لکھ کر بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی ان دھمکیوں کے خلاف مؤثر اقدامات کریں۔

ان دھمکیوں کو نظرانداز کرنے کی صورت میں اسلامی جمہوریہ ایران اپنی جوہری تنصیبات اور مواد کے دفاع کے لیے خصوصی اقدامات اٹھانے پر مجبور ہو گا۔ سید عباس عراقچی نے مزید کہا کہ میرا خط ایک سنجیدہ اور پیشگی انتباہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت سے سزا یافتہ اور امریکہ کو اپنے اشاروں پر نچانے کی ناکام کوشش کرنے والے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی کوشش ہے کہ وہ سفارتی عمل کو خراب کریں اور بین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے اپنے خلاف جاری ہونے والے وارنٹ گرفتاری سے عوامی توجہ ہٹائیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ کسی بھی دراندازی کے نتیجے میں تہران کے حتمی ردعمل پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے۔ ہم اپنی عوام اور مفادات کے دفاع میں کسی رکاوٹ کے قائل نہیں۔ واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نے اس خط میں صہیونی رژیم کی کسی بھی مہم جوئی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران کا ذمے دار امریکہ کو بھی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اسلامی جمہوریہ ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے شہریوں، مفادات اور تنصیبات کی حفاظت و دفاع کے لیے کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ یا تخریب کارانہ کارروائی کے خلاف اقدامات کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی بین الاقوامی نے کہا کہ انہوں نے ہے کہ وہ کسی بھی

پڑھیں:

غزہ پر جارحیت، برطانیہ کا اسرائیل کیساتھ تجارتی مذاکرات معطل کرنے کا اعلان، سفیر طلب

برطانوی وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ ہم 2030 کے دوطرفہ روڈ میپ کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعاون کا جائزہ لیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ نے غزہ پر مسلسل فوجی جارحیت اور فلسطینیوں کے بھوک سے مرنے کے خدشے کے پیش نظر اسرائیل سے سخت احتجاج کیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے پارلیمان سے خطاب میں اسرائیلی حکومت کے ساتھ نئے آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کردیا۔ برطانوی وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ ہم 2030 کے دوطرفہ روڈ میپ کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعاون کا جائزہ لیں گے۔ وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ برطانیہ میں اسرائیلی سفیر تزیپی ہوٹوویلی کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا ہے جن سے غزہ کو بھیجی گئی امداد پر 11 ہفتوں کی پابندی پر احتجاج کیا جائے گا۔

برطانوی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسرائیلی سفیر کو بتایا جائے گا کہ 11 ہفتوں کی یہ پابندی ظالمانہ اور ناقابل دفاع ہے۔ ڈیوڈ لیمی نے خبردار کیا کہ غزہ میں جارحیت برطانیہ کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ غزہ کی امداد روکنا، جارحیت کو وسعت دینا، دوستوں اور شراکت داروں کے خدشات کو مسترد کرنے کو اسرائیل کے لیے دفاع کرنا ناممکن ہوگا۔ یاد رہے کہ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایوانِ نمائندگان سے اپنے خطاب کے آغاز میں کہا تھا کہ غزہ میں خوراک کی کمی اور بھوک کا خطرہ عام شہریوں پر منڈلا رہا ہے۔

وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اسرائیل کو متنبہ کیا تھا کہ جارحیت کو وسعت دینے سے سب سے زیادہ خطرے میں خود اسرائیلی یرغمالی ہیں جو اس وقت حماس کے قبضے میں ہیں۔ ڈیوڈ لیمی نے یہ بھی کہا تھا کہ غزہ میں انسانی بحران اور تباہی شدت اختیار کرگئی ہے۔ امداد کا غزہ تک نہ پہنچنے دینا ناقابل برداشت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم اگلے ہفتے ترکیہ، ایران اور آذربائیجان کا ہنگامی دورہ کریں گے
  • وزیر اعظم شہباز شریف اگلے ہفتے ترکیہ، ایران اور آذربائیجان کا ہنگامی دورہ کریں گے
  • سانحہ 9مئی اور بھارتی جارحیت میں زیادہ فرق نہیں ، مریم نواز
  • پاک بھارت مذاکرات کے لیے سعودی عرب ممکنہ غیر جانبدار میزبان، شہباز شریف
  • ہمیں شام کیساتھ روابط برقرار کرنے کی کوئی جلدی نہیں، سید عباس عراقچی
  • بھارت کی فوجی تنصیبات پر حملے کرنے چاہئیں، اگلی جارحیت کا انتظار نہیں کر سکتے، خرم دستگیر
  • غزہ پر جارحیت، برطانیہ کا اسرائیل کیساتھ تجارتی مذاکرات معطل کرنے کا اعلان، سفیر طلب
  • غزہ پر جارحیت؛ برطانیہ کا اسرائیل کیساتھ تجارتی مذاکرات معطل کرنے کا اعلان؛ سفیر طلب
  • دشمن نے دوبارہ جارحیت کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا: وزیراعظم شہباز شریف