زرمبادلہ کے ذخائر میں بڑا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
کراچی:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے زرمبادلہ کے ذخائر کے تازہ اعداد وشمار جاری کردیے ہیں، جس کے مطابق قومی ذخائر میں بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک سے جاری اعداد وشمار کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی ایک ارب 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط زرمبادلہ کے ذخائر میں شامل ہونے سے ذخائر مستحکم ہوگئے ہیں۔
،
اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 16 ارب 64 کروڑ 85 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔
سرکاری ذخائر کی مالیت 13 مئی کو 11 ارب 44 کروڑ 65 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی تھی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے لاکھ ڈالر کے ذخائر
پڑھیں:
مودی اب کسی حملے سے پہلے 100 بار سوچے گا، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف : فائل فوٹو
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بھارتی جارحیت کا جواب دے کر 71 کی شکست کا بدلہ لے لیا، مودی اب کسی حملے سے پہلے 100 بار سوچے گا۔
آزاد کشمیر میں شہداء کے لواحقین میں امدادی رقوم کے چیکس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا شہداء کے لیے امدادی پیکیج حکومت کی ذمہ داری ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ شہداء کے ورثاء کو فی کس ایک کروڑ روپے دیے جائیں گے، زخمیوں کو 10سے 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے، افواج پاکستان کے شہداء کے ورثاء کو عہدے کے حساب سے ایک کروڑ روپے سے لیکر ایک کروڑ 80 لاکھ روپےکی رقم ادا کی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بحری فوج کی تیاری دیکھ کر دشمن کی اس طرف حملہ کرنے کی ہمت نہیں ہوئی
شہباز شریف نے کہا کہ شہداء کے ورثاء کو گھر سہولت کے لیے عہدے کے حساب سے ایک کروڑ 90 لاکھ سے لے کر 4 کروڑ 20 لاکھ دیے جائیں گے، شہداء کے ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک ان کی مکمل تنخواہ الاؤنسز کے ساتھ جاری رہیں گی، ان کے بچوں کو گریجویشن تک مفت تعلیم مہیا کی جائے گی، شہداء کی صاحبزادی کےلیے 10 لاکھ روپے کی میرج گرانٹ دی جائے گی، افواج پاکستان کے زخمیوں کو 20 سے 50 لاکھ فی کس دیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ افواجِ پاکستان کے جواب نے پوری پاکستانی قوم کے سر فخر سے بلند کیے ہیں، سپہ سالار فیلڈ مارشل عاصم منیر نے فرنٹ سے سب کو لیڈ کیا، افواجِ پاکستان نے روایتی جنگ میں بھارت کی برتری کا تاثر غلط ثابت کردیا، وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو اسی اتحاد و اتفاق کی طاقت سے معاشی ترقی کا سفر طے کرنا ہے۔