امریکہ کی نئی پابندیاں سفارتکاری میں غیرسنجیدگی کی علامت ہیں، اسماعیل بقائی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
اپنے ایک ٹویٹ میں ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی پابندیوں کا مقصد صرف اور صرف ایرانی شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھنے کے سوا اور کچھ بھی نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک ٹویٹ پوسٹ کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے 5ویں مرحلے کے آغاز پر نئی امریکی پابندیاں، سفارت کاری میں واشنگٹن کی غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبے پر امریکی پابندیوں کو بڑھا کر سیکرٹری آف اسٹیٹ "مارکو روبیو" نے ایرانی عوام کے خلاف امریکی دشمنی اور غیر قانونی جبر کے اقدامات کی طویل تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ یہ عمل شر انگیز، غیر قانونی اور غیر انسانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی پابندیوں کا مقصد صرف اور صرف ایرانی شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھنے کے سوا اور کچھ بھی نہیں۔
اس بنیاد پر یہ پابندیاں انسانیت کے خلاف جرم شمار ہوتی ہیں۔ اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکہ کی ان پابندیوں کے تسلسل سے ہماری عوام میں یہ خیال زور پکڑتا جا رہا ہے کہ امریکی سیاست دان، ایران کی ترقی کی راہ میں روڑے اٹکانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مذاکرات کے 5ویں مرحلے کے آغاز پر یہ اقدام سفارت کاری کے میدان میں امریکہ کے عزم و سنجیدگی پر مزید سوال اٹھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری عوام اس طرح کے کینہ پرور اور غیر عقلی اقدامات کے مقابلے میں ثابت قدم رہنے کے لئے پُرعزم ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ امریکہ کی
پڑھیں:
اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے، امریکی حکام کا دعویٰ
امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل نے اس معاملے پر فوری تبصرہ نہیں کیا۔ اسکے علاوہ امریکا میں موجود اسرائیلی سفارتخانے اور اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے بھی فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی انٹیلی جنس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی ٹی وی نے منگل کو کئی امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ امریکا کو حاصل ہونے والی نئی انٹیلی جنس معلومات کے مطابق اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ واضح نہیں کہ اسرائیلی رہنماؤں نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا حتمی فیصلہ کیا یا نہیں۔ امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل نے اس معاملے پر فوری تبصرہ نہیں کیا۔ اس کے علاوہ امریکا میں موجود اسرائیلی سفارتخانے اور اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے بھی فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
اس سے قبل منگل کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکا سے جوہری مذاکرات کا کوئی نتیجہ نکلنے کا امکان نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان یورینیم افزودگی کے معاملے پر تنازع جاری ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک طویل عرصے سے ایران پر جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کا الزام لگاتے آرہے ہیں جبکہ ایران مسلسل یہ دعویٰ کرتا آیا ہے کہ اس کا نیوکلیئر پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔