26 نومبر احتجاج کیس میں شہریار آفریدی کی عبوری ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کیس میں پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کو گرفتار کرنے سے روک دیا ۔
اے ٹی سی اسلام آباد میں 26 نومبر احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نے شہریار آفریدی کی جانب سے دائر دو مقدمات میں 24 جون تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روکنے کا حکم دیا ۔
عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کر لیے ہیں۔
برطانیہ: بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی کاخطرہ پیداہوگیا
واضح رہے شہریار آفریدی نے 2 مقدمات میں عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔ دوسری جانب سیشن کورٹ اسلام آباد نے 26 نومبراحتجاج سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں پر 5، 5 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے کل وکلاء صفائی کو جرح کرنے کی ہدایت کر دی۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
متنازع پیکا ایکٹ کیس، حکومت نے عدالت میں جواب جمع کرادیا
اسلام آباد ہائیکورٹ میں متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف کیس میں حکومت کی جانب سے عدالت میں تحریری جواب جمع کروا دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس انعام امین منہاس نے متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو کالعدم قرار دینے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواستیں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، اینکرز، اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر کی گئی ہیں۔
حکومت کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحریری جواب جمع کرایا گیا، جبکہ سرکاری وکیل نے بتایا کہ درخواست میں صوبائی حکومتوں کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
PFUJ کے وکیل یاسر امان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے 2016 کے پیکا ایکٹ اور 2025 کے ترمیمی ایکٹ کے درمیان فرق واضح کیا اور بتایا کہ ترمیمی ایکٹ میں سوشل میڈیا کمپلینٹ کونسل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
جسٹس انعام امین منہاس نے وکیل کو ہدایت کی کہ دلائل کے ساتھ ساتھ کوڈ آف کنڈکٹ میں ہونے والی تبدیلیوں کی بھی وضاحت کریں تاکہ کیس کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔ آئندہ سماعت پر بھی PFUJ کے وکیل یاسر امان دلائل جاری رکھیں گے۔