فرانس میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا بڑا اسکینڈل، 55 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
پیرس: فرانس میں بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق ایک بڑے کریک ڈاؤن میں 55 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان افراد پر بچوں کی فحش تصاویر رکھنے، تقسیم کرنے اور باقاعدگی سے دیکھنے کے الزامات ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گرفتار شدگان میں ایک پادری، ایک پیرامیڈک اور ایک میوزک ٹیچر شامل ہیں۔ ان کے خلاف کارروائی فرانسیسی تنظیم OFMIN (جو نابالغوں کے خلاف تشدد کی روک تھام کرتی ہے) کی جانب سے کی گئی۔
ان افراد کو فرانس کے 42 مختلف علاقوں سے پکڑا گیا ہے، اور ان کی عمریں 25 سے 75 سال کے درمیان ہیں۔ یہ گرفتاریاں 10 ماہ کی تحقیقات کے بعد عمل میں آئیں۔
تنظیم کے مطابق یہ افراد ٹیلیگرام پر پیغامات کا تبادلہ کرتے تھے اور وہ بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث دیگر انتہائی خطرناک افراد سے بھی رابطے میں تھے۔
واضح رہے کہ 2024 میں ٹیلیگرام کے بانی پاول دوروف کو بھی پیرس میں اسی نوعیت کے وارنٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ فرانسیسی حکام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر قانونی مواد کی روک تھام کے لیے سرگرم ہیں۔
تحقیقات کے مطابق گرفتار افراد پر انسانی اسمگلنگ کے الزامات بھی لگ سکتے ہیں، اور انہیں عمر قید کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کوٹ ادو: لنگر سرائے کے قریب خوفناک ٹریفک حادثہ، خواتین و بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق، 18 زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوٹ ادو: لنگر سرائے کے قریب خوفناک ٹریفک حادثہ، خواتین و بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق، 18 زخمیکوٹ ادو کے علاقے لنگر سرائے کے قریب المناک ٹریفک حادثے نے کئی گھرانوں کو غمزدہ کر دیا، جہاں ایک تیز رفتار مسافر بس اور ٹریلر کے درمیان ہونے والی ہولناک ٹکر کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 6 قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں جبکہ 18 افراد زخمی ہوگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق علی پور سے لاہور جانے والی مسافر بس لنگر سرائے کے قریب ٹریلر سے جا ٹکرائی، تصادم اتنا شدید تھا کہ بس کا اگلا حصہ بری طرح تباہ ہو گیا۔ حادثے میں بس کا ڈرائیور، دو کمسن بچے اور دو خواتین موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ دیگر زخمیوں کی حالت بھی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے دس کو فوری طور پر نشتر اسپتال ملتان منتقل کیا گیا، جبکہ باقی آٹھ زخمی اور جاں بحق افراد کی لاشیں مظفر گڑھ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کی گئیں۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔ بس کے ملبے میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے بھاری مشینری بھی استعمال کی گئی۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثے کی وجہ بس کی تیز رفتاری اور ڈرائیور کی غفلت بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے حادثے کی مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔