ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پرچالان اب 20 ہزار روپے تک ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے ٹریفک مسائل زیادہ ہیں ، جو کوشش ہورہی ہے وہ ناکافی ہے ،ہمیں جدید تکنیک کا سہارا لینا ہوگا , ہم ساڑھے پانچ ہزار کی نفری رکھتے ہیں پچیس ہزار بھی ہوجائے تو مسائل حل نہیں ہوں گے .
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کا کہنا تھا کہ ، انسان کی یہ نفسیات ہے وہ ہدایت نہیں لینا چاہتا ، جون سے کراچی میں کیمروں کے ذریعے چلان کا عمل درآمد شروع ہوگا ، لوگوں کے پاس پارکنگ کی جگہ نہیں ہو گی تو وہاں کھڑی کریں گے ؟
طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں نمایاں کمی
ہمیں لوگوں کو پارکنگ کی متبادل جگہ دینی ہوگی ، اوور اسپیڈ سمیت کئی مسائل ٹیکنالوجی سے حل ہوں گے ، ٹریکر کا وقت یکم جون سے ختم ہورہا ہے ، جو ٹریکر لگا کر کنٹرول ٹریفک پولیس کو نہیں دیں گے انکی ہیوی گاڑیاں ضبط ہوں گی ۔
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے واضح کہا کہ کراچی میں بڑی گاڑیوں کی رفتار کی حد 30 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، بڑی گاڑی کا چالان 20 ہزار روپے تک کیا جا ئے گا ، جون میں مہلت ختم ہوجائے گی کوئی نہیں کہہ سکے گا وقت نہیں دیا ، تکنیک کے استعمال اور کیمروں سے نفری کی بچت ہوگی ، روڈ پر پولیس والے چالان کرتے ہیں انکی ضرورت نہیں رہے گی ، اس نفری کا بھی استعمال کیا جائے گا تاکہ روانی بہتر ہوسکے ۔
گرین ٹاؤن؛ بچیوں کیساتھ غیراخلاقی حرکات کرنے والااوباش گرفتار
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے ڈرائیورز ہوجہائیں خبردار
سٹی42: غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والوں کے خلاف ٹریفک حکام کی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق سال 2025 میں تیز رفتاری، لاپرواہی اور غفلت برتنے پر 4 لاکھ 67 ہزار سے زائد ڈرائیوروں کو چالان کیے گئے، جبکہ 2024 میں یہ تعداد 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد تھی۔ اس طرح گزشتہ سال کے مقابلے میں کارروائیوں میں 102 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب محمد وقاص نذیر کے مطابق تیز رفتاری اور لاپرواہی کے باعث حادثات رونما ہوتے ہیں، جن سے قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مؤثر لاء انفورسمنٹ اور بھرپور کارروائیوں کی بدولت گزشتہ دو ماہ میں ٹریفک حادثات کی شرح میں 20 فیصد کمی آئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور حادثات کی روک تھام کے لیے سخت کارروائیوں کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں