فیلڈ مارشل بننے کے بعد سپہ سالار کی زیر صدارت پہلی کور کمانڈرز کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹر سے)کور کمانڈرز کانفرنس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی یونیفارم فائیو سٹارز سے سجی ہوئی تھی سپہ سالار کے فیلڈ مارشل کے منصب پر فائز ہونے کے بعد ان کی زیر صدارت یہ پہلی کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت کی اشتعال انگیزی کا جواب سخت، فوری اور فیصلہ کن ہوگا، آرمی چیف کا نیشنل ڈٰیفینس یونیورسٹی میں خطاب
آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے پاکستان کے دفاعی مؤقف کو دہراتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی مہم جوئی، پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش یا خلاف ورزی کا بغیر کسی ہچکچاہٹ کے فوری اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اسلام آباد میں قائم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس مکمل کرنے والے مسلح افواج کے افسران سے خطاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
اپنے خطاب میں جنگ کے بدلتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ جدید دور میں پیچیدہ چیلنجز سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لیے ذہنی تیاری، عملی فہم اور ادارہ جاتی پیشہ ورانہ مہارت ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی جیسے ادارے مستقبل کی ایسی قیادت تیار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں جو ہائبرڈ، روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت رکھتی ہو۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے خبردار کیا کہ ہماری آبادی کے مراکز، فوجی اڈوں، اقتصادی مراکز اور بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کی کسی بھی کوشش کا شدید، گہرا، تکلیف دہ اور سوچ سے بڑھ کر زیادہ سخت جواب دیا جائے گا، انہوں نے سول اور ملٹری اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اپنے خطاب میں آرمی چیف نے بھارت کی جانب سے ’آپریشن سندور‘ کے دوران اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے پیش کی جانے والی غیر منطقی توجیہات دراصل اس کی آپریشنل تیاری اور اسٹریٹجک دور اندیشی کی کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔
انہوں نے بھارت کی جانب سے ’آپریشن بنیان مرصوص‘ میں پاکستان کی کامیابی پر بیرونی حمایت کے الزامات کو غیر ذمہ دارانہ اور حقائق کے منافی قرار دیا، فیلڈ مارشل کے مطابق، ایسے بیانات بھارت کی پاکستان کی دہائیوں پر مبنی حکمتِ عملی، مقامی صلاحیت اور مضبوط اداروں پر مبنی کامیابی کو تسلیم نہ کرنے کی ہچکچاہٹ کو ظاہر کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ خالصتاً دوطرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے، اور اس قسم کے بے بنیاد بیانات کا مقصد خطے میں بھارت کے فرضی نیٹ سیکیورٹی کردار کو گھڑنے کی ناکام کوشش ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب خطے کے ممالک بھارت کی جارحانہ اور ہندوتوا پر مبنی حکمتِ عملی سے تنگ آ چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تنگ نظر اور خودغرضانہ بھارتی رویے کے برعکس پاکستان نے اقوام عالم میں باہمی احترام، امن اور اصولی سفارتکاری کی بنیاد پر دیرپا شراکت داری قائم کی ہے اور خود کو نیٹ ریجنل اسٹیبلائزر کے طور پر منوایا ہے۔
پاکستان کے اصولی مؤقف کا اعادہآرمی چیف نے پاکستان کے دفاعی مؤقف کو دہراتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی مہم جوئی، پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش یا خلاف ورزی کا بغیر کسی ہچکچاہٹ کے فوری اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا، انہوں نے خبردار کیا کہ ہماری آبادی کے مراکز، فوجی اڈوں، اقتصادی مراکز اور بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کی کسی بھی کوشش کا شدید، گہرا، تکلیف دہ اور سوچ سے بڑھ کر زیادہ سخت جواب دیا جائے گا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ کسی بھی ممکنہ کشیدگی کی مکمل ذمہ داری اس بصیرت سے محروم اور مغرور جارح پر عائد ہوگی، جو ایک خودمختار ایٹمی ریاست کے خلاف اشتعال انگیزی کے ممکنہ تباہ کن نتائج کا ادراک نہیں رکھتا۔
جنگ کا نظریہ: بیانات سے نہیں، عزم و قابلیت سےفیلڈ مارشل عاصم منیر نے زور دیا کہ جنگیں میڈیا کی بیان بازی، درآمد شدہ فینسی اسلحہ یا سیاسی نعرے بازی سے نہیں بلکہ یقینِ محکم، پیشہ ورانہ قابلیت، آپریشنل شفافیت، اداروں کی مضبوطی اور قومی عزم و حوصلے سے جیتی جاتی ہیں۔
انہوں نے مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت، جذبے اور جنگی تیاری پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے فارغ التحصیل افسران کو دیانتداری، بے لوث خدمت اور قوم کے لیے غیر متزلزل عزم پر ثابت قدم رہنے کی ہدایت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف اسلام اباد اشتعال انگیزی اقتصادی مراکز ایٹمی ریاست بھارت بیان بازی پاکستان پیشہ ورانہ قابلیت دفاعی مؤقف عاصم منیر فیلڈ مارشل فینسی اسلحہ نعرے بازی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی یقینِ محکم