عالمی برادری کو بھارت کے جوہری اثاثوں کے بارے میں زیادہ فکرمند ہونا چاہیے، دفترخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد:
دفترخارجہ نے امریکا کی قومی سلامتی کے سابق مشیر اور بھارتی وزیردفاع کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت کے جوہری اثاثوں کے بارے میں زیادہ فکرمند ہونا چاہیے کیونکہ ان کا کنٹرول ایسے افراد کے ہاتھوں میں ہے جو پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف واضح تعصب رکھتے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیان اور بھارتی میڈیا کو امریکا کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کے تبصرے پر پاکستان کے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے جوہری تحفظاتی نظام اور کمانڈ اینڈ کنٹرول ڈھانچے کی مضبوطی پر مکمل اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث تعجب ہے کہ امریکا کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کا تبصرہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیان کے جواب میں سامنے آیا ہے جو ایک ہندو انتہا پسند تنظیم سے وابستہ رہنما ہیں اور پاکستان کے خلاف جارحانہ دھمکیاں دینے کے لیے بدنام ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ دراصل بین الاقوامی برادری کو بھارت کے جوہری اثاثوں کے بارے میں زیادہ فکرمند ہونا چاہیے، ان کا کنٹرول ایسے افراد کے ہاتھوں میں ہے جو پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف واضح تعصب رکھتے ہیں اور خود کو خطے کا چوہدری سمجھنے کی خطرناک غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔
شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت کے سیاسی منظرنامے، میڈیا اور سماج کے بعض حلقوں میں بڑھتی ہوئی انتہاپسندی خطے میں جوہری تحفظ کے لیے حقیقی خطرات پیدا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان خدشات کو اس وقت مزید تقویت ملتی ہے جب بھارت میں جوہری بلیک مارکیٹ کا وجود برقرار ہے، جس کا ثبوت حساس جوہری مواد کی چوری اور غیر قانونی ترسیل کے مسلسل واقعات ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے اور اپنے حفاظتی اقدامات کو عالمی معیار کے مطابق یقینی بناتا ہے، جبکہ بھارت کے غیر ذمہ دار عناصر عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سلامتی کے نے کہا کہ بھارت کے
پڑھیں:
اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا:چیئرمین پی ٹی آئی
پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے. نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی. ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی کل سماعت کر لی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے.عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے. کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ افسوس ناک ہے. کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا. عوام کا پہلے ہی عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے.سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے. اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں. چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی.اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے. نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔