پاک فوج نے اپنی مکمل فوجی طاقت ابھی استعمال ہی نہیں کی:ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے الجزیرہ ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ 6 اور 7 مئی کی شب کی فضائی جنگ پاکستان کی پیشہ ورانہ عسکری مہارت اور تکنیکی برتری کی اعلیٰ مثال تھی۔ اس جنگ کو آئندہ دہائیوں تک فوجی اداروں اور فضائی کالجوں میں پڑھایا جائے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ کہتے ہیں یہ جنگ ہماری ہے مگر فتح اللہ تعالیٰ کی ہے، پاکستان کی گلیوں اور شہروں میں جائیں تو عوام کے چہروں پر جواب موجود ہے، خوشی اور جشن جو وہ منا رہے ہیں کیونکہ یہ صرف عسکری میدان کی بات نہیں، نہ ہی فضائی یا زمینی لڑائی کی، معرکہ حق ایک سچائی کی جنگ ہے، پاکستان نے جھوٹ، فریب، جبر اور بھارتی جارحیت کا پردہ چاک کیا۔
برطانیہ: بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی کاخطرہ پیداہوگیا
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت ایک من گھڑت کہانی لے کر آیا، پاکستان نے صرف ایک بات کہی، اگر کسی شہری یا ریاست سے تعلق کا ثبوت ہے تو سامنے لائیں، ثبوت بھی بین الاقوامی برادری یا کسی تیسرے قابلِ اعتماد فریق کے سامنے تاکہ شفاف تحقیقات ہو سکیں، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں تھا اور نہ آج تک ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 6 اور7 تاریخ کو جو انہوں نے کیا، اس پر بھی ان کے پاس اخلاقی جواز نہیں، ہم شفاف رہے، سچ بولا اور جھوٹ نہیں بولا، باتوں کو توڑا مروڑا نہیں، دنیا نے دیکھا بھارت کا میڈیا اور ریاست خود معلومات کی جنگ میں جھوٹ بول رہے تھے۔
شادباغ پولیس کی بڑی کارروائی، متحرک ڈکیت گینگ 8 گھنٹوں میں گرفتار
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے پاس بہت ترقی یافتہ تھیٹر اور فلم انڈسٹری ہے، اسی لیے وہ نت نئے بیانیے گھڑتے رہتے ہیں، کل ہی میں سنا کہ بھارت کہہ رہا تھا پاکستان نے گولڈن ٹیمپل پر حملہ کیا، اس سے بڑا جھوٹ کوئی نہیں ہو سکتا، ہم سکھوں کے مقدس مقامات ننکانہ صاحب اور پنجہ صاحب سمیت مذہبی مقامات کی حفاظت کرتے ہیں، کرتار پور صاحب کا احترام کرتے ہیں، ہم اپنے سکھ بھائیوں سے محبت کرتے ہیں۔
شادباغ:پولیس کی کاروائی ،متحرک ڈکیت گینگ 8 گھنٹوں میں گرفتار
انہوں نے کہا کہ ہمارے پنجاب میں مشترکہ ثقافت، زبان اور قربت ہے، پاکستان کے مسلمانوں اور سکھوں کے درمیان گہرے تعلقات ہیں، ہم گولڈن ٹیمپل جیسے مقدس مقام پر کیوں حملہ کریں گے؟ یہ ہمارے کلچر، اقدار اور مذہب کے خلاف ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ وہ اپنے اعلیٰ افسران اور جرنیلوں کو میڈیا پر جھوٹ بولنے کے لیے لاتے ہیں، آپ بھارتیوں کی باتوں پر کیسے یقین کریں؟ انہیں پہلے خود اپنا اعتبار بحال کرنا ہوگا، اعتبار سچ بولنے سے آتا ہے، اعتبار ہزاروں ویب سائٹس بند کرنے اور میڈیا پر پابندی لگانے سے نہیں آتا، حکومت پر تنقید کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے سے نہیں آتا، کیا پاکستان نے اس تنازع میں کسی صحافی کو جیل میں ڈالا؟ بالکل بھی نہیں۔
عارف والا، تھانہ صدر کی حدود میں وکیل قتل
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہمیں اپنی فضائیہ اور پائلٹس پر فخر ہے، اس فوجی تنازع میں آپ نے تینوں افواج کی ہم آہنگی دیکھی، صرف آرمی، ایئرفورس، اور نیوی کے درمیان نہیں بلکہ سیاسی قیادت اور عوام کے ساتھ بھی ایک مضبوط آہنگی دیکھنے کو ملی، یہ آہنی دیوار’’بنیان المرصوص‘’ بھارتی جارحیت کے خلاف متحدہ مزاحمت تھی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ایئرفورس ہمارا فخرہے، 6 اور 7 تاریخ کی شب کی فضائی جنگ پوری دنیا نے دیکھی، یہ دہائیوں تک فضائی جنگی کالجوں اور فوجی اداروں میں پڑھائی جائے گی، ہم اپنے پائلٹس کی پیشہ ورانہ مہارت کوسلام پیش کرتے ہیں، جے ایف-17 تھنڈر، جے-10 سی، فتح-1 اور فتح-2 میزائل یہ سب پاکستان کی تکنیکی ترقی کی مثالیں ہیں۔
غزہ میں کئی ہفتوں بعد 90 امدادی ٹرک داخل، اقوام متحدہ کی تصدیق
انہوں نے کہا کہ اپنی روایتی افواج کی مکمل طاقت ابھی تک استعمال ہی نہیں کی، اس کا بڑا حصہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھارت کی حمایت یافتہ دہشت گردی کے خلاف مصروف ہے، دنیا جانتی ہے کہ بھارت اس خطے میں سب سے بڑا دہشت گردی کا سرپرست ہے، ہم نے ان آپریشنز سے ایک بھی فوجی نہیں ہٹایا، ہم نے اپنی تمام ٹیکنالوجی بھی ظاہر نہیں کی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری ڈی جی آئی ایس پی آر پاکستان نے نے کہا کہ کرتے ہیں
پڑھیں:
اصل تنازع اپنی جگہ موجود ہے، اس میں چنگاری کسی بھی وقت ڈالی جاسکتی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری - فائل فوٹو
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشن سروسز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ اصل تنازع اپنی جگہ موجود ہے اور اس میں چنگاری کسی بھی وقت ڈالی جاسکتی ہے، 10 مئی کے بعد کتنے دن گزر چکے ہیں مگر بھارت میں جو بیانیہ چلایا جارہا ہے وہ اب بھی جاری ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ محض بیوقوفی ہوگی، ایٹمی جنگ دونوں ممالک کے لیے باہمی تباہی کا باعث بن سکتی ہے، ایٹمی جنگ ناقابل تصور اور نا معقول خیال ہونا چاہیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، اگر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو پاکستان ہر وقت اس کے لیے تیار ہے، بھارت گھمنڈ کا شکار ہے، بھارت جس بیانیے کو فروغ دے رہا ہے تو تنازع تو موجود ہے جس میں چنگاری کسی بھی وقت ڈالی جا سکتی ہے، بھارت اپنے بیانیے کی وجہ سے آگ سے کھیل رہا ہے، بھارت ہر چند سال بعد ایک جھوٹا بیانیہ گھڑتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت ایسا کرنے کی ہمت نہیں کرسکتا، امید کرتے ہیں ایسا وقت نہ آئے لیکن آیا تو دنیا اقدامات دیکھے گی۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ دنیا بھی اب جان چکی ہے بھارت کا پہلے دن سے موقف بے بنیاد تھا، حالیہ دنوں کے حالات میں پاکستان نے بہت بالغ نظری سے ردعمل دیا، پاکستان نے کشیدگی کو بڑھنے سے روکا۔
انہوں نے کہا کہ شدت پسندی کے واقعے میں پاکستانی کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں تو ہمیں دیے جائیں، ہم خود کارروائی کریں گے، ہم امن کو ترجیح دیتے ہیں، امن سے محبت کرتے ہیں، ہم اس وقت پاکستان میں امن کا جشن منا رہے ہیں، ہم ہمیشہ جنگ کے لیے تیار رہتے ہیں اور اگر جنگ چاہیے، تو پھر جنگ ہی سہی۔
ڈوزیئر میں کہا گیا ہےکہ پاکستان امن کا علمبردار ہے اور اپنی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا، ڈوزیئر میں پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارتی میڈیا اور را سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارت جس طرح بات کر رہا ہے وہ اپنی داخلی سیاست کو بہتر کرنے کی کوشش لگتی ہے، کیا آپ کو بھارت میں کسی ذمہ دار سیاسی قیادت کی جھلک دکھائی دیتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکومت میں کوئی بھی پہلگام واقعے سے متعلق سخت سوالات نہیں کر رہا، بھارتی حکومت میں کوئی یہ نہیں پوچھ رہا کہ اتنا بڑا سیکیورٹی لیپس آخر کیسے ہوا؟ بھارت میں کسی کو ان واقعات کے پیچھے موجود وجوہات کو سمجھنے میں دلچسپی نہیں، بھارت ان آوازوں کو سننے کو تیار نہیں جو ظلم و زیادتی کی بات کر رہی ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کی رات حملوں کے بعد بھارتی ڈی جی ملٹری آپریشنز نے رابطہ کرکے بات چیت کی خواہش کا اظہار کیا، ہم نے بھارت پر واضح کر دیا کہ ہم صرف اسی وقت بات کریں گے جب اپنا جواب دے چکے ہوں گے، ہم نے بھارتی کارروائی کا جواب 10 مئی کی صبح کو دیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ ہم ایک امن پسند قوم ہیں، ہم ہی تھے جو کشیدگی کو قابو میں رکھے ہوئے تھے، بھارت کی جانب سے درخواست موجود تھی اور بین الاقوامی ثالث بھی اس عمل میں شریک تھے، ٹرمپ کی قیادت کو کریڈٹ دینا چاہیے اور یہ قابلِ تعریف ہے، دیگر بیرونی قوتیں بھی کشیدگی نہیں چاہتی تھیں، بھارت نے بھی عوامی سطح پر کہا کہ وہ مزید کشیدگی نہیں چاہتے۔
انڈین ایئر فورس نے رافیل کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا جواب دینے اور کروز میزائل سے زمین پر حملوں کے ٹاسک دیے تھے۔ یہ
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ حملے کی پیشگی اطلاع بھارتی میڈیا پر چلنے والا مزاحیہ بیانیہ ہے، ایسا کچھ نہیں ہوا، ہم اپنی انٹیلی جنس کے لیے بھارتی ذرائع پر انحصار نہیں کرتے، جب بھی بھارت کا ڈرون داخل ہوتا ہے، ہمیں فوراً معلوم ہو جاتا ہے کہ وہ کہاں سے آ رہا ہے، بھارت سمجھتا ہے کہ پاکستان ایک کمزور ملک ہے جو چاہیں کر سکتے ہیں، ہم نے بھارتی تکبر کو اس تنازعے کے دوران کئی سطح پر توڑا ہے، ہمیں معلوم ہے بھارت کس قسم کا حریف ہے اور اس کی صلاحیتیں کیا ہیں؟ ہم ہمیشہ چوکنا اور تیار رہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے بہاولپور، مریدکے اور مظفرآباد میں جن جگہوں کو نشانہ بنایا وہ تمام مساجد تھیں، بھارت کے پاس اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے نہ کوئی ثبوت ہے اور نہ کوئی منطق۔ حکومت پاکستان نے واضح کر دیا ہے بھارت کے پاس ثبوت ہے تو لے آئے، بھارت ثبوت دے ہم تحقیقات کریں گے لیکن بھارت اس پر بھی آمادہ نہیں۔