بھارتی صحافی کو آئی ایم ایف ترجمان نے کیوں شرمندہ کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک کی پریس بریفنگ کے دوران بھارتی صحافی کو پاکستان کے قرض پروگرام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی بھونڈی کوشش میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارتی صحافی نے آئی ایم ایف ترجمان سے دریافت کیا کہ کیا پاکستان آئی ایم ایف کا پیسہ سرحد پار دہشت گردی میں استعمال کرسکتا ہے، جس پر جولی کوزیک نے کہا کہ آئی ایم ایف کا قرض پروگرام پاکستان کے زرمبادلہ کےذخائر کے لیے ہے، جس کا بجٹ سے کوئی لینا دینا نہیں۔
From today's press briefing: I announced management travels and also answered questions on Argentina, Syria, Pakistan, Ukraine, Egypt, and more.
— Julie Kozack, IMF (@IMFSpokesperson) May 22, 2025
’آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان میں بجٹ سپورٹ کے لیے نہیں ہے، قرض کی رقم صرف اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر کے لیے دی گئی ہے، یہ رقم صرف بیلنس آف پیمنٹ کے لیے ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف بھارتی صحافی پاکستان ترجمانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف بھارتی صحافی پاکستان بھارتی صحافی ا ئی ایم ایف کے لیے
پڑھیں:
دہشتگردی علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ، پاکستان و افغانستان کا اتفاق
فوٹو سوشل میڈیا۔وزارت خارجہپاکستان اور افغانستان کے درمیان ایڈیشنل سیکرٹری سطح کے مذاکرات کا پہلا دور ہوا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بات چیت نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کے 19 اپریل کو دورہ کابل کے دوران فیصلوں کے تحت عمل میں آئی۔
پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری افغانستان و مغربی ایشیا سید علی اسد گیلانی نے کی جبکہ افغان وفد کی قیادت افغان وزارتِ خارجہ کے ڈائریکٹر پولیٹیکل ڈویژن مفتی نور احمد نور نے کی، مذاکرات میں دو طرفہ دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق تجارت، ٹرانزٹ تعاون، سلامتی اور علاقائی روابط کے امور زیر بحث آئے، فریقین نے دہشتگردی کو علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے افغان سر زمین پر دہشتگرد گروہوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ایسے عناصر پاکستان کی سلامتی کو نقصان اور علاقائی ترقی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں ممالک نے تجارتی اور ٹرانزٹ تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی وفد نے دورہ کابل کے دوران اعلان کردہ اقدامات پر عمل درآمد کا جائزہ پیش کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ان میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو فعال کرنے سمیت دیگر اقدامات شامل تھے، فریقین نے پائیدار ترقی اور مشترکہ خوشحالی کے لیے علاقائی روابط کی اہمیت پر زور دیا اور ازبکستان، افغانستان، پاکستان ریلوے کی تزویراتی اہمیت کو تسلیم کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں ملکوں نے فریم ورک معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔ مذاکرات میں افغان شہریوں کی وطن واپسی سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق جنوری 2024 سے اب تک مختلف کیٹیگریز میں 5 لاکھ سے زائد ویزے جاری کیے جا چکے، فریقین نے قانونی اور منظم آمد و رفت کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا، دونوں ممالک نے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مسلسل رابطوں اور بات چیت کی اہمیت پر اتفاق کیا۔