لاہور:

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے کراچی کنگز کے باہر ہونے کے بعد نائب کپتان حسن علی نے پریس کانفرنس میں ٹیم کی کارکردگی اور ٹورنامنٹ کے سفر پر کھل کر بات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیم نے مجموعی طور پر اچھا کھیل پیش کیا لیکن کچھ اہم لمحات میں ہم توقعات پر پورا نہیں اتر سکے۔

حسن علی نے کہا کہ جب ہم بیٹنگ کے لیے آئے تو اس کے مطابق اچھا اسکور بنایا، لیکن پاور پلے میں ہم نے وکٹیں کم لیں جس کی وجہ سے میچ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا۔

انہوں نے اس موقع کو دکھ بھرا قرار دیا کہ کراچی کنگز ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئی، ہماری امید تھی کہ ہم ٹورنامنٹ جیتیں گے، لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل ایلیمینیٹر: قلندرز نے کنگز کو شکست دیکر فائنل کی دوڑ سے باہر کر دیا

نائب کپتان نے ٹیم کی اجتماعی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے مثبت بات یہ رہی کہ ہم نے بطور ٹیم اچھا کھیلا۔

اپنی ذاتی کارکردگی اور قومی ٹیم میں واپسی پر بات کرتے ہوئے حسن علی نے کہا کہ پاکستان ٹیم میں کم بیک کرنا میرے لیے بہت بڑی بات ہے۔ پوری کوشش کروں گا کہ ملک کے لیے بہترین پرفارم کر سکوں۔

لاہور قلندرز کی جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قلندرز نے پاور پلے میں بہترین کھیل پیش کیا جس کی بدولت وہ میچ جیتنے میں کامیاب ہوئے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل پلے آف میچز؛ ڈی آر ایس سمیت اہم ٹیکنالوجیز سے محروم

انہوں نے تسلیم کیا کہ ٹیم کی باڈی لینگویج پچھلے میچ میں بہتر تھی، مگر آج کے میچ میں بولنگ اور فیلڈنگ دونوں شعبے مایوس کن رہے۔

حسن علی نے شاداب خان کی کپتانی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کپتانی میں کھیل کر بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ جو ٹیم اچھی کرکٹ کھیلے گی وہی ٹورنامنٹ جیتے گی، لیکن اگر مجھ سے پوچھا جائے تو میں چاہوں گا کہ شاداب خان کی ٹیم جیتے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حسن علی نے کہا کہ

پڑھیں:

’بابر اعظم جیسے کپتان سرفراز کی جیب میں رہتے تھے‘

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی نے ایک بار پھر سرفراز احمد کی کپتانی کی تعریف کی اور انہیں پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔

نجی ٹی وی کے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر اور تجزیہ نگار باسط علی نے کہا کہ سرفراز نے اللہ کی مدد سے قومی ٹیم کو نمبر ون بنا دیا تھا، پھر بھی آپ (پی سی بی) نے اُسے دودھ میں سے مکھی کی طرح سے ہٹا دیا مگر وہ بچہ خاموش رہا۔

باسط علی نے کہا کہ سرفراز بے باک لیڈر تھا اور اُس کے قریب بطور کپتان کوئی بھڑکتا نہیں تھا، بابر اعظم جیسے کپتان تو اُس کی جیب میں رہتے تھے، اللہ نے سرفراز کو جو کپتانی کی صلاحیتیں دی تھیں وہ چاہے بابر ہو، رضوان، شاہین یا سلمان علی آغا یہ سیفی کے پاس بھی نہیں آتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز نے کبھی اپنے لیے نہیں بلکہ ہمیشہ ٹیم اور ملک کیلیے سوچا اور گراؤنڈ میں بھی اس کا خیال یہی ہوتا تھا، یہی وجہ ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں اُس نے پانچ نمبر پر بیٹنگ کی تو رنز کیے اور پھر 7ویں نمبر پر کھیلنے آیا تو بھی خود کو اچھا کھلاڑی ثابت کیا۔

باسط علی کا خیال ہے کہ یونس خان، انضمام اور راشد لطیف کی طرح سرفراز احمد بھی کھلاڑیوں کو بنانا جانتا ہے جبکہ یہ صلاحیت رضوان، بابر شاہین اور دیگر لوگوں میں نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین پی سی بی کا قائدِ اعظم ٹرافی میں کراچی ٹیم کی شمولیت پر اہم بیان!
  • بھارت نے انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میں شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کردی
  • ایجبسٹن ٹیسٹ: بھارت نے انگلینڈ کو 336 رنز سے شکست دے کر سیریز برابر کر دی
  • پاکستان کے ہاکی میچز؛ بھارتی فیڈریشن کو تحریری کلیئرنس درکار
  • سیز فائر قائم، خطرہ ہر وقت، الرٹ رہنا ہے: نائب وزیراعظم
  • ’بابر اعظم جیسے کپتان سرفراز کی جیب میں رہتے تھے‘
  • شاداب خان کی ’کندھے‘ کی سرجری ،کرکٹر اب کہاں اورکس حال میں ہیں؟
  • شہبازشریف بیوروکریٹک حکومت چلاتے ہیں لیکن کل ناکام ہوئے تو ناکام سیاستدان ہوں گے: سہیل وڑائچ
  • پاکستان کو چین سے ہماری براہ راست معلومات مل رہی تھیں، بھارتی نائب آرمی چیف
  • جماعت اسلامی ضلع گڈاپ کے تحت تربیت گاہ کارکنان کل ہوگی