ایران پر حملے، امریکا اور اسرائیل کا احتساب ہونا چاہئے: ایرانی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
ایران پر حملے، امریکا اور اسرائیل کا احتساب ہونا چاہئے: ایرانی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 July, 2025 سب نیوز
تہران(آئی پی ایس) ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کو سبوتاژ کیا، ایران پر حملے کرنے پر امریکا اور اسرائیل کا احتساب ہونا چاہئے۔
برکس ممالک کے اجلاس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی جس کا بھرپور جواب دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران میں شہری آبادی کو بھی نشانہ بنایا گیا،اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، کیا اسرائیل کو خطے میں کشیدگی پھیلانے کے لیے رکھا ہوا ہے؟
پریس ٹی وی کے مطابق عباس عراقچی نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل کو ایران پر حملے کا جوابدہ نہ ٹھہرایا گیا تو پورا خطہ اور اس سے آگے بھی دنیا اس کے نتائج بھگتے گی، ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ اور اسرائیل کے حملے این پی ٹی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جس نے 2015 میں اتفاقِ رائے سے ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی توثیق کی تھی۔
انہوں نے شرکاء سے یہ بھی کہا کہ ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے میں امریکہ کی بعد ازاں شمولیت نے اس جارحیت میں امریکی حکومت کی مکمل شراکت پر کوئی شک باقی نہیں چھوڑا، جو اسرائیل کی ایران کے خلاف جنگی جارحیت ہے۔
واضح رہے کہ برکس ممالک کے اعلامیہ میں ایران اور غزہ پر حملوں کی مذمت کی گئی ہے مگر اسرائیل اور امریکا کا نام لینے سے گریز کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے ابتدائی مراحل میں اسرائیل کے فضائی حملے میں ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت اور کئی جوہری سائنسدانوں شہید ہو گئے تھے جبکہ ایران کے جوابی حملوں میں اسرائیل کو بنیادی ڈھانچا جات میں تباہ کن حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسانحہ لیاری: سندھ حکومت کا لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان پاکستانی خاتون وکیل شازیہ کاسی یواین میں خواتین اوربچوں کے حقوق کے ادارے کی مرکزی صدر مقرر حکومت کا قومی آرٹیفشل انٹیلیجنس کی ترقی کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان برکس ممالک تعاون کو مزید مضبوط بنائیں گے، برکس اعلامیہ ٹرمپ کا ایلون مسک کے تیسری سیاسی جماعت کے اعلان پر ردعمل سامنے آگیا متنازع پیکا ایکٹ کالعدم قرار دینے کی درخواست پر حکومت نے تحریری جواب جمع کرادیا حکومت اور اسٹیٹ بینک کے سخت فیصلوں سے معیشت بحال ہوئی، گورنر اسٹیٹ بینکCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایران پر حملے اور اسرائیل
پڑھیں:
برکس ممالک کی ایران پر حملوں کی مذمت، اسرائیل و امریکا کا نام لینے سے گریز
ریو ڈی جنیرو(انٹرنیشنل ڈیسک) برکس ممالک نے ایران پر حالیہ حملوں کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے، تاہم اعلامیے میں امریکا یا اسرائیل کا نام براہ راست نہیں لیا گیا۔ برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں برکس تنظیم کا سترواں اجلاس منعقد ہوا، جس میں برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقا سمیت دس ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس کے اختتام پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں واضح طور پر کہا گیا کہ 13 جون کے بعد ایران پر کیے گئے حملے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی تھے، جو خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ تاہم بیان میں امریکا یا اسرائیل کا ذکر دانستہ طور پر شامل نہیں کیا گیا، جسے بعض مبصرین سفارتی احتیاط سے تعبیر کر رہے ہیں۔
برکس ممالک نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فوری، مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی کی جائے، اور اسرائیلی افواج کو فوری طور پر غزہ کی پٹی سے واپس بلایا جائے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ فلسطینی عوام کو انسانی امداد تک مکمل رسائی دی جائے اور ان کے بنیادی حقوق کا احترام کیا جائے۔
اجلاس میں عالمی تجارتی ماحول پر بھی گفتگو ہوئی اور تجارتی ٹیکسوں میں حالیہ اضافے کو عالمی معیشت اور آزاد تجارتی نظام کے لیے خطرناک رجحان قرار دیا گیا۔ برکس کے رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ ترقی پذیر ممالک کو عالمی سطح پر تجارتی انصاف اور برابری کی بنیاد پر مواقع فراہم کیے جائیں۔
Post Views: 5